بہار اسمبلی انتخابات کی تاریخوں کا اعلان ہوتے ہی ریاست میں سیاسی گٹھ جوڑ (اتحاد) کا سلسلہ جاری ہے اور الزام تراشیوں کا بازار گرم ہے۔ بتادیں کہ ریاست میں تین مرحلوں انتخابات ہونے ہیں اور نتائج 10 نومبر کو آئیں گے۔
ای ٹی وی بھارت کے سینیئر صحافی امیت بھیلاری نے جن ادھیکار پارٹی کے صدر پپو یادو سے خصوصی گفتگو کی۔ اس دوران پپو یادو نے وزیر اعظم نریندر مودی اور ریاست کے وزیر اعلی نتیش کمار پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار کی حکومت دارالحکومت پٹنہ کی تصویر بدلنے میں اب تک ناکام رہی ہے تو وہ پوری ریاست کی تصویر کیا بدلیں گے۔
بہار کی سیاست کے سب سے بڑے رابن ہڈ (زورآور رہنما) مانے جانے والے پپو یادو نے ای ٹی وی بھارت سے کھُل کر بات چیت کی اور ہر معاملے پر بےباکی سے اپنی رائے کا اظہار بھی کیا۔
گفتگو کے دوران پپو یادو نے کہا کہ انہوں نے زمین بیچ کر لوگوں کی مدد کی ہے۔ کورونا انفیکشن کے باوجود وہ عام لوگوں کی پریشانیوں کو دور کرنے کے لیے ہمہ وقت موجود رہے۔ لاک ڈاؤن کے بعد مزدوروں کی ہجرت اور ان کی کسمپرسی سے بھلا کون واقف نہیں ہے۔ ایسے وقت میں بھی وہ بہار کے ان مزدوروں کے شانہ بہ شانہ کھڑے رہے اور انہیں ہر ممکن مدد فراہم کی۔ جو بن سکا وہ سب کچھ کیا۔
انہوں نے وزیر اعظم مودی اور نتیش کمار پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ' جب ہزاروں مزدور دن رات پیدل چل کر، بھوکے رہ کر، اپنے بچوں کو کندھوں پر بٹھا کر ہزاروں کلو میٹر کا سفر کر رہے تھے تو کوئی ان کی مدد کے لیے نہیں آیا۔ نہ مودی اور نہ ہی نتیش کمار لیکن وہ ہر مشکل میں بہار کے لوگوں کے ساتھ تن تنہا کھڑے رہے، کورونا وائرس کا دور ہو یا موسمی بیماری کا، سردی بخار کا ہو یا سیلاب کا۔ وہ اپنے کارکنان کے ساتھ لوگوں کی مدد کرتے رہے۔
ذات پات کی سیاست پر پپو یادو نے کہا کہ انہیں ہر ذات سے حمایت مل رہی ہے۔
ووٹ کاٹنے کے سوال پر پپو یادو نے کہا کہ سیاست میں کون ووٹ کٹوا ہے وہ انتخابات میں پتہ چل جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ نتیش کمار سے بڑا کوئی ووٹ کٹوا نہیں ہے۔ پپو یادو نے بی جے پی کے سینیئر رہنما سشیل مودی پرسخت تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ دارالحکومت میں سیلاب کی صورت میں، سشیل مودی آدھی پتلون پہن کر بھاگ گئے اور لوگوں کی مدد کرنے کے وقت راہ فرار اختیار کرلی، ایسے رہنماؤں کو عوام وقت پر سبق سکھائے گی۔