خیال رہے کہ محکمہ راج بھاشہ اردو کوشانگ کی جانب سے اردو کی ترقی و ترویج کے لیے کیمور میں مسلسل چار برس سے اردو ورک شاپ کا اہتمام کیا جارہا ہے۔ جس کے تحت پروگرام کے پہلے دن سبھی محکمہ کے افسران و عملہ کو اردو زبان کے بارے معلومات اور تربیت دی جاتی ہے اور دوسرے روز اسکول اور کالج کے طلبہ طالبات کے مابین انعامی مقابلہ جاتی پروگرام کا انعقاد کیا جاتا ہے۔
اس ضمن میں آج ضلع مجسٹریٹ نول کشور چودھری اور ایس ایس پی کیمو نے مشترکہ طور پر شمع جلا کر ورک شاپ کا آغاز کیا۔ پروگرام کی صدارت مشہور شاعر شنکر کیموری اور نظامت مشہور وکیل محمد کلیم نے کیا۔
اس موقع پر اردو کو ریاست کی اہم زبان بتاتے ہوئے ضلع مجسٹریٹ نول کشور چودھری نے کہا کہ مجھے بچپن سے اردو سیکھنے کا شوق تھا۔ تھوڑا بہت جانا بھی لیکن میٹرک امتحان کے بعد شوق پورا نہ ہو سکا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اردو زبان ایک باوزن زبان ہے۔ اور جنوبی ایشیا کی ایک اہم اور بڑی زبان ہے۔ یہ بھارت کی اٹھارہ قومی زبانوں میں سے ایک ہے۔ یہ عربی وفارسی کے بر عکس ہندی کی طرح ایک ہند آریائی زبان ہے جو برصغیر ہند میں پیدا ہوئی اور یہیں اس کی ترقی بھی ہوئی'۔
اردو اور ہندی دونوں جدید ہند آریائی زبان ہے۔ ایک عام اندازے کے مطابق اردو اور ہندی کے بولنے والوں کو ملا کر دیکھیں تو یہ دنیا کی تیسری سب سے زیادہ بولی جانے والی زبان ہے'۔
تربیتی پروگرام کے افتتاحی موقع پر ایس پی دلنواز احمد نے بتایا کہ اردو ایک شیریں زبان ہے۔ ساتھ ہی اردو میں روزگار کے کافی مواقع ہیں بھی ہیں مزید اس زبان کی کافی مانگ بھی ہے۔ اردو زبان کو اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ' اردو کو دفتری کام میں بھی استعمال کریں'۔
دوسری جانب ڈی ڈی سی کرشنا پرساد گپتا، انفارمیشن افسر پربھات کمار جھا، اردو کوشانگ انچارج افسر ونود کمار تیواری، سمیت مختلف محکمہ کے اعلی افسران موجود تھے۔ مسلم دانشووں میں نہال احمد خان، حافظ ساحل، خورشید اکرم، شرافت ناز وغیرہ نے شرکت کی۔