ETV Bharat / city

محمد اسماعیل ماب لنچنگ: اہل خانہ نے انصاف کا مطالبہ کیا

author img

By

Published : Jun 29, 2021, 10:42 PM IST

محمد اسماعیل ماب لنچنگ سانحہ میں اہل خانہ نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی اور انصاف کا مطالبہ کیا ہے۔ اہل خانہ کا کہنا ہے پڑوس کے یادو ٹولہ کے شرپسندوں نے منصوبہ بند سازش کے تحت محمد اسماعیل کا بہیمانہ قتل کیا۔

araria mob lynching: family demand for justice
محمد اسماعیل ماب لنچنگ: اہل خانہ نے انصاف کا مطالبہ کیا

ارریہ: گزشتہ دنوں ارریہ کے جوکی ہاٹ بلاک کے چکئی گاؤں میں ایک ایسا سانحہ پیش آیا جس کی وجہ سے علاقے کی پر امن فضا مکدر ہوگئی ہے۔ چکئی گاؤں کے رہنے والے بجلی مستری محمد اسماعیل کو پاس کے ہی گاؤں کے یادو ٹولہ کے شرپسندوں نے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا اور بہیمانہ طریقے سے ان کی ماب لنچنگ کردی۔ جس سے اس کی موت ہوگئی۔

ویڈیو

ماب لنچنگ اور ہمجومی تشدد کرنے والے ملزمین کا الزام ہے کہ اسماعیل ان کے گاؤں میں چوری کے ارادے سے داخل ہوا تھا جسے مقامی لوگوں نے پکڑ لیا اور مشتعل ہجوم نے ان پر حملہ کردیا۔ اس معاملے میں ہلاک ہونے والے محمد اسماعیل کے والد محمد شعیب کی عرضی پر 15 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے جس میں سے اب تک دو لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، باقی ملزمین فرار ہیں۔

araria mob lynching: family demand for justice
محمد اسماعیل کو تین چھوٹے چھوٹے بچے ہیں جس کے سر سے باپ کا سایہ اٹھ گیا ہے۔
ماب لنچنگ کی سانحہ پر علاقے میں سنسی پھیلی ہوئی ہے۔ آج چکئی گاؤں میں لوگوں کی آمد و رفت تیز ہو گئی ہے۔ اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے لیے مقامی لیڈران کے علاوہ آج امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی کی ہدایت پر ایک وفد قاضی عتیق اللہ رحمانی کے ہمراہ متاثرین کے گھر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی۔ اسماعیل کے والد نے بتایا کہ دراصل معاملہ ایک سڑک سے جڑے زمین کا ہے، جس کا انتقام یادو ٹولہ کے روپیش کمار نے میرے بیٹے کی قتل سے لیا ہے۔ اس واقعہ کو پورے منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دیا گیا، پہلے میرے بیٹے کو گاؤں کی بجلی ٹھیک کرنے کے بہانے بلایا گیا اور پھر اسے چور کہہ کر مار دیا گیا۔


متوفی اسماعیل کی اہلیہ مسرت پروین کا رو رو کر برا حال ہے۔ مقامی خواتین اسے تسلی دے رہی ہیں۔ محمد اسماعیل کو تین چھوٹے چھوٹے بچے ہیں جس کے سر سے باپ کا سایہ اٹھ گیا ہے۔ اسماعیل کچے مکان میں رہتا تھا، جس میں چھت بھی نہیں ہے، اسماعیل کے والد نے ضلع انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ ہے۔'

ارریہ: گزشتہ دنوں ارریہ کے جوکی ہاٹ بلاک کے چکئی گاؤں میں ایک ایسا سانحہ پیش آیا جس کی وجہ سے علاقے کی پر امن فضا مکدر ہوگئی ہے۔ چکئی گاؤں کے رہنے والے بجلی مستری محمد اسماعیل کو پاس کے ہی گاؤں کے یادو ٹولہ کے شرپسندوں نے ہجومی تشدد کا نشانہ بنایا اور بہیمانہ طریقے سے ان کی ماب لنچنگ کردی۔ جس سے اس کی موت ہوگئی۔

ویڈیو

ماب لنچنگ اور ہمجومی تشدد کرنے والے ملزمین کا الزام ہے کہ اسماعیل ان کے گاؤں میں چوری کے ارادے سے داخل ہوا تھا جسے مقامی لوگوں نے پکڑ لیا اور مشتعل ہجوم نے ان پر حملہ کردیا۔ اس معاملے میں ہلاک ہونے والے محمد اسماعیل کے والد محمد شعیب کی عرضی پر 15 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کیا گیا ہے جس میں سے اب تک دو لوگوں کی گرفتاری عمل میں آئی ہے، باقی ملزمین فرار ہیں۔

araria mob lynching: family demand for justice
محمد اسماعیل کو تین چھوٹے چھوٹے بچے ہیں جس کے سر سے باپ کا سایہ اٹھ گیا ہے۔
ماب لنچنگ کی سانحہ پر علاقے میں سنسی پھیلی ہوئی ہے۔ آج چکئی گاؤں میں لوگوں کی آمد و رفت تیز ہو گئی ہے۔ اہل خانہ سے اظہار تعزیت کے لیے مقامی لیڈران کے علاوہ آج امارت شرعیہ کے نائب امیر شریعت حضرت مولانا شمشاد رحمانی قاسمی کی ہدایت پر ایک وفد قاضی عتیق اللہ رحمانی کے ہمراہ متاثرین کے گھر پہنچے اور صورتحال کا جائزہ لیتے ہوئے ہر ممکن امداد کی یقین دہانی کرائی۔ اسماعیل کے والد نے بتایا کہ دراصل معاملہ ایک سڑک سے جڑے زمین کا ہے، جس کا انتقام یادو ٹولہ کے روپیش کمار نے میرے بیٹے کی قتل سے لیا ہے۔ اس واقعہ کو پورے منصوبہ بندی کے ساتھ انجام دیا گیا، پہلے میرے بیٹے کو گاؤں کی بجلی ٹھیک کرنے کے بہانے بلایا گیا اور پھر اسے چور کہہ کر مار دیا گیا۔


متوفی اسماعیل کی اہلیہ مسرت پروین کا رو رو کر برا حال ہے۔ مقامی خواتین اسے تسلی دے رہی ہیں۔ محمد اسماعیل کو تین چھوٹے چھوٹے بچے ہیں جس کے سر سے باپ کا سایہ اٹھ گیا ہے۔ اسماعیل کچے مکان میں رہتا تھا، جس میں چھت بھی نہیں ہے، اسماعیل کے والد نے ضلع انتظامیہ سے انصاف کا مطالبہ ہے۔'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.