نائب وزیر اعلیٰ اور وزیرمالیات تارکشور پرساد نے پیر کے روز اسمبلی میں مالی برس 2021-22 کا بجٹ پیش کرنے کے بعد منعقد پریس کانفرنس میں بتایا کہ مالی برس 2021-22 کے کل اخراجات بجٹ تخمینہ 218302.70 کروڑ روپے ہے جو مالی برس 2020-21 کے 211761.49 کروڑ روپے سے 6541.21 کروڑ روپے زیادہ ہے۔ انہوں نے بتایا کہ بجٹ میں سب سے زیادہ 38035.93 کروڑ روپے محکمہ تعلیم کے لیے مختص کیے گئے ہیں۔
مسٹر پرساد نے بتایا کہ 218302.70 کروڑ روپے کے بجٹ میں سالانہ اسکیم کا کل بجٹ تخمینہ ایک لاکھ کروڑ روپے ہے۔ اس میں گڈ گورننس کے پروگرام، خود کفیل بہار کے سات نشچے ۔ 2(2020-25) کے تحت مالی برس 2020-21 میں مختلف محکموں میں کل 4671 کروڑ روپے کا نظم کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مالی خسارہ 22510.78 کروڑ روپے ہے جو ریاست کی مجموعی گھریلو پیداوار ( جی ایس ڈی پی ) کا 2.97 فیصد ہے۔ مالی برس میں کل اخراجات میں سے ریونیو خرچ 177071.39 کروڑ روپے اور کیپیٹل خرچ 41231.31 کروڑ روپے ہونے کا تخمینہ ہے۔
مسٹر پرساد نے بتایا کہ مالی برس 2021-22 میں صحت کے لیے 13264.87 کروڑ روپے بجٹ پیش کیا ہے۔ اسی طرح 2021-22 میں گذشتہ برس کے مقابلے میں صحت کے بجٹ میں 21 فیصد سے زیادہ کے اضافے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ توانائی شعبہ کے لیے 8560 کروڑ روپے کی تجویز ہے۔
وزیر مالیات نے بتایا کہ سڑک تعمیرات محکمہ اور دیہی ورکس محکمہ کے ذریعہ سڑک شعبے میں خرچ کیے جاتے ہیں۔ ان محکموں میں مالی برس 2021-22 میں 15227.74 کروڑ روپے کے خرچ کا تخمینہ ہے، جس میں سڑک کے رکھ رکھاﺅ اور مرمت مد میں ( او پی آر ایم سی ) میں 2850.00 کروڑ روپے کا تخمینہ ہے۔ مالی برس 2021-22 میں برس 2020-21 کے مقابلے او پی آر ایم سی میں 93 فیصد سے زیادہ کے اضافے کی تجویز ہے۔
مسٹر پرساد نے بتایا کہ سڑک شعبہ کے تحت مالی برس 2021-22 میں کل 7850 کلومیٹر دیہی سڑکوں اور 731 اعلیٰ سطحی پلوں کی تعمیر کرانے کا ہدف ہے جس پر کل 4518 کروڑ روپے کے خرچ کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی برس 2021-22 میں کل 8000 کلومیٹر دیہی سڑکوں کی مرمت جدید کاری کا ہدف ہے جس پر کل 2000 کروڑ روپے خرچ کی تجویز ہے۔
وزیر مالیات نے بتایا کہ مالی برس 2021-22 میں درج فہرست ذات قبائل، فلاح، اقلیتی فلاح اور پسماندہ طبقہ اور انتہائی پسماندہ طبقہ فلاح اور سماجی فلاح سے متعلق محکموں کے ذریعہ 1227.49 کروڑ روپے خرچ کئے جانے کی تجویز ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالی برس 2021-22 میں مالی برس 2020-21 کے مقابلے فلاحی شعبہ کے بجٹ میں تین فیصد سے زیادہ کے اضافے کی تجویز ہے۔
مسٹر پرساد نے بتایا کہ گڈ گورننس کے تحت خود کفیل بہار کے سات نشچے 2 ۔ منصوبہ کے لئے مالی سال 2021-22 میں 4671 کروڑ روپے کے بجٹ کی تجویز پیش کی گئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے تحت اعلیٰ تعلیم کے مقصد سے خواتین کو حوصلہ افزا اسکیم کے لیے 600 کروڑ روپے، ہر کھیت تک سینچائی کا پانی اسکیم کے لیے 550 کروڑ روپے، نوجوان قوت۔ بہار کی رفتار کے تحت مختلف اسکیم کے لیے 550 کروڑ روپے کا نظم کیا گیا ہے۔
وزیر مالیات نے بتایاکہ مویشی اور ماہی پروری وسائل کے فروغ اسکیم کے لیے 500 کروڑ روپے، صنعتی فروغ اسکم کے لیے 400 کروڑ روپے اور سبھی گاﺅں میں سولر اسٹریٹ لائٹ اسکیم کے لیے 150 کروڑ روپے کا نظم کیاگیا ہے۔ مسٹر پرساد نے بتایاکہ ان پروگراموں کے علاوہ سات نشچے منصوبہ کے مختلف اسکیموں کے رکھ رکھاﺅ۔ اور تحفظ مد میں پنچایتی راج محکمہ کے ذریعہ 400 کروڑ روپے، شہری ترقیات اور رہائش محکمہ کے ذریعہ 100 کروڑ روپے اور جل جیون ہریالی مشن اسکیم کے لیے رقم کی تجویز مالی برس 2021-22 میں کی گئی ہے۔