ریاست کے سابق نائب وزیر اعلیٰ اور حزب اختلاف کے رہنما تیجسوی یادو نے ریاست میں چلائے جانے والے 'لالو رسوئی' کو انتظامیہ کے ذریعہ اجاڑنے اور رخنہ ڈالنے کا الزام عائد کیا ہے۔
تیجسوی یادو نے کہا کہ بہار کے کرمناسا بارڈر پر بڑی تعداد میں غیر مقیم مزدور جمع ہیں۔ ان کو کھانا کھلانے کے لیے پارٹی نے 'لالو رسوئی' کا نظم کیا ہے۔ تاکہ ان بدحال مزدوروں کو راحت پہنچائی جا سکے۔ لیکن حکومت کے افسران اسکو چلنے نہیں دے رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ ہماری پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ وہ غریب مزدورں کے لیے کھانے کا نظم کرے گا اور اس کے لیے لالو رسوئی کا باقاعدہ شروعات کی۔ لیکن کل رات سے ہی انتظامیہ کے لوگ اسے اجاڑنا چاہتے ہیں۔'
انہوں نے برسر اقتدار جماعت سے اپیل کی ہے کہ اگر ان لوگوں کو آر جے ڈی کے بینر سے پریشانی ہے تو اپنا بینر لگا لیں۔ تیجسوی نے مزید کہا کہ وہاں کھانے کا نظم مسلسل چلنا چاہیے۔ میں نے کئی افسران سے اس تعلق سے گفتگو کی ہے۔ ان سے اپیل کیا گیا ہے۔ لیکن حکومت اور انتظامیہ کے لوگ پریشان کر رہے ہیں۔ ہم لوگوں کا ماننا ہے کہ ان غریبوں کو بھوکا نہیں رہنا چاہیے۔ اگر بینر سے تکلیف ہے تو بی جے پی اور جے ڈی یو اپنا بینر لگا لے۔'