ذرائع کا دعوی ہے کہ عظیم اتحاد جماعتوں میں سیٹ شیئرنگ کا فارمولہ تقریبا طے ہو چکا ہے۔ راشٹریہ جنتا دل (آر جے ڈی) نے 134 سے 136 نشستوں پر انتخاب لڑنے پر اتفاق کیا ہے۔ کانگریس کے دباؤ کی وجہ سے اب کانگریس 65 سے 68 نشستوں پر اپنا امیدوار اتار رےگی۔
عظیم اتحاد کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ جمعرات کی رات بہار انچارج شکتی سنگھ گوہل سمیت کئی کانگریس قائدین کے مطالبے کو قبول کرلیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ کانگریس 60 سے 65 سیٹیں حاصل کرسکتی ہے۔ کانگریس نے اس انتخاب میں 80 نشستوں دعویداری پیش کی تھی۔
آر جے ڈی نے اس انتخاب میں 150 سے 160 نشستوں پر انتخاب لڑنے کا دعوی کیا تھا، لیکن اتحادی کے دباؤ کے سبب انہیں سمجھوتہ کرنا پڑا۔ ذرائع کے مطابق آر جے ڈی کو 137 سے 140 نشستیں دی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ ذرائع کا دعوی ہے کہ 5 سے 6 نشستیں وکاس شیل انسان پارٹی (وی آئی پی) کے حصےجاسکتی ہیں۔ بائیں بازو کی جماعتیں 25 نشستیں حاصل کرسکتی ہیں۔ سیٹ شیئرنگ پر سی پی آئی (ایم ایل) کی ناراضگی سامنےآچکی تھی اور انہوں نے 30 اسمبلی حلقوں کے ناموں کا اعلان کیا تھا۔
اگرچہ ابھی تک سیٹ شیئرنگ کے بارے میں باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا ہے، ذرائع کا دعوی ہے کہ عظیم اتھاد میں سیٹ شیئرنگ کا معاملہ حل ہوگیا ہے۔ تاہم ذرائع کو اب بھی اپنی پسند کی نشستوں سے معاملہ الجھا ہوا ہے۔
واضح رہے کہ جمعرات کی رات بہار کے کانگریس انچارج شکتی سنگھ گوہل نے آر جے ڈی رہنما تیجسوی یادو کی افہام و تفہیم پر سوال اٹھایا تھا کہ اگر لالو پرساد ہوتا تو سیٹ شیئرنگ میں اتنا زیادہ وقت نہ لیتا۔ اس کے بعد جمعہ کے روز آر جے ڈی نے کانگریس پر بھی شدید سیاسی حملہ کیا۔