ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کا مشہور ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 15 دسمبر کی شب طلبا اور پولیس کے مابین تشدد کی جانچ کرنے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پہنچی۔
سات رکنی ٹیم میں ڈی آئی جی منزل سینی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی پہنچ کر ڈاکٹرز اور پروفیسرز سے ملاقات کی۔
ڈی آئی جی محترمہ منزل سینی نے بتایاکہ ہم لوگ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئے تشدد کی تحقیقات کرنے آئے ہیں ہم لوگ یہاں پانچ روز قیام کریں گے اور تمام زخمی طلبہ سے ملاقات کریں گے اور یونیورسٹی کے عہدیداران کے ساتھ علی گڑھ انتطامیہ سے بھی ملاقات کریں گے اور اس ہاسٹل کا معائنہ بھی کریں گے جہاں آگ لگی تھی۔
مزید پڑھیں: اردو مترجم محمد خالد حسین کو ایوارڈ
شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ریحان اختر نے بتایا کہ اس تشدد میں جو بھی ہوا اس سے سبھی واقف ہیں، اس معاملے میں ہائی کورٹ نے مرکزی اقلیتی کمیشن کو اس پورے معاملے کی چانچ کا حکم دیا ہے۔