ETV Bharat / city

بہار میں بارش سے تباہی، درجنوں ہلاک

بھارت کے شمالی ریاستوں میں مسلسل موسلادھار بارش سے عام زندگی درہم برہم ہو گئی ہے اور اس دوران درجنوں افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

بہار میں بارش کا قہر
author img

By

Published : Sep 30, 2019, 11:51 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 4:44 PM IST

حالی ہی میں بہار کے سیمانچل میں سیلاب کی تباہ کاری کو لوگ بھول بھی نہیں پائے تھے کہ دوبارہ موسلادھار بارش نے عوام کو خوفزدہ کر دیا ہے۔

بہار میں بارش سے تباہی، درجنوں ہلاک

ضلع کیمور میں مسلسل بارش اور آسمانی بجلی کی وجہ سے گذشتہ 72 گھنٹوں میں چار افراد کے ہلاک ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں جبکہ گذشتہ 20 روز کے اندر آسمانی بجلی، مکانات کے منہدم ہونے اور سیلاب کی زد میں آنے سے درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کیمور کے تقریباً سبھی علاقے سیلاب کی زد میں ہیں۔ درگاٶتی، کرمناشا، رتوار، کوکونہیا کوہیرا ندی کا پانی خطرے کے نشانات سے اوپر ہے۔ ہزاروں ہیکٹر فصل برباد ہوگئی ہیں، بہار میں دھان کی فصل کسان کی ریڑ کی ہڈی تصور کی جاتی ہے لیکن سیلاب کی زد میں آنے سے یہ فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔


ضلع ارریہ کے بکرا ندی کی سطح میں اضافہ ہونے سے جوکی ہاٹ اور ارریہ سمیت دیگر علاقوں میں پھر سے پانی پھیلنے لگا ہے، بکرا کے علاوہ پرمان، نونا، رتوا اور کنکئی ندی کے آبی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس سے نشیبی علاقوں میں پانی بڑھ رہا ہے، ارریہ سے جھمٹا جانے والی سڑک کے درمیان بنے ڈائیورسن پانی سے لبا لب ہو گیا ہے، اگر پانی کا دباؤ زیادہ بڑھا تو ڈائیورسن کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے، اگر یہ ڈائیورسن ٹوٹا تو ہزاروں لوگ متاثر ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ شاہراہ سیدھے نیپال کو جوڑتا ہے اور یومیہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی آمد و رفت کرتے ہیں '۔

مقامی لوگوں کے مطابق دو روزہ بارش سے یہ ندی بھر گیا ہے، ابھی کچھ دنوں قبل آئے سیلاب میں بھی یہ یہ ڈائیورسن بہہ گیا تھا پھر اسے دوبارہ بنایا گیا مگر ڈائیورسن کی حالت دیکھ لگتا ہے اگر چوبیس گھنٹے اور بارش ہوئی تو پھر سے یہ ڈائیورسن ٹوٹ سکتا ہے۔

وہیں مرزا بھاگ پل کے پاس کے علاقوں میں بھی پانی بڑھنے سے آمدورفت پوری طرح متاثر ہوا ہے، لوگ ناؤ کے سہارے آمدورفت کر رہے ہیں۔ ندی کے اس پار تقریباً دس ہزار کی آبادی ہے جو اس سے متاثر ہوئی ہے۔ حالانکہ محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے کہ اگلے دو دنوں تک بارش سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے، اس بابت ضلع انتظامیہ پوری طرح مستعد ہے اور اعلیٰ افسران جگہ جگہ ندیوں کا جائزہ لے رہے ہیں نیز حالات کو دیکھتے ہوئے تمام افسران کی چھٹی بھی رد کی دی گئی ہے۔
جس طرح سے مسلسل ہو رہی بارش سے لوگوں میں ایک بار پھر سے دہشت ہے، لوگوں کا ماننا ہے اگر دو سے تین دن پانی اسی طریقے سے ہوا تو دوبارہ سیلاب آنے سے کوئی نہیں روک سکتا'۔

حالی ہی میں بہار کے سیمانچل میں سیلاب کی تباہ کاری کو لوگ بھول بھی نہیں پائے تھے کہ دوبارہ موسلادھار بارش نے عوام کو خوفزدہ کر دیا ہے۔

بہار میں بارش سے تباہی، درجنوں ہلاک

ضلع کیمور میں مسلسل بارش اور آسمانی بجلی کی وجہ سے گذشتہ 72 گھنٹوں میں چار افراد کے ہلاک ہونے کی خبریں موصول ہوئی ہیں جبکہ گذشتہ 20 روز کے اندر آسمانی بجلی، مکانات کے منہدم ہونے اور سیلاب کی زد میں آنے سے درجنوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

کیمور کے تقریباً سبھی علاقے سیلاب کی زد میں ہیں۔ درگاٶتی، کرمناشا، رتوار، کوکونہیا کوہیرا ندی کا پانی خطرے کے نشانات سے اوپر ہے۔ ہزاروں ہیکٹر فصل برباد ہوگئی ہیں، بہار میں دھان کی فصل کسان کی ریڑ کی ہڈی تصور کی جاتی ہے لیکن سیلاب کی زد میں آنے سے یہ فصلیں تباہ ہوچکی ہیں۔


ضلع ارریہ کے بکرا ندی کی سطح میں اضافہ ہونے سے جوکی ہاٹ اور ارریہ سمیت دیگر علاقوں میں پھر سے پانی پھیلنے لگا ہے، بکرا کے علاوہ پرمان، نونا، رتوا اور کنکئی ندی کے آبی سطح میں اضافہ ہوا ہے جس سے نشیبی علاقوں میں پانی بڑھ رہا ہے، ارریہ سے جھمٹا جانے والی سڑک کے درمیان بنے ڈائیورسن پانی سے لبا لب ہو گیا ہے، اگر پانی کا دباؤ زیادہ بڑھا تو ڈائیورسن کسی بھی وقت ٹوٹ سکتا ہے، اگر یہ ڈائیورسن ٹوٹا تو ہزاروں لوگ متاثر ہو سکتے ہیں، کیونکہ یہ شاہراہ سیدھے نیپال کو جوڑتا ہے اور یومیہ ہزاروں کی تعداد میں لوگوں کی آمد و رفت کرتے ہیں '۔

مقامی لوگوں کے مطابق دو روزہ بارش سے یہ ندی بھر گیا ہے، ابھی کچھ دنوں قبل آئے سیلاب میں بھی یہ یہ ڈائیورسن بہہ گیا تھا پھر اسے دوبارہ بنایا گیا مگر ڈائیورسن کی حالت دیکھ لگتا ہے اگر چوبیس گھنٹے اور بارش ہوئی تو پھر سے یہ ڈائیورسن ٹوٹ سکتا ہے۔

وہیں مرزا بھاگ پل کے پاس کے علاقوں میں بھی پانی بڑھنے سے آمدورفت پوری طرح متاثر ہوا ہے، لوگ ناؤ کے سہارے آمدورفت کر رہے ہیں۔ ندی کے اس پار تقریباً دس ہزار کی آبادی ہے جو اس سے متاثر ہوئی ہے۔ حالانکہ محکمہ موسمیات نے الرٹ جاری کیا ہے کہ اگلے دو دنوں تک بارش سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے، اس بابت ضلع انتظامیہ پوری طرح مستعد ہے اور اعلیٰ افسران جگہ جگہ ندیوں کا جائزہ لے رہے ہیں نیز حالات کو دیکھتے ہوئے تمام افسران کی چھٹی بھی رد کی دی گئی ہے۔
جس طرح سے مسلسل ہو رہی بارش سے لوگوں میں ایک بار پھر سے دہشت ہے، لوگوں کا ماننا ہے اگر دو سے تین دن پانی اسی طریقے سے ہوا تو دوبارہ سیلاب آنے سے کوئی نہیں روک سکتا'۔

Intro:رپورٹ ۔ ارشد رضا
9304587652

کیمور میں سیلاب جیسی صورت۔عام زندگ متاثر
....کیمور
کیمور میں بارش تو تھم گٸ لیکن اب اسکا پانی
قہر برپانا شروع کر دیا ہے۔لگاتار چار روز ہوٸ موسلادھار بارش کے بعد اب ضلع میں باڑھ جیسے حالات پیدا ہو گۓ ہیں۔ سب سے زیادہ خراب حالات نوآٶں۔رامگڑھ۔درگاٶتی بلاک میں ہے۔ بھبھوا میں باڑھ کا پانی مکانوں میں بھرنے سے کٸ مکان منہدم ہو گۓ ۔ اگر پچھلے 72 گھنٹہ کا آنکڑا دیکھا جا ۓ تو بارش سے 3اور آسمانی بجلی سے 1 لوگ کی موت ہو چکی ہے۔ ویسے بیتے 20 دن کے اندر آسمانی بجلی ۔مکان گرنے۔بارش۔ندی میں ڈوبنے سے ایک درجن سے زاٸد لوگ موت کا شکار ہو چکے ہیں۔ اب باڑھ نے حالات کو اور مشکل بنا دیا۔سینکڑوں گھر کے سامنے اپنی زندگی کے ساتھ ساتھ مویشیوں کو بچانے کی کی ضرورت پیدا ہو گٸ۔پورا ضلع قریب قریب سیلاب کی زد میں ہے۔درگاٶتی۔کرمناشا۔رتوار۔کوکونہیا۔کوہیرا ند ی اُ فان پر ہے۔ ہزاروں ہیکٹر فصل ڈوب چکی ہے۔ کٸ لوگ کا آشیانا اجڑ چکاہے۔ کدرا کے بھٹولیا۔ ببھنگاواں۔ بسوہاری۔اکوڑھی ۔مڑیچا۔موکری۔ببورا۔ جیسے پچاسوں گاٶں میں مٹٹی کے بنے مکان گرنے کی اطلاع ہے۔اسکے ساتھ ہی دو درجن سے زاٸد مویشیوں کے مرنے و دبنے سے زخمی ہونے کی اطاع موصو ل ہو رہی ہے۔Body:باڑھ سے پریشانیConclusion:
Last Updated : Oct 2, 2019, 4:44 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.