جس میں کالج کے پرنسپل اور صدر رویندر جین اور دیگر عملہ نے طلبا کو معاشرے میں پالی تھین کے مضر اثرات کے بارے میں بتایا۔
اس میں بتایا گیا کہ پالی تھین کا استعمال نہیں کرنا چاہئے، کیوں کہ پالی تھین بھی کینسر کا ایک عنصر ہے۔ سامان لاتے وقت صرف کپڑا یا کاغذی بیگ ہی استعمال کریں ، کیوں کہ جب یہ پالی تھین ہم استعمال کے بعد پھینک دیتے ہیں تو یہ پالی تھین نہ تو سڑتی ہے اور نہ ہی مٹی میں تحلیل ہوکر ختم ہوتی ہے۔
یہ بھی کہا گیا کہ پالی تھین برسوں تک گڑھے میں دب جانے کے بعد بھی اسی طرح برقرار رہتی ہے۔
لہذا ، پالی تھین کا استعمال نہیں کرنا چاہئے اور نہ ہی کسی کو اس کی اجازت دی جانی چاہئے۔
طلبا کو بھی یہ حلف اٹھانے کا حکم دیا گیا تھا کہ وہ پالی تھین کا استعمال نہ کریں اور آس پاس محلہ کے لوگوں کو بھی کو اس کے سلسلے میں آگاہ کریں اور پالی تھین کے مضراثرات کی علامت کے بارے میں لوگوں کو آگاہ کریں۔