اسی سلسلے میں آج مظفر نگر کے 14 مقامات پر کسان یونین کے کارکنوں نے قومی شاہراہ کو جام کرتے ہوئے احتجاجی دھرنا کیا۔
دھرنا اور مظاہرے کے دوران عوام کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ٹریفک نظام بھی متاثر ہوا جس کے باعث سڑک پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ گئی، راہگیروں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا۔ دھرنا پرامن رہے اس تعلق سے پولیس انتظامیہ نے سیکیورٹی کے پختہ انتظامات کیے تھے۔ انتظامیہ نے احتجاج کے مقامات پر اعلی پولیس اہلکار تعینات کیا تھا۔
اس کے علاوہ بھارتیہ کسان یونین کے کارکنوں اور عہدیداروں نے چوراہوں پر بھی گنے کی ہولی جلائی اور انتظامیہ کو متنبہ کیا۔
کسانوں کا الزام ہے کہ ریاستی حکومت گذشتہ 3 سیزنوں میں گنے کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا ہے۔ کسانوں کی آبپاشی میں استعمال ہونے والی بجلی کی قیمت دوگنی ہوگئی ہے اور کھاد ، ڈیزل، کیڑے مار ادویات وغیرہ میں 20 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ جس کی وجہ سے گنے کے کاشتکار مستقل پریشانی کا شکار ہیں۔