شب معراج کی مناسبت سے پردیش کے ضلع بارہ بنکی شہر کے محلہ پیر بٹاون میں واقع مدرسہ دارالعلوم میں منعقدہ جلسے میں طلبہ کو واقعات معراج النبیﷺ کے بابت تفصیلی باتیں بتائی گئیں۔ انہیں بتایا گیا کہ اس روز نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک بڑا معجزہ پیش آیا اور اس وقت پوری امت پر 5 وقت کی نماز فرض ہوئی۔ جلسہ کا آغاز قاری سہیل اختر نے سورہ اسرا کی تلاوت کے ساتھ کیا۔ اس کے بعد مدرسہ کے مہتمم مولانا مجیب قاسمی نے تمام طلبہ کو 27 رجب کی اہمیت بتائی۔
انہوں نے طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ' 27 رجب کو نبی کریم ﷺ کے ساتھ بڑا معجزہ پیش آیا تھا، اس روز آپ ﷺ بیت المقدس سے ہوتے ہوئے ساتویں آسمان تک پہونچے تھے، اس کے بعد نبی کریم کی ملاقات اللہ پاک سے ہوئی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ' جب نبی کریم اللہ کے پاس پہونچے تو اللہ تعالیٰ نے ان سے کہا میرے قریب آ جاؤ، انہوں نے بتایا کہ اس ملاقات کے دوران اللہ تعالیٰ نے نبی کریم سے پوچھا کہ تم میرے لئے کیا تحفہ لائے ہو، نبی کریم نے جواب دیا کہ میں آپ کے لئے تمام قسم کی عبادات لیکر آیا ہوں۔
جواب سے اللہ تعالیٰ اس قدر خوش ہوئے کہ انہوں نے نبی کریم کو سلامتی کی دعا دیں، اس کے بعد نبی کریم نے اللہ پاک سے دریافت کیا کہ اے اللہ میری سلامتی کے ساتھ میری امت کی سلامتی کی بھی دعا دیں، مولانا قاسمی نے بتایا کہ' جب نبیﷺ اس ملاقات کے بعد باہر نکل رہے تھے، تو انہوں نے انہیں 50 وقت کی نماز کا تحفہ دیا۔ راستے میں لوٹتے وقت حضرت موسیٰ علیہ السلام سے ملاقات ہوئی تو انہوں نے کہا کہ اے نبی کریم امت 3 وقت کی نماز نہیں پڑھ سکے گی لہذا اسلئے آپ اللہ پاک سے کم کرائیں، اس طرح متعدد دفعہ ان کے اسرار پر نبی کریم نمازیں کم کراتے رہے، آخر میں نبی کریم نے کہا کہ' اب مجھے شرم آ رہی ہے، اب وہ 5 وقت سے کم نماز نہیں کرا سکتے، اس پر اللہ تعالیٰ نے کہا کہ' اے میرے محبوب تم ان 5 وقت کی نماز لے کر جاؤ تمہاری امت 5 وقت کی نماز پڑھا کرے گی لیکن اسے ثواب 50 وقتوں کا ہی ملے گا۔