اس پروگرام کا انعقاد ارریہ میں واقع چاندنی چوک پر فرٹیرنٹی موؤمنٹ ارریہ برانچ کی جانب سے کیا گیا۔
چین میں شامل لوگوں نے یوپی پولس کے خلاف نعرے بازی کی۔ ان کے نعرے اس طرح تھے۔ 'پولس بربریت نہیں چلے گی، انقلاب زندہ باد، یوا شکتی زندہ باد، بھائی چارہ زندہ باد، این آر سی نہیں سہیں گے'۔
اس موقع پر کیریئر گائیڈ اکیڈمی کے ڈائریکٹر سبطین احمد نے کہا کہ یوپی پولس کی بربریت بہت خطرناک ہے۔ اس کے خلاف مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ این آر سی مکمل طور پر مسلمانوں کے خلاف ہے۔
یوتھ بہار آرگنائزیشن کے سکریٹری زاہد انور نے کہا کہ بی جے پی کے دور اقتدار میں حالات دن بدن بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔ چند مٹھی بھر لوگوں کے علاوہ سماج کا ہر طبقہ پریشان ہے۔
نوجوان سماجی کارکن مزمل جمال نے کہا کہ این پی آر دراصل این آر سی کا پہلا قدم ہے جسے نافذ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ احتجاج میں لبیب بشیر اور امتیاز انیس نے بھی مرکزی حکومت کے اس سیاہ قانون کو عوام مخالف بتایا۔
ارریہ میں مختلف تنظیموں اور سیاسی پارٹیوں کی جانب سے مسلسل اس بل کی مخالفت کی جا رہی ہے۔ دیکھنا ہے آخر مرکزی حکومت تک یہ آواز کب پہنچے گی۔ آج کے اس احتجاج میں شہر کے الحاج ماسٹر محسین، رضی احمد، رضوان دانش، انیس الرحمن وغیرہ موجود تھے۔