ETV Bharat / city

پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست کے ہسپتالوں کے تعلق سے حکومت سے جواب طلب کیا - پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول

دارالحکومت پٹنہ کے سب سے بڑے ہسپتال پی ایم سی ایچ میں کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ اور ریاست کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں، نرسوں اور اے این ایم کے خالی عہدوں پر بحالی کے معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست کے ہسپتالوں کے تعلق سے حکومت سے کیا جواب طلب
پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاست کے ہسپتالوں کے تعلق سے حکومت سے کیا جواب طلب
author img

By

Published : Feb 4, 2020, 8:41 PM IST

Updated : Feb 29, 2020, 4:42 AM IST

پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول نے ریاست کے ہسپتالوں کے تعلق سے آج پیش ہوئے دو معاملے پر سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

دارالحکومت پٹنہ کے سب سے بڑے ہسپتال پی ایم سی ایچ میں کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کی کارکردگی اور ترقی کے معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ میں سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو پروگریس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

وکاس چندر عرف گڈو بابا کے مفاد عامہ کی عرضی پر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے سماعت کی ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کو متحرک کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے واضح کیا کہ اس کا فائدہ غریب عوام کو ملنا چاہیے اس لیے اسے جلد سے جلد شروع کرنے کی ضرورت ہے آئندہ 17 فروری کو اس معاملے پر دوبارہ سماعت ہوگئی۔

آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے ذریعے دائر کیے گئے ایک دوسرے معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں نرسوں اور اے این ایم کے خالی عہدوں پر بحالی کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بینچ نے انڈیا اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ریاست کے چھوٹے سرکاری ہسپتالوں کی رپورٹ بھی پیش کرنے کو کہا ہے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ 2006 میں سرکاری اسپتالوں کو فروغ دینے کے لیے 300 کروڑ روپےسے بھی زیادہ کی رقم دی گئی تھی لیکن اب تک اس کے خرچ کی تفصیل نہیں پیش کی گئی ہے اس معاملے پر اگلی سماعت آئندہ چھ فروری کو کی جائے گی۔

پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول نے ریاست کے ہسپتالوں کے تعلق سے آج پیش ہوئے دو معاملے پر سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

دارالحکومت پٹنہ کے سب سے بڑے ہسپتال پی ایم سی ایچ میں کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کی کارکردگی اور ترقی کے معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ میں سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو پروگریس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے۔

وکاس چندر عرف گڈو بابا کے مفاد عامہ کی عرضی پر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے سماعت کی ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کو متحرک کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے واضح کیا کہ اس کا فائدہ غریب عوام کو ملنا چاہیے اس لیے اسے جلد سے جلد شروع کرنے کی ضرورت ہے آئندہ 17 فروری کو اس معاملے پر دوبارہ سماعت ہوگئی۔

آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے ذریعے دائر کیے گئے ایک دوسرے معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں نرسوں اور اے این ایم کے خالی عہدوں پر بحالی کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے۔

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بینچ نے انڈیا اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ریاست کے چھوٹے سرکاری ہسپتالوں کی رپورٹ بھی پیش کرنے کو کہا ہے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ 2006 میں سرکاری اسپتالوں کو فروغ دینے کے لیے 300 کروڑ روپےسے بھی زیادہ کی رقم دی گئی تھی لیکن اب تک اس کے خرچ کی تفصیل نہیں پیش کی گئی ہے اس معاملے پر اگلی سماعت آئندہ چھ فروری کو کی جائے گی۔

Intro:دارالحکومت پٹنہ کے سب سے بڑے ہسپتال پی ایم سی ایچ میں کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ اور اور ریاست کے مختلف سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں نرسوں اور اے این ایم کے خالی عہدوں پر بحالی کے معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ نے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے


Body:پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول نے ریاست کے ہسپتالوں کے تعلق سے آج پیش ہوئے دو معاملے پر سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے

دارالحکومت پٹنہ کے سب سے بڑے ہسپتال پی ایم سی ایچ میں کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کی کارکردگی اور ترقی کے معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ میں سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت کو پروگریس رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی ہے

ویکاس چندر عرف گڈو بابا کے مفاد عامہ کی عرضی پر ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بنچ نے سماعت کی ریاستی حکومت نے عدالت کو بتایا کہ کڈنی ٹرانسپلانٹ یونٹ کو متحرک کرنے کے لیے کارروائی کی جا رہی ہے عدالت نے واضح کیا کہ اس کا فائدہ غریب عوام کو ملنا چاہیے اس لیے اسے جلد سے جلد شروع کرنے کی ضرورت ہے آئندہ 17 فروری کو اس معاملے پر دوبارہ سماعت ہوگئی


Conclusion:آل انڈیا اسٹوڈنٹس فیڈریشن کے ذریعے دائر کیے گئے ایک دوسرے معاملے میں پٹنہ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے سرکاری ہسپتالوں میں ڈاکٹروں نرسوں اور اے این ایم کے خالی عہدوں پر بحالی کے معاملے میں سماعت کرتے ہوئے ریاستی حکومت سے جواب طلب کیا ہے

ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کرول کی بینچ نے انڈیا اسٹوڈنٹ فیڈریشن کی مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے ریاست کے چھوٹے سرکاری ہسپتالوں کی رپورٹ بھی پیش کرنے کو کہا ہے عدالت کو بتایا گیا ہے کہ 2006 میں سرکاری اسپتالوں کو فروغ دینے کے لیے 300 کروڑ روپےسے بھی زیادہ کی رقم دی گئی تھی لیکن اب تک اس کے خرچ کی تفصیل نہیں پیش کی گئی ہے اس معاملے پر اگلی سماعت آئندہ چھ فروری کو کی جائے گی
Last Updated : Feb 29, 2020, 4:42 AM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.