ریاست اترپردیش کے اوریہ سڑک حادثہ میں جاں بحق ہوئے 25 مزدوروں کی دلسوز خبر سن کر غمگین ہوئے حزب مخالف کے رہنما تیجسوی یادو نے حکومت سے سوال کرتے ہوئے پوچھا ہے کہ اس کا قصور وار کون ہے؟
تیجسوی یادو نے کہا ہے کہ گزشتہ کئی روز سے اس طرح کی خبریں آرہی ہیں. ہمارے مزدور بھائی سڑک پر ریل پٹری پر اور پیدل چلنے کی وجہ سے موت کا شکار ہو رہے ہیں. اگر 53 روز کے بعد بھی ریاست کی مضبوط ڈبل انجن والی حکومت مزدوروں کو محفوظ طور پر گھر نہیں پہنچا سکتی ہے تو ایسی حکومت پر لعنت ہے.
تیجسوی یادو نے کہا کہ 35 روز تک مزدور بھائیوں نے حکومت کی ہدایت پر عمل کیا. جہاں تھے بھوکے پیاسے وہیں رہے لیکن کسی نے انکی کوئی خبر گیری نہیں کی اور جب ان لوگوں نے واپسی کا مطالبہ کیا تو حکومت نے ہاتھ کھڑے کر دیے.
کوئی حکومت اپنے ریاست کے شہریوں کو ایسے کیسے نظر انداز کر سکتی ہے. کیا غریب مزدور بھائیوں کی اس حالت کی ذمہ دار ڈبل انجن والی مضبوط حکومت نہیں ہے؟ انڈین ریلوے کے پاس 12 ہزار سے زائد گاڑیاں ہیں. ریلوے ہر روز 2 کروڑ لوگوں کو لانے لے جانے کی اہل ہے. حکومت تمام قانون کی پابندی کرتے ہوئے کیوں نہیں جنگی پیمانے پر اس سروس کا استعمال کرتی ہے؟
مزدوروں کو حکومت کے ذریعہ دوسرے درجے کا شہری کیوں سمجھا جا رہا ہے؟
تیجسوی یادو نے وزیر اعلیٰ نتیش کمار سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ باہر نکل کر دیکھیں کیا ہو رہا ہے کیسے انتظامات ہیں.ایسے حادثے کی ذمہ دار حکومت نہیں ہے؟
تیجسوی یادو نے حادثے میں ہلاک ہوئے مزدوروں کے لئے رنج و غم کا اظہار کر تے ہوئے زخمیوں کی صحت یابی کے لیے دعا کی ہے.