بہاراسمبلی انتخابات کی تاریخ کا ابھی باضابطہ اعلان نہیں ہوا ہے لیکن سیاسی پارٹیوں نے اس کی تیاریاں تیز کردی ہیں۔
اسی ضمن میں پیر کو بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے ورچول ریلی کی اور اپنے پارٹی کارکنان سے ٹی وی کے ذریعہ خطاب کیا، جن کی تقریر سننے کیلئے بھاگلپور کے کبیر پور میں واقع تاج پیلیس میں پارٹی کارکنان جمع ہوئے اور وزیر اعلی کی تقریر سنی اور آنے والے انتخاب میں نتیش حکومت کی حصولیابیاں گنانے کیلئے خود کو تیار کرنے کی کوشش کی؛
حالانکہ تین طلاق کے خلاف قانون بنانے کا معاملہ ہو یا پھر شہریتی ترمیم قانون پر جے ڈی یو ایوان کا حمایت میں ووٹ دینے سے جے ڈی یو کے تئیں مسلمانوں میں ناراضگی پائی جاتی ہے۔
لیکن پارٹی سے جڑے مسلمان رہنماؤں کا ماننا ہے کہ نتیش حکومت نے ہمیشہ ہی مسلمانوں کا خاص خیال رکھا ہے، اور شہریت ترمیم قانون یا تین طلاق کے بارے میں ان کی پارٹی کے تئیں مسلمانوں میں اپوزیشن نے غلط فہمی پیدا کرنے کی کوشش کی ہے۔
ورچول ریلی میں نتیش کمار نے اپنی حکومت کے تعلق سے بھلے ہی بڑے بڑے دعوے کیے ہوں لیکن عام لوگوں کا ماننا ہے کہ روزگار، امن و قانون اور اقلیتوں کی فلاح کے تئیں نتیش کی حکومت نے دکھاوا زیادہ اور کام انتہائی کم کیا ہے۔ جس سے اقلیتوں کا ایک بڑا طبقہ نتیش سے خفا ہے اور یہ بات خود نتیش بھی جانتے ہیں کہ اگر تقریبا 17 فیصدی اقلیتوں خاص کر مسلمانوں نے پارٹی کا ساتھ چھوڑ دیا تو نتیش کی راہیں مشکل ہوسکتی ہیں۔
مزید پڑھیں:
پٹنہ کے ہسپتال میں کووڈ کے نام پر موت کی سوداگری
آپ کوبتادیں کہ'وزیر اعلی بہار نے اس ورچوئل ریلی میں حزب اختلاف جنتادل پر خوب جم کر طنز کیا۔ مزید انہوں نے اس موقع پر لالو اور رابڑی دیوی کو بھی ہدف تنقید بنایا۔