عدالت نے ریاستی حکومت کو ہدایت دی ہے کہ دو ہفتوں کے اندر فارماسسٹ کی تقرری کی جائے۔
ریاست میں بدحال طبی نظام کے نام پر حکومت ہر طرف سے گھرتی نظر آرہی ہے۔
ریاستی حکومت کے سرکاری ہسپتالوں میں فارماسسٹ تقرری کے معاملے پر پٹنہ ہائی کورٹ نے سماعت کرتے ہوئے واضح کر دیا کہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر تقرری نہیں کی جائے۔
وکاس چندر عرف گڈو بابا کے ذریعے دائر مفاد عامہ کی عرضی پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس جیوتی شرن کی بنچ نے ریاست کے سرکاری ہسپتالوں میں غیر المیعاد دوا مریضوں کو نہیں دینے کی سخت ہدایت دی۔
عدالت نے کہا کہ زائد المیعاد دوا دینے والے افسران کے خلاف مجرمانہ معاملے درج کیے جائے۔
عدالت نے فارماسسٹ تقرری کی دو ہفتے میں شروعات کرنے کی ہدایت دی۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو یہ بتانے کو کہا کہ مستقل اور کنٹریکٹ پر تقریری کے عمل میں کیا فرق ہے؟
عدالت نے کنٹریکٹ کی بنیاد پر تقرری کیے جانے کے معاملے پر سرکاری فیصلے پر بھی ناراضگی ظاہر کی۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 19 جولائی کو دوبارہ کی جائے گی۔