پٹنہ: بہار کے ضلع سارن میں بی جے پی کے ممبر پارلیمنٹ اور سابق مرکزی وزیر راجیو پرتاپ روڈی کے پلاٹ میں 30 سے زائد ایمبولینس کھڑے ملنے کے معاملے پر اب رکن پارلیمان روڈی اور جن ادھیکار پارٹی کے سربراہ پپو یادو آمنے سامنے آگئے ہیں۔
سابق رکن پارلیمنٹ راجیش رنجن عرف پپو یادو نے جمعہ کے روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ "کورونا وبا سے ہاہاکار مچا ہوا ہے، وہیں دوسری طرف بی جے پی کے سابق وزیر اور قومی ترجمان راجیو پرتاپ روڈی کے دفتر میں درجنوں ایمبولینس کو چھپاکر رکھا گیا ہے۔"
اس کے بعد سابق مرکزی وزیر روڈی نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ 'پپو یادو گھٹیا سیاست کرتے ہیں۔ وہ بغیر کسی علم کے سوال اٹھا رہے ہیں۔'
روڈی نے صفائی دیتے ہوئے کہا کہ ایمبولینس اس لیے کھڑی ہیں کیونکہ ڈرائیور نہیں ہیں۔ میں کہہ رہا ہوں کہ پپو یادو کووڈ میں ڈرائیور دیجئے اور سبھی ایمبولینس سارن میں چلوائیں۔ میں مفت میں تمام گاڑی دینے کے لیے تیار ہوں۔"
اس سے قبل پپو یادو نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا "سابق مرکزی وزیر روڈی کے امنور میں واقع دفتر احاطے میں درجنوں ایمبولینس برآمد کیے گئے۔ ایم پی ایل اے ڈی ایس یعنی ممبر پارلیمنٹ ڈیولپمنٹ فنڈ سے خریدے گئے ایمبولینس کس کی ہدایت پر یہاں چھپا کر رکھے گئے ہیں، اس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ سارن ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ، سول سرجن اسے بتائیں! بی جے پی جواب دے۔"
وہیں دوسری جانب سابق وزیر کے ایمبولینس معاملے میں ان سے ملے چیلنچ کا سخت جواب دیتے ہوئے ہفتے کے روز 40 لائسنس یافتہ ڈرائیور کھڑے کرتے ہوئے پپو یادو نے کہا کہ 'بہار حکومت جہاں بھی ایمبولینس ڈرائیور کی ضرورت ہو وہ لے جائے'۔
انہوں نے ہفتے کے روز پٹنہ میں منعقد پریس کانفرنس سے کہا کہ حکومت کو ان ڈرائیوروں کو سرکاری ملازمت بھی دے۔ اس کے علاوہ انہوں نے بی جے پی رہنما راجیو پرتاپ روڈی کے خلاف پینڈیمک ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلی سے سکل ڈیولپمنٹ کے نام پر ہونے والی بدعنوانی کی تحقیقات کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
پپو یادو نے روڈی سے سوالیہ انداز میں پوچھا کہ آپ ہی بتائیں، سرکاری پیسے کا ایمبولینس نجی گھر میں کیا کر رہا ہے؟