نیپال کے نشیبی علاقوں میں مسلسل موسلا دھار بارش کی وجہ سے ریاست بہار کے مغربی چمپارن کی گنڈک ندی میں پانی کے سطح میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ گنڈک براج سے دیر رات سے اب تک زیادہ سے زیادہ 2 لاکھ 87 ہزار کیوسک پانی گنڈک ندی میں چھوڑا گیا ہے نیز گنڈک براج کے 36 گیٹ بھی کھول دئے گئے ہیں اور نہروں میں پانی کی سپلائی بند کر دی گئی ہے۔
انتظامیہ نے پانی میں اضافے کو دیکھتے ہوئے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو محتاط رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
انتظامیہ بھی گنڈک میں پانی کی سطح میں اضافے کی وجہ سے پوری طرح سے مستعد ہے۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سمیت ایس ڈی ایم ، بی ڈی او اور سی او مسلسل ساحلی علاقوں کی نگرانی کر رہے ہیں۔
ڈی ایم نے گنڈک ندی کے نشیبی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو گنڈک کے ساحل سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کا حکم جاری کیا ہے، اس کے علاوہ دیارا میں کھیتی باڑی کرنے کے لیے نجی کشتیوں سے آنے والوں پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔
واضح رہے کہ گنڈک ندی میں پانی کی سطح میں اضافے کا انحصار پوری طرح سے نیپال سے خارج ہونے والے پانی اور بارش پر ہے، ایسی صورتحال میں محکمہ آبی وسائل کے انجینئروں کی نگرانی میں ایم ٹی بیگ کا مناسب ذخیرہ کیا گیا ہے۔
انجینئر کے مطابق اگر 3 لاکھ کیوسک سے زیادہ پانی ہو تو مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں لیکن فی الحال ایسا کوئی خطرہ نہیں ہے اور مستقل نگرانی کی جارہی ہے وہیں مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ایک رات میں پہلی بار اتنا پانی بڑھ گیا ہے۔