گیا کے شیرگھاٹی سب ڈویژن کے ڈوبھی تھانہ حدود میں واقع جھاپ چیریاں گاؤں میں بےبی دیوی کا اس کے شوہر منو یادو نے ہی قتل کر دیا۔ وجہ جہیز کا مطالبہ پورا نہیں ہونا اور بچہ نہیں ہونا بتایا جا رہا ہے۔ پولیس نے منو یادو کو گرفتار کر لیا ہے۔ لاش کو پوسٹ مارٹم کے لئے گیا کے انوگرہ نارائن ہسپتال میں بھیجا گیا ہے۔
ہلاک شدہ بے بی دیوی کی چچی بھگوتیا دیوی نے بتایا کہ شادی کے کچھ دنوں بعد سے ہی منو یادو اسکے ساتھ مارپیٹ کرتا تھا۔ ابھی کچھ دن بعد لڑکی کے بھائی کی شادی ہونی ہے، اس لئے وہ پچاس ہزار روپیے نقد اور سونے کے چین کا مطالبہ کررہا تھا۔ پہلے بھی مارپیٹ کی وجہ سے گاوں کی پنچایت ہوچکی ہے جس میں منو یادو نے آئندہ مارپیٹ نہیں کرنے کا وعدہ کیا تھا لیکن کچھ دنوں بعد پھر سے وہ بے بی دیوی کے ساتھ زیادتی کرنے لگا تھا۔
اس سلسلے میں لڑکی کے چچا چندریکا یادو نے کہا کہ دس برس قبل اپنی بھتیجی بے بی دیوی کی شادی جھاپ جھریاواں کے منو یادو سے کرائی تھی۔ بچہ نہیں ہونے کو لیکر منو یادو اس کے ساتھ مارپیٹ کرتا تھا اور ساتھ ہی وہ جہیز کا مطالبہ بھی کیا کرتا تھا۔ کل شام منو یادو نے فون کرکے بتایا کہ لڑکی نے زہر کھالیا ہے جس سے اسکی موت ہوگئی ہے۔ موقع پر پہنچ کر جب دیکھا تو منو یادو بھاگنے کی کوشش کرنے لگا تبھی اسے پکڑ کر پولیس کے حوالے کردیا۔
شیرگھاٹی تھانہ میں گھروالوں کی طرف سے بے بی دیوی کے شوہر منو یادو کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ تھانہ انچارج شیرگھاٹی نے بتایا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی پورے معاملے کا انکشاف ہوگا، تحقیقات جاری ہے۔