ETV Bharat / city

مولانا شمشاد رحمانی امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت منتخب - حضرت مولانا عبد السبحان صاحب رحمانی

بھارتی مسلمانوں کی موقر تنظیم امارت شرعیہ بہار، اڈیشہ وجھارکھنڈ کے امیر شریعت مولانا سید محمد ولی رحمانی نے اپنے خصوصی اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے صالح نوجوان عالم دین مولانا شمشاد رحمانی کو نائب امیر شریعت مقرر کیا ہے۔

مولانا شمشاد رحمانی امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت منتخب
مولانا شمشاد رحمانی امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت منتخب
author img

By

Published : Mar 30, 2021, 4:21 PM IST

Updated : Mar 30, 2021, 6:57 PM IST

دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث اور باصلاحیت عالم دین مولانا شمشاد رحمانی قاسمی کو مجلس عاملہ کی متفقہ رائے سے امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ کا نائب امیر شریعت مقرر کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس خبر کے پھیلنے کے بعد ای ٹی وی بھارت نے فون پر براہ راست مولانا شمشاد رحمانی سے بات چیت کر کے اس خبر کی تصدیق کی۔

اس تعلق قاضی عتیق اللہ نے ای ٹی وی بھارت کو ٹیلیفونک بات چیت میں بتایا کہ ان دنوں امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا ولی صاحب رحمانی علیل چل رہے ہیں۔ تاہم ان کے حکم اور مجلس عاملہ کی متفقہ رائے کے بعد مولانا شمشاد رحمانی کو نائب امیر شریعت مقرر کیا گیا ہے۔

جامعہ رحمانی کے موقر استاذ حضرت مولانا عبد السبحان صاحب رحمانی نے بھی اس خبر کی تصدیق کی اور انتہائی خوشی کی اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا شمشاد رحمانی نے ان سے کسب فیض کیا ہے، کئی کتابیں ان سے پڑھی ہیں اور وہ پچپن سے ہی ذہین ہونے کے ساتھ ساتھ منکسر المزاج اور متواضع شخصیت کے حامل رہے ہیں۔ اس عہدہ پر ان کی تقرری خوش آئندہ ہے اور اس سے نوجوان نسل کو آگے بڑھنے کا حوصلہ ملے گا۔

حضرت مولانا کے علاوہ مولانا نعیم رحمانی استاذ حدیث جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر، مولانا جمیل احمد صاحب مظاہری سمیت متعدد حضرات نے انہیں مبارکباد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ مولانا شمشاد رحمانی نے جامعہ رحمانی مونگیر سے فراغت کے بعد دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا اور وہاں سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہیں دارالعلوم وقف دیوبند کا استاذ بنا دیا گیا۔ وہ بہار بنگال اڑیسہ جھارکھنڈ سمیت متعدد اضلاع میں اصلاح معاشرہ کے کاموں میں بھی سرگرم رہے ہیں۔

واضح رہے کہ نائب امیر شریعت کا انتخاب نہیں کیا جاتا ہے۔ یہ امیر شریعت کی صوابدید پر موقوف ہوتا ہے اور ان کا استحقاق ہوتا ہے۔ جس طرح سابق امرائے شریعت، نائب امیر شریعت نامزد کرتے رہے ہیں۔ امیرشریعت مولانا محمدولی رحمانی ان دنوں علیل چل رہے ہیں، اس سے قبل اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے دو اہم فیصلے کیے، امارت کے سنیئر قاضی، قاضی انظار قاسمی کو قاضی شریعت اور مولانا شمشاد رحمانی کو نائب امیرشریعت نامزد کیا۔

نوجوان اور باصلاحیت عالم دین کو اس نئی ذمہ داری دییے جانے سے نوجوان طبقے میں خوشی کا ماحول ہے۔ وہ لوگ جو اعتراض کر رہے تھے کہ معمر قیادت نوجوانوں کو آگے نہیں بڑھاتی ہے، مولانا کا انتخاب ان کو عملی جواب بھی ہے۔ مولانا محترم کے انتخاب کی ستائش چوطرفہ کی جارہی ہے اور امیرشریعت کی صحت کے لیے مخلصین دعاء گو ہیں۔

دارالعلوم وقف دیوبند کے استاذ حدیث اور باصلاحیت عالم دین مولانا شمشاد رحمانی قاسمی کو مجلس عاملہ کی متفقہ رائے سے امارت شرعیہ بہار، اڑیسہ، جھارکھنڈ کا نائب امیر شریعت مقرر کیا گیا ہے۔

سوشل میڈیا پر اس خبر کے پھیلنے کے بعد ای ٹی وی بھارت نے فون پر براہ راست مولانا شمشاد رحمانی سے بات چیت کر کے اس خبر کی تصدیق کی۔

اس تعلق قاضی عتیق اللہ نے ای ٹی وی بھارت کو ٹیلیفونک بات چیت میں بتایا کہ ان دنوں امیر شریعت مفکر اسلام حضرت مولانا ولی صاحب رحمانی علیل چل رہے ہیں۔ تاہم ان کے حکم اور مجلس عاملہ کی متفقہ رائے کے بعد مولانا شمشاد رحمانی کو نائب امیر شریعت مقرر کیا گیا ہے۔

جامعہ رحمانی کے موقر استاذ حضرت مولانا عبد السبحان صاحب رحمانی نے بھی اس خبر کی تصدیق کی اور انتہائی خوشی کی اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ مولانا شمشاد رحمانی نے ان سے کسب فیض کیا ہے، کئی کتابیں ان سے پڑھی ہیں اور وہ پچپن سے ہی ذہین ہونے کے ساتھ ساتھ منکسر المزاج اور متواضع شخصیت کے حامل رہے ہیں۔ اس عہدہ پر ان کی تقرری خوش آئندہ ہے اور اس سے نوجوان نسل کو آگے بڑھنے کا حوصلہ ملے گا۔

حضرت مولانا کے علاوہ مولانا نعیم رحمانی استاذ حدیث جامعہ رحمانی خانقاہ مونگیر، مولانا جمیل احمد صاحب مظاہری سمیت متعدد حضرات نے انہیں مبارکباد پیش کی اور ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ مولانا شمشاد رحمانی نے جامعہ رحمانی مونگیر سے فراغت کے بعد دارالعلوم دیوبند میں داخلہ لیا اور وہاں سے تعلیم مکمل کرنے کے بعد انہیں دارالعلوم وقف دیوبند کا استاذ بنا دیا گیا۔ وہ بہار بنگال اڑیسہ جھارکھنڈ سمیت متعدد اضلاع میں اصلاح معاشرہ کے کاموں میں بھی سرگرم رہے ہیں۔

واضح رہے کہ نائب امیر شریعت کا انتخاب نہیں کیا جاتا ہے۔ یہ امیر شریعت کی صوابدید پر موقوف ہوتا ہے اور ان کا استحقاق ہوتا ہے۔ جس طرح سابق امرائے شریعت، نائب امیر شریعت نامزد کرتے رہے ہیں۔ امیرشریعت مولانا محمدولی رحمانی ان دنوں علیل چل رہے ہیں، اس سے قبل اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے انہوں نے دو اہم فیصلے کیے، امارت کے سنیئر قاضی، قاضی انظار قاسمی کو قاضی شریعت اور مولانا شمشاد رحمانی کو نائب امیرشریعت نامزد کیا۔

نوجوان اور باصلاحیت عالم دین کو اس نئی ذمہ داری دییے جانے سے نوجوان طبقے میں خوشی کا ماحول ہے۔ وہ لوگ جو اعتراض کر رہے تھے کہ معمر قیادت نوجوانوں کو آگے نہیں بڑھاتی ہے، مولانا کا انتخاب ان کو عملی جواب بھی ہے۔ مولانا محترم کے انتخاب کی ستائش چوطرفہ کی جارہی ہے اور امیرشریعت کی صحت کے لیے مخلصین دعاء گو ہیں۔

Last Updated : Mar 30, 2021, 6:57 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.