زرعی قوانین کی مخالفت میں کسان تنظیموں کی جانب سے یک روزہ بھارت بند کی اپیل پر بہار کو بند کرنے اور چکا جام کرنے کیلئے بایاں محاذ ، راشٹریہ جنتادل ( آرجے ڈی ) ، کانگریس اور جن ادھیکار پارٹی کے کارکنان منگل کو علی الصبح ہی سڑکوں پر اتر آئے۔
بند کوکامیاب بنانے کیلئے سی پی آئی ۔ایم ایل ، سی پی آئی کارکنان صبح ۔ صبح ہی سڑکوں پر اتر آئے۔ بعد میں دیگر اپوزیشن جماعتوں کے لیڈران اور کارکنان اس مظاہر میں شریک ہوئے۔ ریاست میں جگہ ۔ جگہ سڑکوں پر جام لگایا ، ٹرینیں روکی گئیںتو کئی جگہوں پر پرتشد د مظاہرے ہوئے ۔ اس دوران پٹنہ کے ڈاک بنگلہ چوراہے سے شروع ہوا مظاہرہ دار الحکومت کے قرب وجوار میں بھی پھیل گیا ۔ پٹنہ کی سڑکوں پر جام کی صورتحال دیکھی گئی ۔
پٹنہ ضلع میں قومی شاہراہ نمبر 30 پر خسرو پور موڑ سے لیکر فتوحہ تک لمبا جام لگ گیا ۔ مظاہرہ کر رہے اپوزیشن جماعتوں کے کارکنان نے ایک بھی گاڑی کو آگے نہیں بڑھنے دیا ۔ وہیں حاجی پور میں بند حامیوں نے سڑک جام کر دیا ۔ شمالی اور جنوبی بہار کو جوڑنے والے مہاتما گاندھی سیتو پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہوئی ہیں۔ جام لگنے کی وجہ سے لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
پٹنہ میں ڈاک بنگلہ چوراہا پر جن ادھیکار پارٹی کے صدر اور سابق رکن پارلیمنٹ پپو یادو اپنے حامیوں کے ساتھ بیٹھ گئے ۔ جاپ کارکنان نے ڈاک بنگلہ چوراپر ہل چلایا ۔ ساتھ ہی وزیراعظم نریندر مودی او روزیراعلیٰ نتیش کمار کے پوسٹر بھی پھاڑے ۔ کانگریس کے ریاستی صدرمدن موہن جھا دیگر کارکنان کے ساتھ ڈاک بنگلہ چوراہا پہنچے۔ کانگریس اور آرجے ڈی کارکنان نے ڈاک بنگلہ سے لیکر انکم ٹیکس چوراہا تک کے علاقے کو جام کر دیا ۔
دریں اثنا سپول سے یہاں موصولہ رپورٹ کے مطابق ، مہا گٹھ بندھن کے مقامی لیڈران نے سپول شہر کے لوہیا نگر چوک اور ریلوے ڈھالا کو زبردستی بند کردیا ۔ قومی شاہراہ نمبر 327 ای اور 327 اے کو جام کر دیا ۔ ساتھ ہی ایسٹ سینٹرل ریلوے کے سہرسہ سے راگھوپور جانے والی 05516 ڈاﺅن ٹرین کو بھی دو گھنٹوں سے روک رکھا ہے ۔ بند حامی مرکزی حکومت سے زرعی قوانین کو واپس لینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ اسی طرح سہرسہ سے ملی اطلاع کے مطابق ، نند لالی ہالٹ پر سہرسہ ۔ سپول جانے والی ٹرین روک دی گئی ۔ سی پی آئی ایم ایل کے کارکنان نے ٹرین کو روک کر جم کر نعرے بازی کی ۔ اس سے لوگوں کو کافی پریشانیاں ہوئیں۔
گیاسے موصولہ رپورٹ کے مطابق جاپ کارکنان نے بیل گاڑی پر سوار ہوکر حکومت کے خلاف جم کر نعرے بازی کی ۔ اس دوران کارکنان نے سڑکوں پر جم کر مظاہرہ کیا اور دکانوں کو بند کرایا ۔ وہیں آر جے ڈی کارکنان نے شہر کے ٹاور چوک سمیت مختلف شاہراہوں پر گلاب پھول دے کر گاندھی گری دکھائی ۔ بھارت بند کے دوران آرجے ڈی ، کانگریس ، جن ادھیکار پارٹی ، بایاں محاذ کے کارکنان نے سڑکوں پر مظاہرہ کیا ۔
اس دوران جن ادھیکار پارٹی کے قومی ترجمان راجیو کمار کنہیا نے کہاکہ کسان ہمارے ان داتا ہیں لیکن مرکز کی گونگی ۔ بہری سرکار کو جگانے کیلئے آج کسان سڑکوں پر ہیں۔ حکومت کسان مخالف قوانین کو واپس لے ورنہ یہ تحریک آئندہ بھی جاری رہے گی ۔ انہوں نے کہاکہ مرکز اور ریاستی حکومت کی مخالفت میں جن ادھیکار پارٹی آئندہ 23 دسمبر سے چمپارن ضلع سے تحریک شروع کرے گی ۔ حکومت جب تک کسان مخالف ان تین قوانین کو واپس نہیں لے لیتی تب ہماری تحریک جاری رہے گی ۔
دربھنگہ سے موصولہ رپورٹ کے مطابق سی پی آئی ایم ، کسان مہا سبھا آل انڈیا اسٹو ڈنٹس ایسوسی ایشن کے لیڈران اور کارکنان نے ضلع کے لہریا سرائے اسٹیشن پر کلکتہ سے جے نگر جانے والی گنگا ساگر ایکسپریس اور دبھنگہ ۔ نئی دہلی بہار سمپرک کرانتی سپر فاسٹ اسپیشل ٹرین کو روک دیا ۔ آئیسا کارکنان نے للت نارائن متھلا یونیورسیٹی ، سنسکرت یونیورسیٹی سمیت شہر کے دیگر کالجوں کو بند کرایا۔
راجگیر سے ملی اطلاع کے مطابق نالندہ کے ہلسا میں بھی سی پی آئی۔ ایم ایل اور آرجے ڈی کارکنان سڑکوں پر اتر آئے اور فتوحہ ۔ اسلام پورسڑک کو متعدد مقامات پر جام کر دیا ہے ۔ بہار شریف میں شرمجیوی ایکسپریس کو روک دیا گیا ہے ۔ جہان آباد میں بھی گیا ۔ پٹنہ شاہراہ کو جام کر دیا گیا ہے ۔ بند حامیوں نے قومی شاہراہ نمبر۔83 اور 110 کو جام کر دیا ۔ جہان آباد کے کاکو موڑ پر سڑک جام کے دوران بند حامیوں نے کئی ٹرکوں کو روک دیا اور زرعی قوانین کے خلاف نعرے بازی کی ۔
مزید پڑھیں:
بھارت بند تصاویر کے آئینے میں
سنگھو بارڈر پر احتجاج کے دوران کسان کی موت
آرہ سے ملی اطلاع کے مطابق ، بھوجپور ضلع میں اگیاﺅں کے رکن اسمبلی منوج منزل اور کسان لیڈر راجو یادو کی قیادت میں آرہ بس اسٹینڈ میں چکا جام کردیا گیا ہے ۔ ارول میں رکن اسمبلی مہانند سنگھ کی قیادت میں سی پی آئی۔ ایم ایل کارکنان نے جلوس نکالا اور قومی شاہراہ نمبر 83 جہان آباد موڑ پر جام لگا دیا ہے ۔ پٹنہ ۔ اورنگ آباد اہم شاہراہ کو بیلسار چوک پر جام کر دیا گیا ہے ۔ سمستی پور کے تاجپور میں نیشنل ہائی وے پر آمدورفت متاثر ہے ۔ موتیہار میں بھی بند کا وسیع اثر دکھ رہا ہے۔
کھگڑیا سے موصولہ رپورٹ کے مطابق ، شہر میں صبح سے ہی آرجے ڈی کارکنان سڑکوں پر اتر آئے ہیں ۔ راجندر چوک پر ٹرکوں کو روک جام لگادیاجس سے ٹریفک نظام پور ی طرح سے ٹھپ ہوگیا ۔ حکومت مخالف نعرے بازی کی گئی ۔ مونگیر کے جبلی ویل کے نزدیک سڑک جام کر گاڑیوں کی آمدورفت پوری طرح بند کر دی گئی ۔ حالانکہ بند کے مد نظر شہرے کے چپے ۔ چپے میں پولیس اور انتظامیہ کے افسران چوکس نظر آئے ۔ اسی طرح سیوان ، نوادہ ، پورنیہ شیخ پورا میں آرجے ڈی کارکنان صبح سے ہی جھنڈا۔ بینر لیکر سڑکوں پر اتر گئے اور جم کر مخالفت کی۔
وہیں اورنگ آباد سے ملی اطلاع کے مطابق ضلع میں بھارت بند کی اپیل کا ملا جلا اثر ہے ۔ قومی شاہراہ نمبر دو پر بند حامیوں نے دھرنا دے کر ٹریفک نظام کو متاثر کر دیا ۔ بند حامیوں میں سیاسی جماعت کے نمائندہ زیادہ اور کسانوں کی تعداد کم ہے ۔ جی ٹی روڈ پر گاڑیوں کی آمدورفت متاثر رہنے سے لوگوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑرہاہے ۔ بھارت بند کی اپیل کا داﺅد نگر، رفیع گنج ، نبی نگر، مدن پور اور دیو میں کوئی خاص اثر نہیں پڑا ہے اور نظام زندگی معمول کے مطابق ہے ۔ رفیع گنج بازار کو بند کرنے گئے آرجے ڈی رکن اسمبلی اور ان کے حامیوں کو دکانداروں کی مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا۔