ETV Bharat / jammu-and-kashmir

عوامی اتحاد پارٹی لیڈر کے گھر پر پولیس کا چھاپہ

جنوبی کشمیر میں پولیس نے ترال کے خانقاہ اور ڈاڈسرہ علاقے میں منگل کی صبح چھاپے مارے۔

ایڈووکیٹ جی این شاہین
ایڈووکیٹ جی این شاہین (Photo: Special Arrangement)
author img

By ETV Bharat Urdu Team

Published : 2 hours ago

Updated : 2 hours ago

اونتی پورہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں اونتی پورہ پولیس کی جانب سے منگل کی صبح عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے لیڈر کے گھر سمیت دو مختلف مقامات پر چھاپہ مارا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اونتی پورہ پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے خانقاہ، ترال کے رہنے والے ایڈوکیٹ غلام نبی شاہین، جو کہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کے ساتھ وابستہ ہیں، کے گھر پر چھاپہ ڈالا اور وہاں املاک کی تلاشی لی اور مکینوں کی جامہ تلاشی کی گئی۔ ایڈوکیٹ شاہین تاہم گھر پر موجود نہیں تھے۔

جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کے نامی وکیلوں میں شمار ہونیوالے غلام نبی شاہین ماضی میں علیحدگی پسند اتحاد کل جماعتی حریت کانفرنس کے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔ وہ کئی برس تک مسلم کانفرنس کے جنرل سیکرٹری تھے اور بعد میں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے متعدد بار جنرل سیکرٹری رہے ہیں۔ انہون نے بار کے صدر کے عہدے کیلئے بھی انتخاب لڑا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس نے شاہین کی غیر حاضری میں ہی گھر کی تلاشی لی۔ اسی طرح کی ایک اور کارروائی میں اونتی پورہ پولیس نے جہانگیر احمد آہنگر نامی ایک شہری، جو ترال کے ڈاڈسرہ علاقے کا رہنا والا ہے، کے گھر پر بھی چھاپہ ماری کی ہے اور اہل خانہ سے پوچھ تاچھ کی۔ معلوم ہوا ہے کہ دونوں مقامات پر تلاشی ایک ایف آئی آر زیر نمبر 03/2024 کے سلسلے میں کی گئی ہے۔

ادھر، اے آئی پی کے ترجمان انعام النبی نے کہا ہے کہ ان کی ’’پارٹی، چھاپہ ماری کی وجوہات کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ انعام النبی نے کہا: ’’ہم نے پولیس سے رابطہ کیا ہے اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ چھاپہ ماری کی وجہ بعد میں بتائی جائے گی۔‘‘ اے آئی پی ترجمان نبی نے مزید کہا کہ ’’ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ چھاپہ کون سی ایجنسی نے مارا ہے۔‘‘

غلام نبی شاہین گزشتہ کئی سال سے الیکشن عمل میں شرکت کے حوالے سے عوامی رائے بناے کی کوشش کررہے تھے لیکن الیکشن کے اعلان تک وہ اس تذبزب میں رہے کہ انہیں کس طرح کا لائحہ عمل اپنانا چاہئے۔ اس دوران انکے آبائی علاقے میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے منحرف کارکن ڈاکٹر ہربخش سنکھ کو عوامی اتحاد پارٹی میں منڈیٹ دیا جس کے کئی روز بعد انجینئر رشید کی رہائی کے بعد غلام نبی شاہین کو انکے ساتھ دیکھا گیا۔ شاہین کو 2016 میں کئی ماہ تک گرفتاری کے بعد نظر بند رکھا گیا تھا ۔ وہ ماضی میں کئی مالک کا دورہ کرکے مسئلہ کشمیر کے بارے میں عالمی اداروں اور کانفرنسوں میں تقاریر کرچکے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے سابق ملٹری ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کے ساتھ بھی ملاقات کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بڈگام میں چار ڈرائیور گرفتار، پانچ مختلف گاڑیاں ضبط

گاندربل میں چھاپے کے دوران منشیات فروش گرفتار

اونتی پورہ (جموں کشمیر) : جنوبی کشمیر کے پلوامہ ضلع میں اونتی پورہ پولیس کی جانب سے منگل کی صبح عوامی اتحاد پارٹی (اے آئی پی) کے لیڈر کے گھر سمیت دو مختلف مقامات پر چھاپہ مارا گیا۔ تفصیلات کے مطابق اونتی پورہ پولیس کی ایک خصوصی ٹیم نے خانقاہ، ترال کے رہنے والے ایڈوکیٹ غلام نبی شاہین، جو کہ انجینئر رشید کی عوامی اتحاد پارٹی کے ساتھ وابستہ ہیں، کے گھر پر چھاپہ ڈالا اور وہاں املاک کی تلاشی لی اور مکینوں کی جامہ تلاشی کی گئی۔ ایڈوکیٹ شاہین تاہم گھر پر موجود نہیں تھے۔

جموں و کشمیر لداخ ہائی کورٹ کے نامی وکیلوں میں شمار ہونیوالے غلام نبی شاہین ماضی میں علیحدگی پسند اتحاد کل جماعتی حریت کانفرنس کے ساتھ وابستہ رہے ہیں۔ وہ کئی برس تک مسلم کانفرنس کے جنرل سیکرٹری تھے اور بعد میں کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے متعدد بار جنرل سیکرٹری رہے ہیں۔ انہون نے بار کے صدر کے عہدے کیلئے بھی انتخاب لڑا۔

ابتدائی معلومات کے مطابق پولیس نے شاہین کی غیر حاضری میں ہی گھر کی تلاشی لی۔ اسی طرح کی ایک اور کارروائی میں اونتی پورہ پولیس نے جہانگیر احمد آہنگر نامی ایک شہری، جو ترال کے ڈاڈسرہ علاقے کا رہنا والا ہے، کے گھر پر بھی چھاپہ ماری کی ہے اور اہل خانہ سے پوچھ تاچھ کی۔ معلوم ہوا ہے کہ دونوں مقامات پر تلاشی ایک ایف آئی آر زیر نمبر 03/2024 کے سلسلے میں کی گئی ہے۔

ادھر، اے آئی پی کے ترجمان انعام النبی نے کہا ہے کہ ان کی ’’پارٹی، چھاپہ ماری کی وجوہات کو سمجھنے کی کوشش کر رہی ہے۔‘‘ انعام النبی نے کہا: ’’ہم نے پولیس سے رابطہ کیا ہے اور انہوں نے ہمیں بتایا کہ چھاپہ ماری کی وجہ بعد میں بتائی جائے گی۔‘‘ اے آئی پی ترجمان نبی نے مزید کہا کہ ’’ابھی تک یہ واضح نہیں ہوا ہے کہ چھاپہ کون سی ایجنسی نے مارا ہے۔‘‘

غلام نبی شاہین گزشتہ کئی سال سے الیکشن عمل میں شرکت کے حوالے سے عوامی رائے بناے کی کوشش کررہے تھے لیکن الیکشن کے اعلان تک وہ اس تذبزب میں رہے کہ انہیں کس طرح کا لائحہ عمل اپنانا چاہئے۔ اس دوران انکے آبائی علاقے میں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کے منحرف کارکن ڈاکٹر ہربخش سنکھ کو عوامی اتحاد پارٹی میں منڈیٹ دیا جس کے کئی روز بعد انجینئر رشید کی رہائی کے بعد غلام نبی شاہین کو انکے ساتھ دیکھا گیا۔ شاہین کو 2016 میں کئی ماہ تک گرفتاری کے بعد نظر بند رکھا گیا تھا ۔ وہ ماضی میں کئی مالک کا دورہ کرکے مسئلہ کشمیر کے بارے میں عالمی اداروں اور کانفرنسوں میں تقاریر کرچکے ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے سابق ملٹری ڈکٹیٹر جنرل پرویز مشرف کے ساتھ بھی ملاقات کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بڈگام میں چار ڈرائیور گرفتار، پانچ مختلف گاڑیاں ضبط

گاندربل میں چھاپے کے دوران منشیات فروش گرفتار

Last Updated : 2 hours ago
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.