کسان وقت سے پہلے ہی پیاز کو کھیت سے نکالنے پر مجبور ہیں، کسانوں نے بتایا کہ سود پر رقم لے کر پیاز کی کاشت کی تھی، تاکہ اس سے حاصل ہونے والے فوائد سے اہل خانہ کے روزگار کا انتظام کر سکیں، لیکن بے موسم بارش نے ان کی ساری امیدوں پر پانی پھیر دیے، حتی کے اب گھر کا خرچ چلانے اور قرض کی ادائیگی بھی ہمارے لیے پریشانی کا باعث بن گیا ہے۔
کسانوں نے حکومت اور ضلع انتظامیہ سے مدد کی گہار لگائی ہے اورکہا ہے وہ پہلے ہی لاک ڈاؤن کی وجہ سے پریشان ہیں، اب بارش نے ان کی پریشانی میں مزید اضافہ کر دیا ہے، انہوں نے کہا کہ اگر حکومت کی طرف سے انہیں مدد نہیں ملتی ہے تو پھر شدید فاقہ کشی کے بحران سے دوچار ہو جائیں گے۔