پٹنہ: بہار اسمبلی انتخابات مکمل طور پر نتیش کمار بمقابلہ تیجسوی یادو ہوگیا ہے۔ نتیش کمار این ڈی اے سے ہیں اور تیجسوی یادو عظیم اتحاد سے وزیر اعلی کے امیدوار ہیں۔ وہیں تیجسوی یادو 30 سالہ نوجوان ہیں اور نتیش کمار 70 سالہ طویل تجربہ کار۔ پہلے بہار کے انتخابات کے نتائج این ڈی اے کے حق میں یکطرفہ سمجھے جارہے تھے، لیکن تیجسوی یادو کے 10 لاکھ سرکاری ملازمتوں کے اعلان کے بعد یہ لڑائی دلچسپ ہوگئی ہے۔
بہار کالج آف انجینئرنگ سے میکینیکل انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کرنے والے نتیش کمار نے کچھ وقت کے لیے بجلی بورڈ میں نوکری بھی کی۔ اس کے بعد وہ 74 کی تحریک میں کود پڑے اور جیل بھی گئے۔ نتیش کمار جے پرکاش نارائن کی تحریک سے ابھر کر سامنے آئے۔ پہلے 1985 میں ایم ایل اے بنے، 1998 میں لوک سبھا کے لیے منتخب ہوئے اور پھر 2004 تک رکن پارلیمنٹ بنتے رہے۔ اس دوران وہ بہت سی وزارتوں کے وزیر بھی رہے۔
سنہ 2000 میں بنے پہلی بار وزیر اعلی
نتیش کمار 3 مارچ سے 10 مارچ تک 7 دن کے لیے پہلی بار بہار کے وزیر اعلی بنے۔ سنہ 2005 میں باضابطہ بہار کے وزیر اعلی بنے، جس عہدے پر وہ آج تک موجود ہیں۔ نتیش کمار اپنے دور اقتدار میں متعد بڑے فیصلے لیے۔ اس میں خواتین کے لیے ریزرویشن، پولیس سروس میں خواتین کے لیے 35 فیصد ریزرویشن اور تمام سرکاری ملازمتیں شامل ہیں۔
وزیر اعلی نے ان اسکیم کی شروعات کی
- ساتھ عہدی اسکیم
- مکمل طور پر شراب بندی
- ہرگھر بجلی اسکیم
- عوامی شکایات کے ازالے کا ایکٹ
- سائیکل اور لباس اسکیم
- جل جیون ہریالی
فیٹ بیک کی بنیاد پر اسکیم کی شروعات
نتیش کمار 2005 سے لے کر اب تک بہت سارے سفر بھی کر چکے ہیں۔ ان میں نیا سفر، وکاس یاترا، دھنیواد یاترا، پرواس یاترا ، وشواس یاترا، سیوا یاترا، ادھیکا یاترا، سنکلپ یاترا، رابطہ یاترا، ترقیاتی کاموں کا سفر کا جائزہ، جل جیون ہریالی وغیرہ شامل ہیں۔ وزیر اعلی نے لوگوں سے مل کر اور ان سے رائے لے کر کئی اسکمیز کی شروعات کی۔
نویں پاس تیجسوی
عظیم اتحاد کی جانب سے وزیر اعلی کے امیدوار تیجسوی یادو نے 2014 لوک سبھا اور 2015 کے اسمبلی انتخابات میں لالو پرساد یادو سے تربیت لی۔ جہاں تک تعلیم کا سوال ہے تیجسوی یادو نویں جماعت تک پڑھے ہیں۔ انہوں نے کرکٹ میں بھی حصہ لیا، لیکن کامیاب نہیں ہوئے۔
آر جے ڈی رہنما 2015 کے اسمبلی انتخابات میں پہلی بار راگھو پور اسمبلی سیٹ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے اور نتیش کابینہ میں بہار کے نائب وزیر اعلی بن گئے۔ نتیش کمار کے عظیم اتحاد سے علیحدگی کے بعد وہ اپوزیشن لیڈر بن گئے۔ تیجسوی یادو نائب وزیر اعلی کے ساتھ نتیش کابینہ میں روڈ تعمیراتی وزیر بھی تھے۔ اس دوران انہوں نے پٹنہ میں دریائے گنگا پر بنائے جانے والے چھ لین پل کو منظوری دے دی تھی۔ اس پر کام تیزی سے جاری ہے۔
تیجسوی یادو آر جے ڈی کو ایک نئی شناخت دینے میں مصروف ہیں۔ 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں آر جے ڈی کو بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بہار کے انتخابات 2020 میں 10 لاکھ سرکاری ملازمتوں کا شاندار اعلان کرکے وہ نوجوانوں میں ایک بڑی امید بن کر ابھرے ہیں۔ تیجسوی یادو کے انتخابی اجلاس میں ہجوم دیکھنے کو مل رہا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق نتیش کمار کے تجربے کے سامنے تیجسوی کی کوئی حیثیت نہی ہے۔ ابتدائی برسوں میں نتیش کمار نے اچھا کام کیا۔ لوگوں کی توقعات میں بھی اضافہ ہوا، لیکن وہ روزگار جیسے مسئلے پر ناکام رہے۔ اس کے علاوہ مہاجر مزدوروں بھی ان کے خلاف ہیں ہیں'۔ ڈی ایم دیوکار سیاسی تجزیہ کار
تیجسوی کی سرکاری ملازمت کے اعلان پر جے ڈی یو نے حملہ شروع کردیا ہے۔ دونوں طرف سے الزامات کی سیاست جاری ہے۔
"یہ لالو خاندان کا ایک پرانا کاروبار ہے۔ سرکاری ملازمتیں دو اور زمین لکھواؤ، لیکن اب بہار میں ایسا نہیں ہونے والا ہے۔" جے ڈی یو رہنما اجے آلوک
اس کے بر عکس آر جے ڈی کی جانب سے نتیش کمار کے سات عہدی منصوبے پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔
"سات عہدی منصوبہ بدعنوانی کی جڑ ہے۔ اس اسکیم کے تحت ہر سطح پر بدعنوانی ہوئے۔" منوج جھا، قومی ترجمان آر جے ڈی
جب تیجسوی یادو لالو پرساد یادو کی میراث سنبھال رہے ہیں، تو اس کے بر عکس نتیش کمار کے خاندان سے کوئی بھی سیاست میں نہیں ہے۔ تیجسوی کا 10 لاکھ سرکاری ملازمت دینے کا وعدہ این ڈی اے کی مشکلات میں اضافہ کرسکتا ہے۔ بہار میں نوجوانوں کی آبادی 58 فیصد ہے جو فیصلہ کن کردار ادا کرے گی۔ بتادیں کہ اس بار بہار میں تین مراحل میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ پہلے مرحلے کا انتخاب 28 اضلاع کو 16 اضلاع کی 71 نشستوں پر ہوگا۔