دنیا کے سات عجوبوں میں سے ایک سفید سنگ مرمر سے ڈھکا آگرہ کا تاج محل آج بھی بادشاہ شاں جہاں اور بیگم ممتاز کی محبت کی داستان بیان کرتا ہے، وہیں آگرہ سے تقریباً 800 کیلو میٹر دوری پر واقع بہار کے دارالحکومت پٹنہ سٹی میں واقع کنگن گھاٹ میں دو تاریخی مزار گمنامی میں ڈوبی ہوئے ہیں جو آہستہ آہستہ تاریخ کے صفحات سے گم ہو رہے ہیں۔ Mumtaz to Taj and Sister Mallika’s Tomb۔ یہ مزار ملکہ بیگم اور ان کے شوہر سیف خاں کا ہے. ملکہ بیگم بادشاہ شاہ جہاں کی سالی اور ممتاز محل کی بڑی بہن ہے جب کہ سیف خاں مغلیہ سلطنت میں صوبہ بہار کے گورنر اور شاہ جہاں کے ہم زلف ہیں. ممتاز محل کی بہن ملکہ بیگم کی یہ بدقسمتی ہے کہ اپنے شوہر کے ساتھ صدیوں سے ایک اونچی چہار دیواری سے گھرے "رامیشور بھون" نامی مکان میں قید ہے۔
یہ مکان دراصل ایک مارواڑی کا ہے جو یہاں کئی دہائیوں سے آباد ہیں اور اسی گھر کے احاطے میں ملکہ بیگم اور سیف خاں کی قبریں ہے، گھر والوں کی جانب سے ان دونوں مزار کو دیکھنے کی اجازت کسی کو نہیں ہے. اسی محلے کے لوگ بتاتے ہیں کہ آج تک اس قبر کی زیارت محلے والوں نے بھی نہیں کی ہے. جس گھر میں سیف خاں اور ملکہ بیگم کی قبریں ہیں اس سے محض سو میٹر کی دوری پر قدیم زمانے کی ایک مسجد بھی آباد ہے جو سیف خاں نے بنوائی تھی جو وقف کی زمین پر تعمیر ہے. اس کے دروازے پر یہ تحریر آویزاں ہے کہ یہ ملکیت سنی وقف بورڈ کی ہے جس کا رجسٹریشن نمبر 923 ہے.
اسلامک اسکالر و خانقاہ منعمیہ کے سجادہ نشیں مولانا شمیم احمد منعمی بتاتے ہیں کہ جس گھر میں ملکہ بیگم اور سیف خاں کی قبریں ہیں وہ بھی وقف بورڈ کی زمین پر ہے جس پر رامیشور بھون کے اہل خانہ قابض ہیں. اہل خانہ کو کئی بار نوٹس بھی دیا گیا مگر یہ ضلع انتظامیہ کی لاپرواہی کے سبب آج تک اس پر کارروائی نہیں ہوسکی. اس معاملے پر جب نمائندہ نے اہل خانہ سے رابطہ کیا تو انہوں نے کیمرہ پر کچھ کہنے سے انکار کر دیا البتہ اسے ذاتی ملکیت ہونے کا دعویٰ ضرور کیا. ادھر پٹنہ سنی وقف بورڈ کے ضلع صدر عبد الباقی نے بتایا کہ مذکورہ معاملے کی چھان بین چل رہی ہے، جیسے ہی وقف بورڈ کے اندر رپورٹ داخل ہوگی اس پر فوری ایکشن لیا جائے گا اور دونوں مزار کو آزاد کراکر عوام کے لئے کھولا جائے گا تاکہ شاہ جہاں اور ممتاز کی طرح سیف خاں اور ملکہ بیگم کی محبت کو خراج عقیدت پیش کی جا سکے. مقامی لوگوں کا مطالبہ ہے کہ دونوں مزار کو آزاد کرا کر پٹنہ کے گنگا کنارے اسے تاج محل کی طرز پر عمارت تعمیر کی جائے تو بہار آنے والے سیاحوں کے لئے ایک خوبصورت سیاح گاہ ثابت ہوگی۔