ملک کے ديگر حصوں میں بینکوں پر قفل لٹکے ہوئے ہیں، بینک کے باہر بینک ملازمین دھرنے پر بیٹھ کر حکومت کے خلاف نعرے بازی بھی کر رہے ہیں۔
ریاست بہار کے ضلع گیا میں جمعہ کے روز سے سبھی سرکاری اور دیہی بینک تین دنوں تک ہڑتال پر ہیں۔ یہ ملازمین اپنے مطالبات کولیکر دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ملک بھر میں قومی و علاقائی سرکاری بینک مسلسل تین دنوں تک بند رہیں گے۔ اکتیس جنوری اور یکم فروری کو بینک ملازمین ہڑتال پر ہیں جبکہ تیسرے دن اتوار ہونے کی وجہ سے بینک میں تعطیل ہوگی۔
بندی کا اعلان یونائیٹیڈ فورم آف بینک یونین کے ذریعے کیا گیا ہے۔ بارہ نکاتی مطالبات کو لیکر بند کا اعلان کیا گیا ہے۔ بینکوں کے باہر ملازمین نے مرکزی وزیر خزانہ کے خلاف فلک شگاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ مرکزی حکومت جان بوجھ کر ان کے معاملات کو حل نہیں کرتی ہے۔ درجنوں اجلاس بنا کسی نتیجے کے ختم ہوئے ہیں۔
سنتوش کمار نے کہا کہ 'بینک ملازمین کا استحصال ہو رہا ہے، متعدد مسائل ہیں تاہم اس کے سدباب پر حکومت کی نگاہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عام لوگوں کو بھی حقیقت معلوم ہونی چاہئے کہ بینک ملازمین کتنی مشکلات کا سامنہ کر رہے ہیں، تنخواہ بھی مناسب نہیں ہے۔'
انجنی کمار نے بتایا کہ ان کے مطالبات میں تنخواہ پر نظرثانی کے تحت کل تنخواہ میں 20 فیصدر کا اضافہ، پانچ روزہ بینکاری مدت، خصوصی الاؤنس میں برابری، نئے پینشن منصوبہ کو ختم کرنا، پینشن میں اضافہ، خاندانی پینشن میں سدھار جیسے اور کئی مطالبات شامل ہیں۔