ETV Bharat / city

مسلمانوں کو اپنی حیثیت پہچاننے کا وقت آگیا: خالد انور

جنتادل یونائٹیڈ کے رکن قانون ساز کونسل خالد انور نے مشرقی چمپارن ضلع کے چندنبارہ میں اسکول کو 2+ کا درجہ ملنے پر منعقدہ پروگرام سے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی حیثیت پہچاننے کا وقت آگیا ہے۔

It is time for Muslims to recognize their status: Khalid Anwar
خالد انور
author img

By

Published : Aug 16, 2021, 12:43 PM IST

آزادی کا 75واں سال بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کی مردم خیز بستی چندنبارہ کے لئے کافی اہم ہے۔ بہار سرکار نے اس پنچایت کے ہائی اسکول کو پلس ٹو کا درجہ دیا ہے۔ اس موقع پر جنتادل یونائٹیڈ کے رکن قانون ساز کونسل خالد انور نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی حیثیت پہچاننی ہوں گی، مسلمانوں کو اب کسی کی جاگیر بن کر نہیں رہنا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

چندنبارہ ہائی اسکول کو 2+ کا درجہ ملنے پر خوشی کا ماحول ہے۔ اسے لے کر مقامی لوگوں نے ایک پروگرام منعقد کر سرکار کے فیصلے کا استقبال کیا۔ اس پروگرام میں جنتادل یونائٹیڈ کے قانون ساز کونسل رکن خالد انور نے لوگوں کو خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے آج تک اپنی حیثیت کو نہیں پہچانا ہے۔ گزشتہ 70 سالوں سے مسلمان جس کی غلامی کرتے ہیں، اس غلامی سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔ آزادی کے بعد ریاست کے اقلیتوں کے سیاسی، سماجی اور تعلیمی ترقی کے لئے صرف وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ہی کام کیا ہے۔ اس لئے مسلمانوں کو اب کسی کی جاگیر نہیں رہنا ہے، کیونکہ دیگر سرکاروں نے مسلمانوں کو صرف بیوقوف بنانے کا کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں: حزبِ اختلاف نے پارلیمنٹ میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے: شکیل احمد

چندنبارہ ہائی اسکول کو کالج کا درجہ دیے جانے پر علاقے کے ہزاروں طالب علموں کو کافی فائدہ ملے گا۔ وہ تعلیم کے حصول کے لئے ادھر ادھر نہیں جائیں گے۔ اس کی مانگ گزشتہ کئی سالوں سے کی جارہی تھی جسے سرکار نے پورا کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Afghanistan: 'کابل کو خونریزی سے بچانے کے لیے ملک چھوڑنا پڑا'

آزادی کا 75واں سال بہار کے مشرقی چمپارن ضلع کی مردم خیز بستی چندنبارہ کے لئے کافی اہم ہے۔ بہار سرکار نے اس پنچایت کے ہائی اسکول کو پلس ٹو کا درجہ دیا ہے۔ اس موقع پر جنتادل یونائٹیڈ کے رکن قانون ساز کونسل خالد انور نے کہا کہ مسلمانوں کو اپنی حیثیت پہچاننی ہوں گی، مسلمانوں کو اب کسی کی جاگیر بن کر نہیں رہنا ہے۔

دیکھیں ویڈیو

چندنبارہ ہائی اسکول کو 2+ کا درجہ ملنے پر خوشی کا ماحول ہے۔ اسے لے کر مقامی لوگوں نے ایک پروگرام منعقد کر سرکار کے فیصلے کا استقبال کیا۔ اس پروگرام میں جنتادل یونائٹیڈ کے قانون ساز کونسل رکن خالد انور نے لوگوں کو خطاب کیا۔

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں نے آج تک اپنی حیثیت کو نہیں پہچانا ہے۔ گزشتہ 70 سالوں سے مسلمان جس کی غلامی کرتے ہیں، اس غلامی سے باہر نہیں نکل پارہے ہیں۔ آزادی کے بعد ریاست کے اقلیتوں کے سیاسی، سماجی اور تعلیمی ترقی کے لئے صرف وزیر اعلیٰ نتیش کمار نے ہی کام کیا ہے۔ اس لئے مسلمانوں کو اب کسی کی جاگیر نہیں رہنا ہے، کیونکہ دیگر سرکاروں نے مسلمانوں کو صرف بیوقوف بنانے کا کام کیا ہے۔

مزید پڑھیں: حزبِ اختلاف نے پارلیمنٹ میں اپنی ذمہ داریوں کو پورا کیا ہے: شکیل احمد

چندنبارہ ہائی اسکول کو کالج کا درجہ دیے جانے پر علاقے کے ہزاروں طالب علموں کو کافی فائدہ ملے گا۔ وہ تعلیم کے حصول کے لئے ادھر ادھر نہیں جائیں گے۔ اس کی مانگ گزشتہ کئی سالوں سے کی جارہی تھی جسے سرکار نے پورا کر دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Afghanistan: 'کابل کو خونریزی سے بچانے کے لیے ملک چھوڑنا پڑا'

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.