اس موقع پر معروف سماجی کارکن محمد قمر الحسن نے کہا کہ ہمارا احتجاج اس وقت تک جاری رہے گا جب تک کہ مرکزی سرکار سی اےاےقانون واپس نہیں لےلیتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر ملک کےدلتوں،غریبوں اور پسماندہ طبقات کے خلاف ہے،تاہم نتیش حکومت کی سی اے اے کی حمایت قابل تشویشناک ہے۔ اگر نتیش حکومت سی اے اے رد کرنے کی تجویز بہار اسمبلی میں پاس نہیں کرتی ہے تو اس کا خمیازہ آئندہ انتخابات بھگتنا پڑے گا۔
دلت سماج سے اوپندر پاسوان اور ستروہن بیٹھا نے کہا کہ سی اے اے قانون آیین کے خلاف ہے،جسے ہرحال میں واپس لینا ہوگا،سماجی کارکن قمر اختر نے کہا کہ سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر ملک کے مفاد میں نہیں ہے لہذا اسے واپس لیا جانا چاہیے،اس موقع پرمحمدحیدرعلی خان،راجیش شاہ،گنیش شاہ،جیتن پاسوان و دیگر نےاظہار خیال کیا۔ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں مرد وخواتین نے شرکت کی۔اس میں مہولیا گاؤں سمیت فتح پور،بیلا،بھوتہی گاؤں کے لوگوں نے شرکت کی اور سی اے اے ،این آر سی اور این پی آر کے خلاف امن و امان کے ساتھ ذبردست احتجاج کیا۔