اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے پر بزم صدف انٹرنیشنل کی جانب سے دو روزہ بین الاقوامی سمینار بعنوان " اردو صحافت کے اہم موڑ : دو صدی کا احتساب" کا آغاز آج پٹنہ میں واقع بہار اردو اکادمی کے دفتر میں دانشوروں اور صحافی کی موجودگی میں ہوا۔
"اردو صحافت کے اہم موڑ: دو صدی کا احتساب" سمینار کے آغاز کے موقع پر منعقدہ پروگرام کی صدارت بہار اردو اکادمی کے انچارج سکریٹری عظیم اللہ انصاری نے کی جبکہ نظامت کے فرائض بزم صدف کے ڈائریکٹر و پروگرام آرگنائزر پروفیسر صفدر امام قادری نے کی۔ مہمان خصوصی کی حیثیت سے بہار پبلک کمیشن کے رکن امتیاز احمد کریمی، انکم ٹیکس آفیسر و شاعر اسلم حسن اور امارت شرعیہ کے نائب ناظم مفتی ثناء الہدی قاسمی نے شرکت کی۔
اردو صحافت کے آغاز اور ذرریں تاریخ کے حوالے سے کلیدی خطبہ پیش کرتے ہوئے صحافی احمد جاوید نے کہا کہ اردو صحافت نے ہر موڑ پر ملک و ملت کی رہنمائی کی۔ آج کی نئی نسل کے صحافیوں کے میں صلاحیت کی کمی نہیں ہے انہیں صحیح موڑ دینے کی ضرورت ہے۔
پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے امتیاز احمد کریمی نے کہا کہ اردو صحافت کی تاریخ ہمیشہ سے قابل فخر رہی ہے۔ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ صحافت کے انہیں اصولوں کی پاسداری کرتے ہوئے ہمیں معاشرے کو ایک پیغام دیں۔
اردو میڈیا فورم کے صدر مفتی ثناء الہدی قاسمی نے کہا کے صحافت کے تین موڑ آئے، پہلا دور جہاں صحافی خود کو حق کا پاسدار کہتا تھا، دوسرا دور جہاں صحافی خود کو غیر جانبدار کہتا تھا مگر آج ہم تیسرے دور سے گزر رہے ہیں جہاں آج صحافت قوت خرید پر ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
پٹنہ: بی پی ایس سی کی تیاری کیلئے مفت کوچنگ کا اعلان
پروگرام کے آرگنائزر پروفیسر صفدر امام قادری نے کہا کہ اس طرح سے پروگرام انعقاد کرنے کا مقصد نئی نسل کو اردو صحافت کی خدمات سے آگاہ کرنا ہے۔ اس موقع پر مہمانوں کے ہاتھوں ناز قادری کی کتاب "اردو ہندی فکشن میں اساطیر" کا اجرا بھی عمل میں آیا۔ کل دوسرے دن کا سیمنار صبح ساڑھے دس بجے شروع ہوگا جس میں مختلف موضوعات پر صحافی، دانشور و ریسرچ اسکالر مقالہ پیش کریں گے۔