اتر پردیش نوئیڈا دادری کے سابق رکن اسمبلی مہیندر بھاٹی کے قتل میں بری ہونے والے سابق رکن پارلیمنٹ اور وزیر ڈی پی یادو نے ایک بار پھر فعال سیاست میں واپسی شروع کردی ہے۔ اتوار کو نوئیڈا کے شرف آباد میں بات کرتے ہوئے ڈی پی یادو نے کہا کہ کسانوں کے مسائل کو حل کرنے کے لیے وہ جلد ہی پنچایت کا اہتمام کرکے حکمت عملی طے کریں گے۔
انہوں نے کسانوں کی تحریک کی قیادت کرنے کی بھی بات کی ہے۔ حالیہ یوپی اسمبلی انتخابات سے پہلے اپنی پارٹی راشٹریہ پریورتن دل کو مضبوط کرنے کے لیے، وہ جلد ہی لکھنؤ میں پارٹی رہنماؤں کے ساتھ میٹنگ کے ساتھ آگے کی منصوبہ بندی کریں گے۔ اس بار وہ بدایوں کے سہسوان سے اسمبلی الیکشن لڑ سکتے ہیں۔
ڈی پی یادو نے کہا کہ ریاست میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں نوئیڈا سے اعظم گڑھ تک مختلف سیٹوں پر ان کے اثر کو دیکھتے ہوئے کئی سیاسی جماعتوں کے لیڈران نے ان سے رابطہ کرنا شروع کر دیا ہے۔ خاص بات یہ ہے کہ یوپی کی بی جے پی حکومت کو لے کر ڈی پی یادو کا موقف کافی نرم نظر آنے لگا ہے۔
نوئیڈا میں کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے ڈی پی یادو نے کہا کہ اتھارٹی کے عہدیداروں نے کسانوں کے ساتھ کبھی انصاف نہیں کیا۔ جس کی وجہ سے کسان اپنے مسائل کے حل کے لیے احتجاج اور دھرنا دینے پر مجبور ہو رہے ہیں۔ ایسے میں انہوں نے نوئیڈا اور گریٹر نوئیڈا کے گاؤں کے کسانوں کے ساتھ جلد ہی ایک بڑی پنچایت کر کے آگے کی حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں:نوئیڈا اتھارتی پر بغیر نوٹس دیے مکان توڑ نے کا الزام
اس پنچایت کے بعد وہ کسانوں کے مطالبات پر کوئی ٹھوس کارروائی کریں گے اور حکومت اور اتھارٹی کے عہدیداروں سے بات کرنے کے بعد کوئی ٹھوس کارروائی کریں گے۔ کسی بھی پارٹی کے ساتھ اتحاد کے معاملے پر ڈی پی یادو نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں اتحاد کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔