ناگرک سنگھرش مورچہ کے اراکین نے پریس کانفرنس کے ذریعہ یہ اطلاع دی کہ آٹھ فروری کو ریاست بہار کے شہر گیا سے شہریت ترمیمی قانون و قومی آبادی رجسٹر اور قومی رجسٹر برائے شہریت کی مخالفت میں ہفتہ کو گیا سے شانتی وگاندھی مارچ پٹنہ کے لیے روانہ ہوگا۔
پریس کانفرنس میں ناگرک سنگھرش مورچہ کے کنوینر توصیف الرحمن خان نے بتایا کہ گاندھی مارچ کے لیے مظاہرین فور وہیلر، ٹووہیلراور ٹیمپو سے روانہ ہونگے اور جن گاڑیوں کے کاغذات نہیں ہونگے ان گاڑیوں کی اجازت نہیں ہوگی، ساتھ ہی مارچ میں شامل ہونے والے موٹر سائیکل افراد کوہیلمیٹ لگاکرچلنے کی شرط رکھی گئی ہے
انھوں نے مزید کہا کہ مارچ پرامن ماحول میں نکالاجائیگا اس میں کسی طرح کے نعرے نہیں لگائے جائیں گے، مارچ میں صرف حب الوطنی پر مبنی گیت وگانے ہی بجینگے۔
انہوں نے بتایا کہ مارچ میں ضلع گیا کے علاوہ جہان آباد ، نوادہ ، بہارشریف ، ارول اور کئی اضلاع سے لوگ شریک ہوں گے حالانکہ گاڑی مارچ نکالے جانے کی اجازت لی گئی ہے یا نہیں اسکے متعلق جانکاری فراہم نہیں کرائی گئی ہے۔
شانتی و گاندھی مارچ سنیچر کو گیا سے روانہ ہوگا اور ہفتہ کی شام تک جہان آباد پہنچے گا جہاں مارچ جلسہ عام میں شریک ہوکر رات میں جہان آباد ہی ٹھہرے گا۔
پھر نوفروری اتوار کو جہان آباد سے مارچ پٹنہ کے لیے روانہ ہوگا، اس دوران راستے میں متعدد مقامات پر مارچ کو روک کر جلسہ عام کیا جائے گا۔
پریس کانفرنس میں اسد پرویز عرف کمانڈر ، ڈاکٹر خالد امین ، پروفیسر وجے کمار میٹھو ، توصیف الرحمن خان ، اقبال حسین ، نواب علی وغیرہ موجود تھے۔