مہاراشٹر سرکار کی ہدایتوں کی مکمل طور پر پاسداری کرتے ہوئے ریاست کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کے اکثر وبیشتر علاقوں میں 10 محرم کا اہتمام کرتے ہوئے شہدائے کربلا کو یاد کیا گیا۔ پیغمبرِ اسلام حضرت محمد صلی اللہ علیہ و سلم کے نواسے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کو یاد کرتے ہوئے شہر مالیگاؤں میں یوم عاشورہ منایا گیا۔ تاریخ میں شاید یہ مسلسل دوسرا موقع ہوگا کہ پوری ریاست میں جلوس کے بغیر یوم عاشورہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔
مالیگاؤں کا ماتمی جلوس پورے ضلعے میں مشہور ہے لیکن اس بار جلوس برآمد نہیں ہوا۔ تاہم عاشور خانوں کے احاطوں میں ہی عزاداری اور ماتم کرتے ہوئے حضرت امام حسین رضی اللہ عنہ کی شہادت کو یاد کیا گیا۔
اسی طرح شہر کی سنی تنظیموں اور اداروں نے بھی یوم عاشورہ منایا اور 11 محرم الحرام کو کچھ سنی تعزیہ داروں نے اپنے تعزیے کو کربلا اور امام حسین کی یاد میں نکالا اور بعد ازاں انہیں دفن کردیے اور کچھ تعزیوں کو شیعہ قبرستان میں حفاظت سے رکھ دیا گیا۔ اس تعلق سے شہر تعزیہ کمیٹی کے صدر شفیق رانا نے بتایا کہ محرم کی 11 تاریخ آج کے دن تعزیہ دفن کرنے کے لیے تعزیہ داروں کو کارپوریشن انتظامیہ کی جانب 30 گاڑیاں مہیا کی گئی۔
اس کے ذریعے شہر کے مختلف مقامات سے تعزیوں کو گاڑیوں میں رکھ کر شیعہ قبرستان لایا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ شہر میں تعزیہ گھر نہ ہونے کی وجہ سے تعزیہ داروں کو کافی دشواریاں پیش آتی ہے۔ شفیق رانا نے بتایا کہ تعزیہ رکھنے کی دشواریوں کو دیکھتے ہوئے انہوں نے ضلع کلکٹر اور مقامی انتظامیہ کو ایک مطالباتی متکوب دیتے ہوئے شہر مالیگاؤں میں جلد از جلد ایک خوبصورت تعزیہ گھر تعمیر کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ تاکہ آنے والے سال میں تعزیہ داروں کو ان تکلیفوں کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
مزید پڑھیں: مہاراشٹر اقلیتی کمیشن کے سابق چیئرمین محمد حسین خان کا انتقال
انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑ رہا ہے کہ اس سال کے حالات مختلف ہیں۔ دنیا بھر میں پھیلی کورونا کی بیماری کی وجہ سے جلوس نکالنے سے عزادار قاصر ہیں لیکن اللہ تعالٰی سے دعا گو ہیں کہ جلد سے جلد کورونا وائرس کی وبا کا خاتمہ ہو۔