ETV Bharat / city

نینی تال میں ملک بھر کے سائنسداں جمع ہوئے

ریاست اتراکھنڈ کے ضلع نینی تال میں ایک سیمینار کا اہتمام کیا کیا جس میں دنیا کے سب سے بڑے آپٹیکل ٹیلی اسکوپ '30 میٹر دوربین' کو ایجاد کرنے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

سائنسدان جمع ہوئے
author img

By

Published : Oct 27, 2019, 9:03 PM IST

بورڈ آف نیچرل ریسورس کی جانب سے اس کے ایجاد کیے جانے کی منظوری ہونے کے بعد ملک کے 110 سائنسدانوں نے نینی تال میں تین روزہ سیمینار کے تحت دنیا کے سب سے بڑے آپٹیکل ٹیلی اسکوپ 30 میٹر دوربین کے جلد اور بہتر ایجاد کے لئے مل کر قدم اٹھائے۔

سائنسدان جمع ہوئے

سیمینار کے دوران آرے بٹ انسٹی ٹیوٹ آف اوزرویشنل سائنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وہاب الدین نے بتایا کہ 'پانچ ملک ہندوستان، امریکہ، چین، جاپان اور کینیڈا کی شرکت سے امریکہ کے ہوائی جزیرے میں لگنے والی یہ 30 میٹر دائرے کی دور بین تیرہ ہزار کروڑ کی مالیت سے بنائی جا رہی ہے۔

اس دور بین میں ہمارے ملک ہندوستان کی 10 فیصدی حصہ داری ہے۔ اس کے ذریعے اور دوربینوں کی بنسبت زیادہ گہرائی سے آسمان خلا کی جانکاری حاصل ہو سکے گی ساتھ ہی سائنس دانوں کے کی مسائل و تجسس کا حل ہو سکے گا اور آسمان میں موجود ستارہ آور سیاروں کی تلاش اور ان کی اندرونی گردشی ہلچل بھی آسانی سے سامنے آ سکے گی

بورڈ آف نیچرل ریسورس کی جانب سے اس کے ایجاد کیے جانے کی منظوری ہونے کے بعد ملک کے 110 سائنسدانوں نے نینی تال میں تین روزہ سیمینار کے تحت دنیا کے سب سے بڑے آپٹیکل ٹیلی اسکوپ 30 میٹر دوربین کے جلد اور بہتر ایجاد کے لئے مل کر قدم اٹھائے۔

سائنسدان جمع ہوئے

سیمینار کے دوران آرے بٹ انسٹی ٹیوٹ آف اوزرویشنل سائنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وہاب الدین نے بتایا کہ 'پانچ ملک ہندوستان، امریکہ، چین، جاپان اور کینیڈا کی شرکت سے امریکہ کے ہوائی جزیرے میں لگنے والی یہ 30 میٹر دائرے کی دور بین تیرہ ہزار کروڑ کی مالیت سے بنائی جا رہی ہے۔

اس دور بین میں ہمارے ملک ہندوستان کی 10 فیصدی حصہ داری ہے۔ اس کے ذریعے اور دوربینوں کی بنسبت زیادہ گہرائی سے آسمان خلا کی جانکاری حاصل ہو سکے گی ساتھ ہی سائنس دانوں کے کی مسائل و تجسس کا حل ہو سکے گا اور آسمان میں موجود ستارہ آور سیاروں کی تلاش اور ان کی اندرونی گردشی ہلچل بھی آسانی سے سامنے آ سکے گی

Intro:نینی ٹال میں جمع ہوئے ملک بھر کے سائنسداں
Body:نینی ٹال میں جمع ہوئے ملک بھر کے سائنسداں
دنیا کے سب سے بڑے آپٹیکل ٹیلی سکوپ 30 میٹر دوربین پر گفتگو کر حل نکالنے کے لیے اترا گھنڈ کے نینی ٹال میں تین روزہ سیمینار منعقد ہوا بورڈ آف نیچورل ریسورس کی جانب سے اس کے ایجاد کیے جانے کی منظوری ہونے کے بعد ملک کے 110 سائنسدانوں نے نینی تال میں تین روزہ سیمینار کے تحت دنیا کے سب سے بڑے آپٹیکل ٹیلی سکوپ 30میٹر دوربین کے جلد اور بہتر ایجاد کے لئے مل کر قدم اٹھائے
سیمینار کے دوران ارے بٹ انسٹیٹیوٹ آف اوزر ویشنل سائنس کے ڈائریکٹر ڈاکٹر وہاب الدین نے بتایا کی پانچ ملک ہندوستان امریکا چین جاپان کناڈا کے شرکت سے امیریکا کے ہوائی جزیرے میں لگنے والی یہی 30 میٹر دائرے کی در بین تیرہ ہزار کروڑ توڑ کی قیمت سے بنائی جا رہی ہے
جس میں ہمارے ملک ہندوستان کی 10فیصدی حصہ داری ہے اس کے ذریعے اور دوربینوں کی بنسبت زیادہ گہرائی سے آسمان خلا کی جانکاری حاصل ہوسکے گی ساتھ ہی سائنس دانوں کے کی مسائل و تجسس کا حل ہو سکے گا اور آسمان میں موجود ستارہ آور سیاروں کی تلاش اور ان کی اندرونی گردشی ہلچل بھی آسانی سے سامنے آ سکے گیConclusion:نینی ٹال میں جمع ہوئے ملک بھر کے سائنسداں
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.