ارریہ شہر کے رکن اسمبلی عبدالرحمن و ضلع صدر انل کمار سنہا کی قیادت میں مرکزی حکومت کے خلاف کانگریسی کارکنان ضلع دفتر میں جمع ہوئے اور شہر کے مختلف چوراہوں سے پیدل مارچ کرتے ہوئے ضلع کلکٹریٹ پہنچے۔ دیکھتے ہی دیکھتے پیدل مارچ جلسہ میں تبدیل ہو گیا۔ اس درمیان پیدل مارچ میں کارکنان نے مرکزی حکومت کے خلاف زبردست نعرے بازی بھی کی۔
احتجاجی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے رکن اسمبلی عابدالرحمن نے کہا کہ کانگریس کے دور اقتدار میں جب پیاز دس روپے تھا تو اس وقت مخالف پارٹی سڑکوں پر اتر گئی تھی مگر اسی پارٹی کے اقتدار میں پیاز کی قیمت آسمان چھو رہی ہے اور مرکزی حکومت کے کانوں میں جوں تک نہیں رینگ رہا ہے۔
آج بے روزگاری شباب پر ہے، نوجوانوں کی زندگی برباد ہو رہی ہے، نوکری نہیں ملنے پر اچھے طلباء مزدوری کرنے پر مجبور ہیں یا پھر غلط راستہ اختیار کر رہے ہیں۔ ہمارے وزیر اعظم کو ان نوجوانوں کی فکر نہیں بلکہ انہیں صرف غیر ممالک کے دورے کی فکر ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی صرف جملہ کہتے ہیں کیا آج تک دو کروڑ نوکریاں ملک کے نوجوانوں کو ملی؟
ضلع صدر انیل کمار سنہا نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی آج ملک کو جس دہانے پر لے جا رہے ہیں آنے والے وقت میں شاید اس کی سمجھ یہاں کی عوام کو آئے مگر تب تک دیر ہو چکی ہوگی۔
آج ملک سمیت مختلف ریاستوں میں بالخصوص بہار کا جائزہ لیں تو معاشی بحران اس قدر ہے کہ کسان سے لے کر بے روزگار نوجوان خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، کرائم کو روکنے میں ضلع انتظامیہ بے بس ہے، لوٹ مار، ڈکیتی، دن دہاڑے چوری، قتل جرائم پیشہ ایسے بے خوف طریقے سے کرتے ہیں جیسے قانون نام کی کوئی چیز باقی نہیں رہی۔
اقلیتی شعبہ کے ضلع صدر معصوم رضا نے کہا کہ بہار میں اس وقت جو جنگل راج قائم ہے وہ گزشتہ سارے ریکارڈ توڑ رہا ہے۔ بہار کی حالت بد سے بدتر ہو گئی ہے اور نتیش کمار اپنی پیٹھ تھپتھپا رہے ہیں۔ لیکن عوام اب اس چالاکی میں نہیں آئے گی اور آنے والے لوک سبھا انتخابات میں اس کا جواب ضرور دیگی۔ احتجاجی جلسہ سے منیش کمار، انوکھا دیوی، ڈاکٹر صدر عالم، پون کشیپ وغیرہ نے بھی خطاب کیا۔