ارریہ: گزشتہ دنوں ارریہ کے جوکی ہاٹ بلاک کے چکئی گاؤں میں ایک ایسا سانحہ پیش آیا جس کی وجہ سے علاقے کی پر امن فضا مکدر ہوگئی ہے۔ چکئی گاؤں کے رہنے والے بجلی مستری محمد اسماعیل کو پاس کے ہی گاؤں کے یادو ٹولہ کے شرپسندوں نے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا اور بہیمانہ طریقے سے ان کی ماب لنچنگ کردی۔ جس سے اس کی موت ہوگئی۔
ماب لنچنگ اور ہمجومی تشدد کرنے والے ملزمین کا الزام ہے کہ اسماعیل ان کے گاؤں میں چوری کے ارادے سے داخل ہوا تھا جسے مقامی لوگوں نے پکڑ لیا اور مشتعل ہجوم نے ان پر حملہ کردیا۔ اس معاملے میں ہلاک ہونے والے محمد اسماعیل کے والد محمد شعیب کی عرضی پر 15 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے جس میں سے اب تک دو لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، باقی ملزمین فرار ہیں۔
مزید پڑھیں: چوری کے الزام میں مسلم نوجوان کی ماب لنچنگ- 'نفرت انگیزی و ماب لنچنگ کووڈ سے زیادہ خطرناک'
متوفی اسماعیل کی اہلیہ مسرت پروین کا رو رو کر برا حال ہے۔ مقامی خواتین اسے تسلی دے رہی ہیں۔ محمد اسماعیل کو تین چھوٹے چھوٹے بچے ہیں جس کے سر سے باپ کا سایہ اٹھ گیا ہے۔ اسماعیل کچے مکان میں رہتا تھا، جس میں چھت بھی نہیں ہے، اسماعیل کے والد نے ضلع انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ ہے۔'