ETV Bharat / city

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ میں

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم کے ساتھ ڈی آئی جی منزل سینی بھی علی گڑھ پہنچیں۔ انہوں نے بتایاکہ ہم لوگ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئے تشدد کی تحقیقات کرنے آئے ہیں۔ ہم یہاں پانچ روز قیام کریں گے اور تمام زخمی طلبا سے ملاقات کریں گے اور یونیورسٹی کے عہدیداران کے ساتھ علی گڑھ انتطامیہ سے بھی ملاقات کریں گے اور اس ہاسٹل کا معائنہ بھی  کریں گے جہاں آگ لگی تھی۔

national human rights commission
نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ میں
author img

By

Published : Jan 13, 2020, 8:06 PM IST

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کا مشہور ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 15 دسمبر کی شب طلبا اور پولیس کے مابین تشدد کی جانچ کرنے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پہنچی۔

سات رکنی ٹیم میں ڈی آئی جی منزل سینی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی پہنچ کر ڈاکٹرز اور پروفیسرز سے ملاقات کی۔

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ میں

ڈی آئی جی محترمہ منزل سینی نے بتایاکہ ہم لوگ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئے تشدد کی تحقیقات کرنے آئے ہیں ہم لوگ یہاں پانچ روز قیام کریں گے اور تمام زخمی طلبہ سے ملاقات کریں گے اور یونیورسٹی کے عہدیداران کے ساتھ علی گڑھ انتطامیہ سے بھی ملاقات کریں گے اور اس ہاسٹل کا معائنہ بھی کریں گے جہاں آگ لگی تھی۔

مزید پڑھیں: اردو مترجم محمد خالد حسین کو ایوارڈ

شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ریحان اختر نے بتایا کہ اس تشدد میں جو بھی ہوا اس سے سبھی واقف ہیں، اس معاملے میں ہائی کورٹ نے مرکزی اقلیتی کمیشن کو اس پورے معاملے کی چانچ کا حکم دیا ہے۔

ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ کا مشہور ادارہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 15 دسمبر کی شب طلبا اور پولیس کے مابین تشدد کی جانچ کرنے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پہنچی۔

سات رکنی ٹیم میں ڈی آئی جی منزل سینی بھی شامل ہیں۔ انہوں نے یونیورسٹی پہنچ کر ڈاکٹرز اور پروفیسرز سے ملاقات کی۔

نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ میں

ڈی آئی جی محترمہ منزل سینی نے بتایاکہ ہم لوگ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں ہوئے تشدد کی تحقیقات کرنے آئے ہیں ہم لوگ یہاں پانچ روز قیام کریں گے اور تمام زخمی طلبہ سے ملاقات کریں گے اور یونیورسٹی کے عہدیداران کے ساتھ علی گڑھ انتطامیہ سے بھی ملاقات کریں گے اور اس ہاسٹل کا معائنہ بھی کریں گے جہاں آگ لگی تھی۔

مزید پڑھیں: اردو مترجم محمد خالد حسین کو ایوارڈ

شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر ریحان اختر نے بتایا کہ اس تشدد میں جو بھی ہوا اس سے سبھی واقف ہیں، اس معاملے میں ہائی کورٹ نے مرکزی اقلیتی کمیشن کو اس پورے معاملے کی چانچ کا حکم دیا ہے۔

Intro:ریاست اترپردیش کے ضلع علی گڑھ میں واقع معروف علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں 15 دسمبر کی شب میں ہوئے تشدد کی جانچ کرنے نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی سات رکنی ٹیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی پہنچی۔




Body:سات رکن نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن کی ٹیم میں منزل ثینی (ڈی آئی جی) بھی شامل ہیں وہ آج دوپہر یونیورسٹی مہمان خانہ نمبر تین پر پہنچ کر یونیورسٹی ڈاکٹر پروفیسر آف اللہ سے ملاقات کی۔

منزل سینی نے بتایا آج ہم لوگ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی تحقیقات کرنے کے لئے آئے ہیں ہم لوگ یہاں پر پانچ روز تک رہیں گے سبھی زخمی طلبہ سے ملاقات کریں گے اور یونیورسٹی انتظامیہ کے عہدیداران کے ساتھ علیگڑھ نظامیہ کے عہدیداران سے بھی ملاقات کریں گے ہم اس ہاسٹل میں بھی جائیں گے جہاں آگ لگی تھی۔




Conclusion:علی گڑھ مسلم یونیورسٹی شعبہ دینیات کے اسسٹنٹ پروفیسر
رحان اختر نے بتایا یہاں پر جو بھی زخمی ہوئے ہیں دنیا جانتی ہے کیا ہوا لیکن اس میں مداخلت ہائی کورٹ نے کی ہے اور مرکزی اقلیتی کمیشن سے کہا ہے اس کی جانچ کرائی جائے اور ہم امید کرتے ہیں اس جانچ میں دودھ کا دودھ پانی کا پانی صاف ہوجائے اور امید کرتے ہیں فیصلہ جو بھی ہو گا وہ کیمپس کے حق میں ہوگا اور طلبا کے حق میں ہوگا۔ اور ہم امید کرتے ہیں کمیٹی ان تمام پہلوؤں پر غور کرے گی۔

۱۔ بائٹ۔۔۔۔۔ رحان آختر۔۔۔۔۔ اسسٹنٹ پروفیسر۔۔۔۔۔۔ شعبہ دینیات اے ایم یو۔




Suhail Ahmad
7206466
9760108621
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.