مہاراشٹر اسمبلی انتخابات سے قبل وزیر اعلی دیویندر فڑنویس کی 'مہا جنادیش یاترا' کے اختتام کے موقع پر یہاں منعقد ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم مودی نے کہا، 'دو تین ہفتوں سے بہادر اور بڑبولے لوگ رام مندر کے تعلق سے بیان بازی کر رہے ہیں'۔
انہوں نے کہا کہ 'ملک کے تمام شہریوں کو سپریم کورٹ کے تئیں احترام کا جذبہ ہے۔ رامندر کے معاملے کی سماعت سپریم کورٹ میں جاری ہے اور تمام فریق اپنے دلائل پیش کر رہے ہیں۔ سپریم کورٹ وقت نکال کر سن رہا ہے'۔
انہوں نے کہا ، 'مجھے حیرت ہے کہ وہ آخر کار بیان بازی کیوں کر رہے ہیں۔ کیوں رکاوٹ ڈال رہے ہیں'۔
وزیر اعظم نے کہا ، 'ہمارا ملک ہماری عدلیہ میں باباصاحب امبیڈکر کے آئین میں اور سپریم کورٹ کا احترام کرتا ہے۔ میں بیان بہادر بڑبولے لوگوں سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ وہ بھگوان کی خاطر ہندوستان کے نظام عدل پر بھروسہ رکھیں'۔
مودی نے کہا کہ 'ان کی حکومت نے کسان سمان ندھی کے مد میں کسانوں کے کھاتے میں 20 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ رقم جمع کروائی ہے، جس میں سے 1500 کروڑ روپئے مہاراشٹر کے کسانوں کے گھروں میں جاچکے ہیں'۔ انہوں نے کہا کہ 'نئی حکومت کے قیام کے بعد، ملک کے ہر گاؤں سے ہر گھر کو نل سے صاف پانی کی فراہمی کا وعدہ کیا گیا ہے۔ اس پر کام شروع کردیا گیا ہے'۔
جموں و کشمیر کے بارے میں، مسٹر مودی نے کہا کہ اب نیا کشمیر تعمیر کرنا ہے۔ کشمیر کی خون آلود دھرتی کو ایک بار پھر جنت بنانا ہے۔ کشمیریوں کے دکھ پر مرہم لگانا ہے اور انہیں پریشانیوں سے نجات دلانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے فیصلوں کی آڑ میں جموں و کشمیر میں عدم استحکام ،انتشار پیدا کرنے اور تشدد کو بھڑکانے کی کوشش ہو رہی ہے، لیکن ریاست کے نوجوان اور والدین تشدد سے باہر آنے کے لئے پرعزم ہیں۔ وہ ترقی اور روزگار چاہتے ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ جموں و کشمیر میں ترقی کا ایک نیا دور شروع ہوا ہے۔ ریاست کو نئی بلندیوں پر پہنچانا ہے اور ہر کشمیری کو گلے لگانا ہے۔ کانگریس اور نیشنلسٹ کانگریس پارٹی کی قیادت پر نشانہ لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اپوزیشن رہنماؤں کے بیانات ملک دشمنوں کا ہتھیار بن رہے ہیں۔ یہ بہت بدقسمتی ہے۔
مودی نے کہا کہ اگر مسٹر شرد پوار کو پڑوسی ملک پسند ہے تو یہ ان کی پسند ہے۔ اگر اس کے حکمران فلاح بہبود والے نظر آتے ہیں تو ، یہ ان کا ویژن ہے ، لیکن پورا ہندوستان جانتا ہے کہ دہشت گردی کی فیکٹریاں کہاں ہیں اور ظلم و استحصال کہاں سے ہوتا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو جتانا ہماری ذمہ داری ہے ، لیکن این سی پی اور کانگریس قائدین ایسا نہیں کررہے ہیں۔