ریاست راجستھان میں کورونا وائرس سے دو لوگوں کی موت ہو چکی ہے اور کورونا وائرس کے پیش نظر پورے ملک کو 21 دنوں کے لیے لاک ڈاؤن کردیا گیا ہے۔
لاک ڈاون کی ہی وجہ سے ریاست راجستھان میں افسران کی جانب سے مسجد میں صرف پانچ لوگوں کو ہی نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی ہے۔
جمعہ کا دن ہونے کی وجہ سے جمعہ کی نماز پڑھنے کے لیے کثیر تعداد میں نمازی مسجدوں، درگاہوں اور دیگر جگہوں پر تشریف لاتے ہیں لیکن لاک ڈاؤن اور افسران کی جانب سے جاری کیے گئے احکامات کا مسجدوں، درگاہوں اور دیگر جگہوں پر پورا خیال رکھا گیا اور صرف پانچ ہی نمازیوں کو مسجد میں داخل کرکے جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔
ریاست کی مسجدوں کے باہر پولیس کے جوان بھی تعینات کیے گئے اور زیادہ تر مسجدوں پر تالے ہی لگے ہوئے نظر آئے۔
واضح رہے کہ ریاست راجستھان میں مذہبی رہنماؤں کی جانب سے یہ اپیل کی گئی تھی کہ جمعہ کی نماز لوگ اپنے گھروں میں ہی ادا کریں اور مسجدوں میں صرف پانچ لوگ نماز پڑھنے کے لیے پہنچے جس کے بعد یہاں پر پانچ لوگ نماز پڑھتے ہوئے نظر آئے۔
بڑے پیر صاحب کی درگاہ کے سجادہ سید صداقت علی جیلانی نے بتایا کہ حکومت کی جانب سے جو ایڈوائزری جاری کی گئی تھی اس کا خاص خیال رکھا جا رہا ہے اور مسجدوں میں نماز کے بعد اس کورونا وائرس کی وبا سے بچنے کے لیے دعا کا بھی اہتمام کیا جاتا ہے اور تمام لوگوں سے یہ اپیل کی جا رہی ہے کی وہ کورونا وائرس کو مذاق نہیں سمجھے بلکہ اس سے بچنے کے لیے اپنے گھروں میں ہی قید رہیں۔