بہار کے وزیر ٹرانسپورٹ سنتوش کمار نرملا نے کہا کہ دوسری ریاستوں میں مقیم مہاجر مزدور جو بہار آنا چاہتے ہیں، ہم انہیں واپس لائیں گے، انہوں نے کہا کہ اب تک 7 لاکھ مزدور واپس آئے ہیں اور 30 لاکھ مزدوروں نے بہار واپس آنے کے لیے درخواست دی ہے، انہوں نے امید ظاہر کی کہ مئی کے آخر تک تمام مزدور واپس آجائیں گے۔
وہیں قطر دوحہ سے خصوصی طیارہ 146 بھارتی مسافروں لے کر پیر کو گیا ہوائی اڈے پر پہنچا، ہوائی اڈے کے احاطے میں موجود تمام مسافروں کی اسکریننگ کے ساتھ ہی کوویڈ ۔19 کے پروٹوکول کے تحت طبی معائنہ کیا گیا، اس موقع پر ، ان کے سامان کو سینیٹائز کیا گیا، اور حکومت بہار کی تشکیل کردہ استقبالیہ کمیٹی نے انہیں وندے بھارت کٹ مہیا کرائی۔
لاک ڈاؤن 4 کو کامیاب بنانے کے لئے بہار پولیس نے اب تک مجموعی طور پر 2208 افراد پر ایف آئی آر درج کیا ہے، اسی کے ساتھ ریاست بھر میں 2368 افراد کو گرفتار کیا جا چکا ہے، لاک ڈاؤن کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف پولیس مسلسل کارروائی کررہی ہے۔
ریشمی شہر بھاگپور میں ہزاروں پاور لوم بند ہیں، بنائی کرنے والے مالی بحران کا شکار ہیں، شہر کے تقریبا 50 ہزار بنکر پاور لوم چلاکر اپنے اہل خانہ کے لیے روزی روٹی کا انتظام کرتے ہیں۔
دارالحکومت پٹنہ میں چند مقامات کے علاوہ پیر سے تمام دکانیں کھل گئیں، دکان کھلنے پر دکاندار میں خوش دیکھی گئی، لیکن خریدار نہیں آنے کی وجہ سے ان کی یہ خوشی ماند پڑ گئی، بازاروں میں لوگوں کی آمد کم ہونے کی وجہ سے دکانداروں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
لاک ڈاؤن 4 میں انتظامیہ نے سونے کی کچھ دکانیں کھولنے کی اجازت دے دی ہے، لیکن سونا مہنگا ہونے کی وجہ سے ایک بھی کسٹمر نے خریداری نہیں کی، جس کی وجہ سے سراف کاروباریوں کی پریشانی بڑھ گئی ہے۔
کورونا انفیکشن کی وجہ سے لاک ڈاؤن پورے ملک میں نافذ ہے، سبزیوں کے کاشتکار اور دکاندار اس سے بہت پریشان ہیں، دارالحکومت میں سبزیوں کی قیمتوں میں نمایاں کمی آئی ہے، عام دنوں کے مقابلے میں سبزیاں آدھی قیمت پر فروخت ہو رہی ہیں، نیز خریداروں کی تعداد میں بھی کمی واقع ہوئی ہے۔
وہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے 53 نیپالی شہری بہار کے سارن میں پھنسے ہوئے ہیں، وہ بار بار انتظامیہ پر زور دے رہے ہیں کہ وہ انہیں گھر بھیجیں، لیکن یقین دہانی کے علاوہ انہیں کچھ بھی نہیں مل رہا ہے۔