قومی کی ترقی کا سب سے بڑا ذریعہ تعلیم ہے، تعلیم کی سیڑھی پر چڑھ کر ہی کامیابیوں کے آسمان پر پہنچا جا سکتا ہے۔ اس کے لیے موجودہ امیر شریعت مولانا احمد ولی احمد فیصل رحمانی پہلے دن سے ہی تعلیمی ترقی کو امارت کے لیے ترجیحی ایجنڈہ بنایا ہے۔ امیر شریعت کی ہدایت پر امارت شرعیہ کے پلیٹ فارم سے دینی مکاتب کے قیام اور پرائمری، مڈل اور سینئر سیکنڈری کے معیاری اسکولز کے قیام کا روڈ میپ تیار کیا جا رہا ہے۔
مذکورہ باتیں امارت شرعیہ کے قائم مقام ناظم مولانا شبلی قاسمی نے امارت شرعیہ کی جانب سے کل ہونے والے ٹیسٹ امتحان سے قبل آج امتحان گاہ کا معائنہ کرنے کے بعد ای ٹی وی بھارت سے خصوصی بات چیت میں کہی۔
معائنہ کرنے والوں میں مولانا احمد حسین قاسمی معاون ناظم امارت شرعیہ، مولانا ابو الکلام شمسی معاون ناظم امارت شرعیہ اور مولانا ارشد رحمانی سکریٹری دفتر نظامت بھی موجود تھے۔
مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ یہ ایک خوش آئند قدم ہے کہ امیر شریعت کی ہدایت پر 2022 میں میٹرک کا امتحان دینے والے طلبہ و طالبات کے لئے امارت شرعیہ کے کیمپس میں ٹیکنیکل انسٹی ٹیوٹ کی عمارت میں چار مہینے کا کریش کورس کا نظم کیا گیا ہے۔ جہاں بچوں ماہر اساتذہ کے ذریعہ بورڈ امتحان کی تیاری کرائی جائے گی۔ پروگرام میں طلبا اور طالبات کے لیے علاحدہ کلاسیز کا نظم کیا گیا ہے۔
مولانا شبلی قاسمی نے کہا کہ چند ایام قبل ہی امتحانات کی تیاری کے سلسلے میں اعلان کیا گیا تھا اور بہت کم وقفہ میں تین سو سے زائد بچوں نے فارم بھرے ہے، ان میں سے جو بھی بچے کامیاب ہوں گے وہ سبھی اس امتحان کی تیاری کا حصہ ہوں گے، سیٹوں کی کوئی قید نہیں ہے۔
مزید پڑھیں:عالم باعمل شخص کو ہی امارت شرعیہ کا امیر منتخب کرنا چاہیے: اختر الایمان
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جو بچے واقعی غریب ہوں گے ان کے لئے یہ تیاری مفت ہوگی مگر جو صاحب ثروت ہوں گے ان کے لئے معمولی دو سو روپے کی رجسٹریشن فیس رکھی گئی ہے، اگر آگے ان کی کارکردگی تشفی بخش ہوگی تو وہ فیس بھی انہیں واپس کر دی جائیگی۔