وزیراعلیٰ نتیش کمارنے مغربی چمپارن کے مینا ٹانڈ بلاک کے تحت رمپوروا ہائی اسکول کے کھیل میدان میں تقریبا 306 کروڑروپے کے 58 ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔
وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ترقیاتی کاموں سے متعلق انتظامیہ کے ذریعہ تیار کیے گئے کتابچہ کا اجرا بھی کیا۔ مقامی عوامی نمائندوں اور لیڈران نے گلدستہ پیش کر کے وزیر اعلیٰ کا خیر مقدم کیا۔
وزیر اعلیٰ نے سب سے پہلے زراعت محکمہ، ٹرانسپورٹ محکمہ، صحت محکمہ ، سماجی بہبود محکمہ ، دیہی ترقیات محکمہ، ایس سی ، ایس ٹی محکمہ اور لیبر وسائل محکمہ کے ذریعہ چلائے جارہے عوامی فلاح کے منصوبوں سے متعلق نمائش کو دیکھا۔
نمائش دیکھنے کے دوران وزیر اعلیٰ نے رورل ڈیولپمنٹ محکمہ کے ذریعہ چلائے جارہے 'ستت جیویکوپارجن یوجنا'کے مستفیدین اور جیویکا گروپ کو چیک دیا، جبکہ ٹرانسپورٹ محکمہ کے ذریعہ چلائے جارہے وزیر اعلیٰ رورل ٹرانسپورٹ منصوبہ کے تحت 3 مستفیدین کو گاڑی کی چابی دی گئی۔
سماجی فلاح محکمہ کے تحت گود بھرائی پروگرام اور وزیر اعلیٰ انٹر کاسٹ شادی کی ترغیب گرانٹ اسکیم کے مستفیدین کے درمیان وزیر اعلیٰ نے سرٹیفکیٹ تقسیم کیا ۔
وزیر اعلیٰ نے انٹیگریٹیڈ تھروہٹ ڈیولپمنٹ ایجنسی منصوبہ کے تحت ڈرائیونگ کی ٹریننگ حاصل کرنے والے کو سرٹیفکیٹ، 5طلبا کو اسٹو ڈنٹ کریڈٹ کارڈ ، ہنر مند نوجوان پروگرام کے تحت 5طلبا کو ٹریننگ سرٹیفکیٹ جبکہ 6طلبا کو تقرری لیٹر دیا ۔پروگرام کے بعد رمپورواہائی اسکول کھیل میدان میں وزیر اعلیٰ نے جل ،جیون ، ہریالی مہم کے تحت پودا لگا یا۔
پروگرام کو خطاب کر تے ہوئے وزیر اعلیٰ نے سب سے پہلے پروگرام میں موجود لوگوں کا خیر مقدم کر تے ہوئے ان کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ 6مئی کو انتخابی ریلی میں جب ہم یہاں آئے تھے تو مقامی لوگوں نے کچھ مسائل کا ذکر کیا تھا ،جس کے حل کے لیے انتخاب کے بعد ہم نے ہدایات دی تھی ۔
پورے بہار میں زیادہ برسات اور خشک سالی کے سبب آفات کی صورت حال پیدا ہو گئی تھی ۔ ماحولیاتی تبدیلی کے سبب کئی مقامات پر ماحولیات میں بدلاﺅ ہو نے سے مسائل پیدا ہوئے گئے ہیں ۔ گرونانک دیو کے 550 ویں پرکاش پرو کے موقع پر پنجاب کے امرتسر میں منعقد پروگرام میں شریک ہو نے کے لیے کل ہی ہم گولڈن ٹمپل گئے تھے ، جہاں ہم نے دیکھا کہ بارش ہو نے کے سبب سڑک کے کنار ے پانی کا جماﺅ ہو گیا ہے ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ماحولیات کی تبدیلی کو دیکھتے ہوئے ہم لوگوں نے بہار اسمبلی کے ارکان کی مشترکہ میٹنگ بلائی تھی جس میں پورے بہار میں جل ، جیون ، ہریالی مہم چلانے کا فیصلہ کیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کوئی بھی سفر (یاترا)چمپارن سے ہی شروع کر تے ہیں کیونکہ 1917 میں باپو نے چمپارن ستیہ گرہ کی شروعات جب اس سرزمین سے کی تو اس سے پورے ملک میں نہ صرف بیداری آئی بلکہ اس کے30 سال بعد ہی ملک بھی آزاد ہو گیا ۔
یہاں جو اپروچ سڑک کی تعمیر اور اس کے لیے جو زمین ایکوائر کا کام ہے ، اسے 3ماہ کے اندر پورا کر لیا جائے گا ۔ تروینی شاکھانہر کی صفائی کا کام جنوری 2020 تک پورا کیا جائے گا ۔ یہ کام 2018 تک مکمل ہو نا تھا جو نہیں ہو سکا ۔ اس کےلیے جو بھی ذمہ دار افسر ہیں ان کے خلاف کارروائی کی جائے ¿گی ۔ پہلے مینا ٹاڑ سے پٹنہ پہنچنے میں 8 گھنٹے لگتے تھے جو اب گھٹ کر 4 گھنٹہ ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بہار کے کسی بھی کونے سے پٹنہ پہنچنے کے لیے پہلے 6گھنٹے کا نشانہ متعین کیا گیا تھا جسے اب 5 گھنٹہ کیا گیا ہے ۔
اس کے لیے کئی سڑکوں اور پل پلیا کے ساتھ ساتھ ہی سڑکوں کی بھی تو سیع کی جارہی ہے ۔ آئندہ سال تک پورے بہار کے تمام گاﺅں اور اس کے ٹولوں کو پکی سڑک سے جوڑنے کا ہم لوگوں کا نشانہ ہے ۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پنجاب اورہریانہ میں کٹائی کے بعد کھیتوں میں ہی فصل کی باقیات کو کسانوں کے ذریعہ جلانے کے سبب قرب و جوار کے علاقوں میں آلودگی پھیلتی ہے ۔ کھیتوں میں ہی فصل کی باقیات جلانے کی شروعات اس علاقہ میں بھی ہو گئی ہے ، جو بہت غلط ہے ۔ اس سے آلودگی کے مسائل کے ساتھ ساتھ کھیتوں کی پیداوار ی قوت کم ہو نے سے پیدا وار بھی محدودہوجائے گی ۔ اس لیے ، اس پر پوری طرح سے روک لگنی چاہئے ۔
ابھی فصل کٹائی میں جس طرح سے کمبائن ہارویسٹر کا استعمال ہو رہا ہے ، اس سے پوال (پرالی) کھیتوں میں ہی رہ جاتی ہے ۔ کھیتوں میں رہنے والی فصل کی باقیات کو کاٹنے ، جمع کر نے اوراس کا بنڈل بنا نے کےلیے روٹری ملچر ، سیٹرو ریپر اور سیٹرو بیلر جیسے ایگریکلچر آلات کو 75فیصد کی سبسڈی رقم پر جنرل کسانوں کو جبکہ ایس سی ، ایس ٹی اور انتہائی پسماندہ طبقہ کے کسانوں کو 80فیصد تک رقم پر مہیا کرایا جائے گا ۔ ان آلات کا استعمال کرنے سے کھیتوں میں فصل کی باقیات جلانے کی نوبت نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ عوامی کنویں کے ساتھ ہی آہر ، پائین ، تالاب کی جدیدکاری اور اسے تجاوزات سے آزاد کرانے سمیت 11 کاموں کو جل ، جیون ، ہریالی مہم سے جوڑا ہے ۔ اس کے علاوہ عوامی ہینڈ پمپ کو بھی منٹن کیا جائے گا ۔ آج جن 4منصوبوں کا افتتاح ہوا ہے آمدورفت میں سہولت ہو گی ۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ آئندہ سال تک پورے بہارمیں ہر گھر تک نل کا جل مہیا کرادیں گے ۔ نل کا جل صاف پینے کا پانی ہے ، اس لیے اس کا دوسرے کاموں میں استعمال نہ کریں ۔اس سے پانی کی سطح نیچے چلی جائے گی اور ایک وقت ایسا آئے گا کہ پانی کی نچلی سطح ختم ہو جائے گی۔ پورے ملک میں اجابت خانہ کی تعمیر کاکام بھی تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ لوگوں کو کھلے میں اجابت سے نجات اور پینے کا اگر صاف پانی مل جائے تو 90 فیصد امراض سے انہیں نجات حاصل ہو جائے گی ۔میرا کام ہے آپ کی خدمت کر نے کے ساتھ ہی آپ کو بیدار کر نا کہ ہمیں کیا کر نا چاہئے اور کیا نہیں ۔ پہلے پورے بہار میں700 میگا واٹ بجلی کی کھپت نہیں تھی ، جو اب بڑھ کر ساڑھے پانچ ہزار میگا واٹ ہو گئی ہے ۔ ہم بجلی خرید کر ہر گھر تک پہنچا رہے ہیں اور اب آبپاشی کے لیے ایگریکلچر فیڈر کے توسط سے کسانوں کے کھیت تک صرف 75 پیسے فی یونٹ کی کفایتی قیمت پر بجلی پہنچانے کی سمت میں کام تیزی سے آگے بڑھ رہا ہے ۔ اس کے لیے جن کسانوں کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں ، انہیں امسال بجلی مہیا کرادی جائے گی اور اگست کے بعد جن کسانوںنے درخواستیں دی ہیں ، انہیں آئندہ سال اس کی سہولت دی جائے گی ۔
انہوں نے کہاکہ سولر پاور ہی دائمی پاور ہے جو ہمیں زمین کے وجود کی بقا تک ہمیشہ ملتا رہے گا ۔ گرڈ کے توسط سے ہم جو بجلی پہنچا رہے ہیں ، اس کا ایک متعینہ وقت ہے ، کیونکہ کوئیلے کی محدود مقدار ہے ،اس لیے سولر پاور کے حصول کے لیے ہم لوگوں کو ترغیب دیں گے ۔ کیونکہ حقیقت میں سولر پاور ہی اصل بجلی ہے ، جسے لوگ نقلی پاور سمجھ رہے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے بتیا کے ڈی ایم کا شکریہ ادا کر تے ہوئے کہا کہ ان کی پہل سے 90 روپے میں سولر لائٹ یہاں کے طلبا کو مہیا کرائی جارہی ہے ، اس سے طلبا کو لالٹین اور چراغ کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔