کانگریس کے رہنما راہل گاندھی سمیت 5 افراد اور پرینکا گاندھی وڈرا کے ہاتھرس جانے کے بعد پولیس نے کانگریسی کارکنان پر ڈی این ڈی بارڈر پر لاٹھی چارج کیا۔
اترپردیش سرحد پر کانگریس کارکنان کا بہت بڑا ہجوم تھا جس کی وجہ سے پولیس کو سنبھالنا مشکل ہو رہا تھا لیکن کچھ کارکنان نے بیریکیڈ ہٹانے کی کوشش کی جس کی وجہ سے پولیس نے لاٹھی چارج کیا۔
پولیس عہدے داروں کے مطابق جب صرف پانچ افراد کو ہی ہاتھرس جانے کا فیصلہ ہوا اور باقی ممبران پارلیمنٹ متفقہ طور پر واپس چلے گئے تو کچھ کانگریسی کارکنان کا ہنگامہ کرنا مناسب نہیں تھا۔ یہی وجہ ہے کہ پولیس کو ہلکی طاقت کا استعمال کرنا پڑا ہے۔
ہفتے کے روز پرینکا گاندھی خود گاڑی چلا کر ڈی این ڈی پہنچی تھیں جس میں راہل گاندھی بھی بیٹھے ہوئے تھے لیکن کافی بحث و مباحثے کے بعد یوپی پولیس نے راہل، پرینکا سمیت پانچ افراد کو ہاتھرس جانے کی اجازت دے دی۔ اس سے قبل راہل گاندھی نے ڈی این ڈی پر سیکڑوں کانگریس کارکنان کو سمجھایا تھا کہ پولیس نے انہیں ہاتھرس جانے کی اجازت دی ہے اور اب آئیے ہم آگے آئیں اور پولیس کے ساتھ تعاون کریں۔
واضح رہے کہ تقریباً 15 روز سے زندگی اور موت کی کشمکش کے بعد اجتماعی جنسی زیادتی و درندگی کی شکار دلت لڑکی کی گذشتہ 29 ستمبر کو موت ہوگئی تھی جس کے بعد اترپردیش انتظامیہ نے لڑکی کی آخری رسومات والدین کی اجازت کے بغیر ادا کردیئے جس کی مختلف سیاسی و سماجی تنظیموں نے مذمت کی ہے۔
یو پی پولیس نے ہاتھرس گاؤں کو پولیس چھاونی میں تبدیل کردیا ہے اور وہاں کسی کو بھی جانے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔ میڈیا کو بھی آخری رسومات کی رپورٹنگ سے روکا گیا اور متاثرہ خاندان سے بات چیت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ گذشتہ دو روز قبل راہل گاندھی اور پرینکا گاندھی کو بھی متاثرہ خاندان سے ملنے کی اجازت نہیں دی گئی جبکہ انہیں نوئیڈا قریب روک دیا گیا تھا۔