دارالحکومت پٹنہ میں بہٹا کے سدیسو پور ریلوے اسٹیشن کے قریب اپ لائن پر کامکھیہ سے لوک مانیہ تلک جارہی ایک ٹرین حادثے کا شکار ہونے سے بچ گئی۔ چلتی ٹرین دو حصوں میں تقسیم ہوگئی اور انجن 7 بوگیوں کے ساتھ آگے نکل گیا۔ ٹرین کی رفتار زیادہ نہ ہونے سے ایک بڑے حادثے کو ٹال دیا گیا۔
مسافروں میں افراتفری پھیل گئی
بہٹا اور نیورا کے درمیان کامکھیہ سے لوکمانیہ تلک اسٹیشن جانے والی ٹرین نمبر 02520 سوویدھا اسپیشل کے دو حصوں میں الگ ہونے کی وجہ سے مسافروں میں ہلچل مچ گئی۔ مکمل ائر کنڈیشنڈ ٹرین میں اچانک تیز آواز سے مسافر پریشان ہو گئے۔ مسافروں نے شور مچانا شروع کردیا جس سے ٹرین کے ڈرائیور نے ایمرجنسی بریک لگایا اور بڑا حادثہ ٹل گیا۔
ایک کلومیٹر پیچھے رہ گئی باقی باگییاں
ٹرین کی آدھی کوچیں ایک کلومیٹر کے فاصلے پر پیچھے رہ گئیں۔ مسافروں کا شور سن کر قریب کے دیہی باشندے بھی ریلوے پٹریوں کے قریب پہنچے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی دانا پور ریلوے ڈویژن کے اعلیٰ حکام اور انجینئر موقع پر پہنچ گئے۔ جہاں تقریباً 2گھنٹے کے بعد ریلوے ٹریفک کو آسانی سے شروع کیا گیا۔ اس واقعے کے بعد ہاوڑہ دہلی ریلوے روٹ میں خلل پڑا جس کی وجہ سے متعدد ٹرینیں مختلف اسٹیشنوں پر کھڑی رہیں۔
ٹرین پہلے سے 4 گھنٹے کی تاخیر سے چل رہی تھی
ٹرین میں سفر کرنے والے مسافروں کا کہنا ہے کہ ٹرین پہلے ہی چار گھنٹوں کی تاخیر سی چلی تھی اور درمیان میں ٹرین کی کچھ بوگی الگ ہونے سے تمام مسافر خوفزدہ ہوگئے۔ یہ مکمل طور پر ریلوے کی لاپرواہی ہے جو بغیر کسی پرواہ کے ٹرین چلا رہا ہے اور اس قسم کا واقعہ اکثر پیش آرہا ہے۔ ریلوے حکام کا کہنا ہے کہ ٹرین تیز رفتاری سے نہیں چل رہی تھی اور ٹرین ڈرائیور کی سمجھ بوجھ کے باعث ایک بڑے حادثے کو ٹالا جا سکا۔ ریلوے انجینئر کی مدد سے بوگیوں کو جوڑا گیا اور ٹرین کو لوک مانیہ تلک اسٹیشن روانہ کیا گیا۔