بہار اسمبلی انتخابات کے پہلے مرحلے کے لیے 28 اکتوبر کو ووٹنگ ہوگی۔ اس مرحلے میں کل 71 نشستوں پر ووٹ ڈالے جائیں گے۔ پہلا مرحلہ اس لیے بھی خاص ہے کہ سابق وزیر اعلی اور ہندوستانی عوام مورچہ کے سربراہ جیتن رام مانجھی سمیت آٹھ وزراء اور متعدد سابق قدآور رہنماؤں کی قسمت کا فیصلہ ہونا ہے۔
مزید پڑھیں: بہار اسمبلی انتخابات 2020: پہلے مرحلے کے انتخابات پر خصوصی رپورٹ
پہلے مرحلے میں 8 وزراء میں جہان آباد سے وزیر تعلیم کرشنا نندن پرساد ورما، گیا سے وزیر زراعت پریم کمار، جمال پور سے وزیر برائے دیہی شیلیش کمار، بانکا سے محنت و روزگار کے وزیر رام نارائن منڈل، دنارا سے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزیر جئے کمار سنگھ، چین پور سے کانکی کے وزیر برج کشور باند، بکسر سے وزیر ٹرانسپورٹ سنتوش کمار نرالا اور لکھی سرائے سے وزیر برائے وسائل وزیر وجئے کمار سنہا۔ امام گنج سے ہندوستانی عوام مورچہ کے سربراہ جیتن رام مانجھی کی قسمت کا بھی فیصلہ پہلے مرحلے میں ہی ہوگا۔
آر جے ڈی اسمبلی کے سابق اسپیکر ادئے نارائن چودھری، سابق وزیر وجے پرکاش، بی جے پی امیدوار شرییاسی سنگھ، مکامہ سے آر جے ڈی کے ٹکٹ پر انتخاب لڑ رہے زور آور رہنما اننت سنگھ بھی پہلے مرحلے میں اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔ تو وہیں بی جے پی سے بغاوت کے بعد ایل جے پی کے ٹکٹ سے لڑنے والے راجندر سنگھ اور رامیشور چورسیا، جے ڈی یو سے علیحدگی کے بعد ایل جے پی کے ٹکٹ سے بھگوان سنگھ کشواہا بھی انتخابی میدان میں ہیں۔
پہلے مرحلے میں آر جے ڈی کے 42 ، جے ڈی یو کے 35، بی جے پی کے 29، کانگریس کے 21، مالے سے 8 ، ہم سے 6 ، وی آئی پی سے 1 ، آر ایل ایس پی کے 43 ، ایل جے پی کے 42 اور بی ایس پی کے 27 امیدوار میدان میں ہیں۔ سنہ 2015 کے انتخابات میں آر جے ڈی سے 25، جے ڈی یو کے 23، بی جے پی کے 13، کانگریس سے 8 ، ایچ اے ایم کے 1 اور مالے سے 1 امیدواروں نے ان علاقوں سے انتخابات میں کامیابی حاصل کی تھی۔