ETV Bharat / city

ساتویں مرتبہ جیت کی تلاش میں نند کشور: ارون

بہار میں دوسرے مرحلے میں پٹنہ ضلع میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے سینئر لیڈر اور وزیر سڑک و تعمیرات نندکشور یادو مسلسل ساتویں مرتبہ جیت حاصل کرنے کی کوشش میں ہیں اور بی جے پی کے آشا سنہا اور چیف وہپ ارون کمار سنہا ’پانچ کا دم‘ دکھانے کو بیتاب ہیں وہیں مسٹر لالو پرساد یادو اور وزیراعلی نتیش کمار دونوں کے ہی قریبی مانے جانے والے شیام رجک پچیس برسوں میں پہلی مرتبہ انتخابی میدان سے غائب ہیں۔

author img

By

Published : Oct 31, 2020, 6:58 PM IST

پٹنہ صاحب سیٹ پر ڈھائی عشرے سے بی جے پی کا بھگوا جھنڈا لہراتا رہا ہے۔ نند کشور یادو یہاں کے انتخابی پچ پر سکسر لگا چکے ہیں۔ ساتویں مرتبہ جیت کا سہرا اپنے نام کرنے کے ارادے سے انتخابی میدان میں اترے مسٹر یادو کو چیلنج دینے کے لئے عظیم اتحاد کا حصہ کانگریس نے پروین کشواہا پر داؤ لگایا ہے۔ اس سیٹ پر مجموعی طور سے بائیس امیدوار انتخابی میدان میں اترے ہیں جن میں اٹھارہ مرد اور چار خواتین شامل ہیں۔

مسٹر یادو نے پٹنہ صاحب سیٹ سے سال 1995 میں بی جے پی کے ٹکٹ سے پہلی مرتبہ انتخابات لڑا تھا اور اس وقت کے رکن اسمبلی جنتا دل کے امیدوار مہتاب لال سنگھ کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس کے بعد جیت کا سلسلہ بدستور سال 2015 کے اسمبلی انتخابات تک جاری رہا۔

سال 2015 میں مسٹر یادو سے ٹکر لینے کے لیے آر جے ڈی نے پٹنہ نگر نگم کے نائب جنرل سکریٹری رہ چکے اور کبھی نندکشور یادو کو اپنا سیاسی گرو بتانے والے سنتوش مہتاب کو ٹکٹ دیا۔ بی جے پی کے مسٹر یادو نے آر جے ڈی کے مسٹر مہتہ کو سخت مقابلے میں 2792 ووٹوں کے فرق سے شکست سے دو چار کیا۔
داناپور اسمبلی حلقہ سے پانچویں مرتبہ جیت حاصل کرنے والی بی جے پی رکن اسمبلی آشا دیوی کی فتح کو روکنے کے لئے آر جے ڈی نے زورآور لیڈر اور کئی جرائم میں ملوث جیل میں قید سابق ایم ایل سی ریت لال یادو پر داؤ لگایا ہے۔ اس علاقے سے انیس امیدوار انتخابی میدان میں اترے ہیں جس میں اٹھارہ مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔ سال 2010 کے انتخابی میدان میں آشا دیوی نے آزادانہ امیدوار کے طور پر انتخابات لڑکر شکست سے دوچار کیا تھا۔
سال 2015 میں بی جے پی کے امیدوار آشا دیوی نے آر جے ڈی کے راج کشور یادو کو 5209 ووٹوں سے ہرایا تھا۔ آشا دیوی نے پہلی مرتبہ سال فروری2005 کے انتخابات میں جیت حاصل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اکتوبر 2005، سال 2010 اور 2015 کا انتخاب جیتا تھا۔
داناپور اسمبلی حلقہ سے کبھی بی جے پی تو کبھی آر جے ڈی کاقبضہ رہا ہے۔ آر جے ڈی کے صدر اور بہار کے سابق وزیراعلی لالو پرساد یادو دانا پور سے سال 2000 میں منتخب ہوئے تھے۔

کمہرار اسمبلی حلقہ بھی بی جے پی کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ بہاراسمبلی کے چیف وہپ ارون کمار سنہا اس حلقہ سے مسلسل پانچویں مرتبہ جیتنے کی امید لگائے ہوئے ہیں۔
بی جے پی کے مسٹر سنہا کو چیلنج دینے کے لئے آر جے ڈی نے دھرمیندر چندرونشی کو امیدوار بنانا ہے۔ سال 2005 فروری میں بی جے پی کے ٹکٹ سے پہلی مرتبہ رکن اسمبلی بنے مسٹر سنہا نے اس کے بعد سال اکتوبر 2005، سال 2010 اور سال 2015 کا انتخاب جیتا تھا۔ اس سے پہلے بہار کے ڈپٹی وزیراعلی سشیل کمار مودی سال 1990، 1995 اور 2000 میں اس حلقہ کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

سال 2015 میں بی جے پی کے مسٹر سنہا نے کانگریس کے عقیل حیدر کو37275 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔ کمہرار اسمبلی حلقہ سے چوبیس امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جس میں تئیس مرد ور ایک خاتون ہے۔

پھلواری شریف (محفوظ) اسمبلی حلقہ سے مسلسل پچیس برسوں تک جیت کا پرچم لہرا چکے مسٹر شیام رجک اس مرتبہ انتخابی میدان سے غائب ہیں۔ انہوں نے انتخابات سے ٹھیک پہلے جنتا دل یو کا ساتھ چھوڑ کرراشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) میں شامل ہوگئے ہیں۔ حالانکہ مہا گٹھ بندھن میں سیٹوں کے تال میل کے تحت یہ سیٹ مارکسی کمونسٹ پارٹی (لیننی) کے حصے میں چلی گئی ہے اور مسٹر رجک ٹکٹ سے محروم ہوگئے ہیں۔

سی پی آئی نے اس سیٹ پر گوپال روی داس کو اتارا ہے، جنہیں چیلنج دینے کے لئے جنتا دل یو کے ارون مانجھی سامنے ہیں۔ اس سیٹ پر اکیس مرد اور پانچ خواتین سمیت چھبیس امیدوار اپنی قسمت آزمارہا ہے۔

مسٹر رجک نے سال 1995 کا اسمبلی انتخابات جیتا۔ اس کے بعد انہوں نے 2000، فروری اور اکتوبر 2005، 2010 اور 2015 کا انتخاب جیتاتھا۔
بانکی پور اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے رکن سابق رکن اسمبلی نتن نوین جیت کی ہیٹرک کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ مسٹرنوین کو چیلنج دینے کے لئے کانگریس نے بالی ووڈ کے شاٹ گن شتروگھن سنہا کے بیٹے لو سنہا کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اس حلقہ میں اٹھارہ مرد اور چار خواتین سمیت بائیس امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

مگدھ دوار کے نام سے مشہور بختیارپور حلقہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی رن وجے سنگھ سے ٹکر لنے کے لئے آر جے ڈی نے سابق رکن اسمبلی انیرودھ کمار کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اس حلقہ میں بارہ مرد اور دو خواتین سمیت چودہ امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں بی جےپی کے رن وجے سنگھ نے آر جے ڈی کے انیرودھ کمار کو 7902 ووٹوں کے
فرق سے شکست سے دوچار کیا تھا۔

مالدہ آم کے لئے مشہور دگھا اسمبلی حلقہ سے سکم کے گورنر گنگا پرساد کے بیٹے سنجیو چورسیا بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابات لڑرہے ہیں۔
فتوحہ میں آر جے ڈی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر رامانند یادو کو گھیرنے کے لئے بی جے پی نے ستیندر سنگھ کوان کے سامنے لاکر کھڑا کردیا ہے۔
گزشتہ انتخابات میں آر جے ڈی کے ڈاکٹر یادو نے ایل جے پی کے ستیندر جین سنگھ کو 30402 ووٹوں کے فرق سے شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس سیٹ سے صرف انیس مرد اپنی تقدیر آزمارہے ہیں۔

پٹنہ صاحب سیٹ پر ڈھائی عشرے سے بی جے پی کا بھگوا جھنڈا لہراتا رہا ہے۔ نند کشور یادو یہاں کے انتخابی پچ پر سکسر لگا چکے ہیں۔ ساتویں مرتبہ جیت کا سہرا اپنے نام کرنے کے ارادے سے انتخابی میدان میں اترے مسٹر یادو کو چیلنج دینے کے لئے عظیم اتحاد کا حصہ کانگریس نے پروین کشواہا پر داؤ لگایا ہے۔ اس سیٹ پر مجموعی طور سے بائیس امیدوار انتخابی میدان میں اترے ہیں جن میں اٹھارہ مرد اور چار خواتین شامل ہیں۔

مسٹر یادو نے پٹنہ صاحب سیٹ سے سال 1995 میں بی جے پی کے ٹکٹ سے پہلی مرتبہ انتخابات لڑا تھا اور اس وقت کے رکن اسمبلی جنتا دل کے امیدوار مہتاب لال سنگھ کو شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس کے بعد جیت کا سلسلہ بدستور سال 2015 کے اسمبلی انتخابات تک جاری رہا۔

سال 2015 میں مسٹر یادو سے ٹکر لینے کے لیے آر جے ڈی نے پٹنہ نگر نگم کے نائب جنرل سکریٹری رہ چکے اور کبھی نندکشور یادو کو اپنا سیاسی گرو بتانے والے سنتوش مہتاب کو ٹکٹ دیا۔ بی جے پی کے مسٹر یادو نے آر جے ڈی کے مسٹر مہتہ کو سخت مقابلے میں 2792 ووٹوں کے فرق سے شکست سے دو چار کیا۔
داناپور اسمبلی حلقہ سے پانچویں مرتبہ جیت حاصل کرنے والی بی جے پی رکن اسمبلی آشا دیوی کی فتح کو روکنے کے لئے آر جے ڈی نے زورآور لیڈر اور کئی جرائم میں ملوث جیل میں قید سابق ایم ایل سی ریت لال یادو پر داؤ لگایا ہے۔ اس علاقے سے انیس امیدوار انتخابی میدان میں اترے ہیں جس میں اٹھارہ مرد اور ایک خاتون شامل ہیں۔ سال 2010 کے انتخابی میدان میں آشا دیوی نے آزادانہ امیدوار کے طور پر انتخابات لڑکر شکست سے دوچار کیا تھا۔
سال 2015 میں بی جے پی کے امیدوار آشا دیوی نے آر جے ڈی کے راج کشور یادو کو 5209 ووٹوں سے ہرایا تھا۔ آشا دیوی نے پہلی مرتبہ سال فروری2005 کے انتخابات میں جیت حاصل کی تھی۔ اس کے بعد انہوں نے اکتوبر 2005، سال 2010 اور 2015 کا انتخاب جیتا تھا۔
داناپور اسمبلی حلقہ سے کبھی بی جے پی تو کبھی آر جے ڈی کاقبضہ رہا ہے۔ آر جے ڈی کے صدر اور بہار کے سابق وزیراعلی لالو پرساد یادو دانا پور سے سال 2000 میں منتخب ہوئے تھے۔

کمہرار اسمبلی حلقہ بھی بی جے پی کا گڑھ مانا جاتا ہے۔ بہاراسمبلی کے چیف وہپ ارون کمار سنہا اس حلقہ سے مسلسل پانچویں مرتبہ جیتنے کی امید لگائے ہوئے ہیں۔
بی جے پی کے مسٹر سنہا کو چیلنج دینے کے لئے آر جے ڈی نے دھرمیندر چندرونشی کو امیدوار بنانا ہے۔ سال 2005 فروری میں بی جے پی کے ٹکٹ سے پہلی مرتبہ رکن اسمبلی بنے مسٹر سنہا نے اس کے بعد سال اکتوبر 2005، سال 2010 اور سال 2015 کا انتخاب جیتا تھا۔ اس سے پہلے بہار کے ڈپٹی وزیراعلی سشیل کمار مودی سال 1990، 1995 اور 2000 میں اس حلقہ کی نمائندگی کرچکے ہیں۔

سال 2015 میں بی جے پی کے مسٹر سنہا نے کانگریس کے عقیل حیدر کو37275 ووٹوں کے فرق سے ہرایا تھا۔ کمہرار اسمبلی حلقہ سے چوبیس امیدوار انتخابی میدان میں ہیں جس میں تئیس مرد ور ایک خاتون ہے۔

پھلواری شریف (محفوظ) اسمبلی حلقہ سے مسلسل پچیس برسوں تک جیت کا پرچم لہرا چکے مسٹر شیام رجک اس مرتبہ انتخابی میدان سے غائب ہیں۔ انہوں نے انتخابات سے ٹھیک پہلے جنتا دل یو کا ساتھ چھوڑ کرراشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) میں شامل ہوگئے ہیں۔ حالانکہ مہا گٹھ بندھن میں سیٹوں کے تال میل کے تحت یہ سیٹ مارکسی کمونسٹ پارٹی (لیننی) کے حصے میں چلی گئی ہے اور مسٹر رجک ٹکٹ سے محروم ہوگئے ہیں۔

سی پی آئی نے اس سیٹ پر گوپال روی داس کو اتارا ہے، جنہیں چیلنج دینے کے لئے جنتا دل یو کے ارون مانجھی سامنے ہیں۔ اس سیٹ پر اکیس مرد اور پانچ خواتین سمیت چھبیس امیدوار اپنی قسمت آزمارہا ہے۔

مسٹر رجک نے سال 1995 کا اسمبلی انتخابات جیتا۔ اس کے بعد انہوں نے 2000، فروری اور اکتوبر 2005، 2010 اور 2015 کا انتخاب جیتاتھا۔
بانکی پور اسمبلی حلقہ سے بی جے پی کے رکن سابق رکن اسمبلی نتن نوین جیت کی ہیٹرک کے ساتھ انتخابی میدان میں اترے ہیں۔ مسٹرنوین کو چیلنج دینے کے لئے کانگریس نے بالی ووڈ کے شاٹ گن شتروگھن سنہا کے بیٹے لو سنہا کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اس حلقہ میں اٹھارہ مرد اور چار خواتین سمیت بائیس امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔

مگدھ دوار کے نام سے مشہور بختیارپور حلقہ سے بی جے پی کے رکن اسمبلی رن وجے سنگھ سے ٹکر لنے کے لئے آر جے ڈی نے سابق رکن اسمبلی انیرودھ کمار کو انتخابی میدان میں اتارا ہے۔ اس حلقہ میں بارہ مرد اور دو خواتین سمیت چودہ امیدوار انتخابی میدان میں ہیں۔ گزشتہ انتخابات میں بی جےپی کے رن وجے سنگھ نے آر جے ڈی کے انیرودھ کمار کو 7902 ووٹوں کے
فرق سے شکست سے دوچار کیا تھا۔

مالدہ آم کے لئے مشہور دگھا اسمبلی حلقہ سے سکم کے گورنر گنگا پرساد کے بیٹے سنجیو چورسیا بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخابات لڑرہے ہیں۔
فتوحہ میں آر جے ڈی کے رکن اسمبلی ڈاکٹر رامانند یادو کو گھیرنے کے لئے بی جے پی نے ستیندر سنگھ کوان کے سامنے لاکر کھڑا کردیا ہے۔
گزشتہ انتخابات میں آر جے ڈی کے ڈاکٹر یادو نے ایل جے پی کے ستیندر جین سنگھ کو 30402 ووٹوں کے فرق سے شکست سے دوچار کیا تھا۔ اس سیٹ سے صرف انیس مرد اپنی تقدیر آزمارہے ہیں۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.