ریاست بہار کے ضلع کیمور میں رفع حاجت کے لیے بڑے پیمانے پر گھر گھر میں بیت الخلاء بنانے کا اہتمام کیا جاچکا ہےاور ضرورت مند کو فی شخص بارہ ہزار کی رقم بھی مہیا کرایا جاچکا ہے۔
اسکے باوجود آج بھی بڑے پیمانے پر لوگ بیت الخلا بنوانے کے بعد بھی رفع حاجت کے لیےسڑکوں یا کھیتوں کا استعمال کر رہے ہیں۔
جس کی وجہ سے لوگ ایک طرف مختلف بیماریوں کو دعوت رہے ہیں وہیں دوسری طرف ضلع انتظامیہ کے حکم کی خلاف ورزی بھی کررہے ہیں۔
بیت الخلا بنوانے والے مزدور قسم کے 80 فیصد لوگ آج بھی سڑک کے کنارے گندگی جان بوجھ کر کررہے ہیں۔
جس کی وجہ سے ضلع انتظامیہ نے کھلے میں رفع حاجت سے پرہیز پرپروگرام چلایا ہے اسکے بوجود جو لوگ سڑک کے کنارے یا کھیتوں میں غلاظت کر رہے ہیں انکے لیے سخت طریقہ اپنایا ہے۔
اب ایسا کرنے والوں پر پہلی بار پکڑے جانے پر 200دوسری بار 300 اور تیسری بار پکڑے جانے پر 500 روپے کا جرمانا وارڈ نگرانی سمیتی یا پنچایت کے ذریعہ وصول کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ 19 ستمبر سے جرمانہ وصولنے کی کاروائی عمل میں لائی جاٸگی۔
اس تعلق سے ضلع مجسٹریٹ ڈاکٹر نول کشور چودھری نے کہا کی سختی سے اس قانون پر عمل کرتے ہوئے پورے کیمور کو غلاظت سے پاک کیا جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگوں کے سلوک میں تبدیلی لانےکی ضرورت ہے گھر سے باہر غلاظت کرنےکی اطلاع بڑے پیمانے پر مل رہی تھی ایک بڑا طبقہ جو غلاظت پھیلانے کا کام کررہا ہے ویسے لوگوں سے جرمانا وصولنے کی کارواٸ 19 ستمبر سے کی جایٸگی۔اسکے لۓ پنچایتی نماٸندوں جیسے مکھیا وارڈ پارشد، پنچایت سمیتی ممبر، سرپنچ اور پنچ کے بیچ میٹنگ کا کام انجام دیا جا چکا ہے جس کی ذمہ داری عوامی نمائندوں کو دی گٸ ہے۔
انہوں نے یہ بھی بتایا کہ غلاظت کر نے والوں کو جو بھی پکڑوائےگا اسکو بھی حوصلہ افزائی کے لیے 10 فیصد کی رقم دی جاٸیگی۔
غلاظت کرنے والوں کے خلاف کارواٸ کا حکم