ضلع گیا سے مالی سال 19_2020 کے لیے اقلیتی طبقے کے ضرورت مندوں کو قرض دینے کا سلسلہ جاری ہے۔ حالانکہ قرض کی رقم اتنی تاخیر سے ملنے سے لوگوں میں ناراضگی بھی ہے۔ ضلع اقلیتی فلاح دفتر کے مطابق جتنے لوگوں کا نام منتخب کرنے کے بعد معاہدہ ہوا تھا، ان میں سے تیس افراد کے اکاؤنٹ میں رقم پہنچ چکی ہے۔ حالانکہ ابھی بھی نصف سے زیادہ لوگوں کو رقم نہیں دی گئی ہے، جو سارے کاغذاتی مراحل طے کر چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
بہار میں قانون کی حکمرانی قائم کرنے کے لیے بڑے اصلاحات ہوئے: جے ڈی یو
دراصل اتنا طویل عرصہ پٹنہ مالیاتی کارپوریشن لگاتا ہے۔ ضلع گیا سے وزیر اعلیٰ اقلیتی روزگار قرض منصوبہ کے تحت کارروائی کرکے فائل گزشتہ برس کے آخری ماہ میں ہی مالیاتی کارپوریشن کو بھیج دی گئی تھی۔ تاہم قریب آٹھ مہینے سے زیادہ کا وقت گزر چکا ہے لیکن ابھی تک قرض روزگار اسکیم کا صد فیصد فائدہ درخواست دہندگان تک نہیں پہنچا ہے۔ گیا میں گزشتہ برس قریب چھ سو درخواست اقلیتی فلاح دفتر کو موصول ہوئی تھیں، جسکے بعد جانچ پڑتال کی گئی اور اس کے بعد قرض کے اصول و ضوابط پر جو کھرے اترے ان کا سلیکشن ہوا۔ قرض کے لیے منتخب ہونے والوں کی تعداد سو تھی۔ نوے درخواست دہندگان اور مالیاتی کارپوریشن اقلیتی فلاح کے درمیان شرائط پر معاہدہ بھی ہوگیا۔ فائل بھیجے ہوئے آٹھ مہینے کا وقت گزرنے کے باوجود کسی کو رقم نہیں دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
موتیہاری: مہنگائی کے خلاف کانگریس کارکنان کا احتجاج
انچارج اقلیتی فلاح مالیاتی کارپوریشن گیا دھرمیش کمار نے بتایا کہ لاک ڈاون کی وجہ سے تیزی سے کام نہیں ہوا ہے۔ اب جبکہ آفس میں معمول کے مطابق کام شروع ہوگئے ہیں، تو اقلیتی مالیاتی کارپوریشن پٹنہ کے ذمہ کام تیزی سے شروع ہیں۔ بقیہ افراد کو انکے اکاؤنٹ میں اسی ماہ رقم پہنچ جائے گی۔ پرانے معاہدے جو بھی پینڈنگ ہیں اب وہ سارے معاملے پر کاروائی کی جارہی ہے۔ جلد ہی رواں مالی سال کے لیے فارم بھرے جائیں گے۔