وزیراعلیٰ اقلیتی روزگار قرض اسکیم کے تحت مالی سال 2017 سے مالی سال 2020 تک ایک کروڑ سے زیادہ رقم بچی ہوئی تھی جبکہ اس سلسلہ میں جن افراد کے نام ویٹنگ لسٹ میں تھے انہیں یہ رقم بطور قرض پانچ برسوں کے لیے دی جائے گی۔ اس سلسلہ میں گیا میں سہ روزہ کیمپ کا انعقاد عمل میں لایا گیا۔
بہار میں اقلیتوں کو روزگار سے جوڑنے کے لیے اقلیتی قرض روزگار منصوبہ حکومت کی ایک اہم اسکیم ہے۔ بہار میں ہر برس 100 کروڑ روپے قرض منصوبہ کے تحت حکومت مختص کرتی ہے جسکے بعد اقلیتی مالیاتی کارپوریشن پٹنہ کی جانب سے سبھی ضلعوں میں آبادی کے لحاظ سے رقم کو طے کیا جاتا ہے۔
ضلع گیا کے لیے ہر برس ڈھائی کروڑ روپے سے تین کروڑ روپے کے درمیان رقم طے ہوتی ہے اور اسکے بعد کاغذی کاروائی مکمل ہونے کے بعد اقرار نامہ کی کاپی کے ساتھ متعلقہ کاغذات کے ساتھ گیارینٹیز مالیاتی کارپوریشن ارسال کیا جاتا ہے جہاں سے مستفدین کے کھاتے میں رقم بھیج دی جاتی ہے حالانکہ وزیراعلیٰ اقلیتی روزگار قرض اسکیم کے تحت قرض لینے کے شرائط سخت ہونے اور کاروائی میں تاخیر ہونے کے سبب سالوں کا وقت بھی لگ سکتا ہے۔
گزشتہ مالی سال 2017 سے اب تک جنہیں رقم نہیں ملی ہے انکے لئے کیمپ لگاکر معاہدے کی کاپی دی گئی اور جنہیں پہلے ہی مل چکی تھی انکے متعلقہ کاغذات لے کر آگے کی کارروائی کی گئی ہے. یہ کیمپ تین دنوں کے لیے لگے تھے جس میں آخری دن تک پچاس افراد سے معاہدہ ہوچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
گیا: شراب کے نشے میں مکھیا گرفتار
مالیاتی کارپوریشن کے مگدھ کمشنری کے انچارج دھرمیش کمار نے بتایا کہ 2017 سے کل 80 افراد کے نام ویٹنگ لسٹ میں تھے جن میں پچاس افراد نے آکر اپنے کاغذات جمع کیے ہیں اور جنہیں معاہدہ بک نہیں ملا تھا انہیں معاہدہ بک دیکر چار دنوں کے اندر سبھی کاغذات جمع کرنے کو کہا گیا ہے۔
قرض کی رقم کے حوالے سے اقرار نامہ کی کاپی لینے کےلیے گیا میں لگے کیمپ پہنچے جہانگیر عالم نے بتایا کہ انہوں نے 2017 میں درخواست دی تھی جس کی اب سنوائی ہوئی ہے، تاخیر کی وجہ انہیں معلوم نہیں ہے۔ واضح ہوکہ جنکا نام پینڈنگ میں تھا انہیں 23 ستمبر سے پچیس ستمبر تک کیمپ لگا کر کاغذات کے کام کرائے گئے ہیں۔