ETV Bharat / city

کیا مہاراشٹر میں صدر راج نافذ ہوگا؟ - بی جے پی کی قیادت والی عظیم اتحاد کو واضح اکثریت حاصل

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی قیادت والی عظیم اتحاد کو واضح اکثریت حاصل ہونے کے بعد بھی اقتدارمیں شراکت داری کے مسئلہ پر آج 14ویں دن بھی حکومت تشکیل نہیں پائی

کیا مہاراشٹر میں صدر راج نافذ ہوگا؟
author img

By

Published : Nov 8, 2019, 11:11 PM IST

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی قیادت والی عظیم اتحاد کو واضح اکثریت حاصل ہونے کے بعد بھی اقتدارمیں شراکت داری کے مسئلہ کی وجہ سے 14ویں دن بھی حکومت تشکیل نہیں ہو پائی۔

اب وزیراعلیٰ کے عہدہ کی میعاد بھی آج ختم ہو رہی ہے ایسے میں سب کی نظریں ریاست کے گورنر پر ٹکی ہوئی ہیں کہ وہ اب کیا فیصلہ لیں گے۔

تاہم اس ضمن میں سیاسی مبصرین سے بات کرنے کے بعد جوقانونی نکات سامنے آئے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

1۔ حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی اگر حکومت نہیں بنتی ہے تو گورنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ نئی حکومت بننے تک عبوری حکومت تشکیل کر سکتا ہے۔

2۔ اگر کوئی بھی پارٹی حکومت بنانے کا دعویٰ نہیں کرتی ہے تو گورنر اُس پارٹی کو حکومت سازی کا موقع دیں گے، جس نے انتخاب میں زیادہ سیٹیں حاصل کی ہیں اور اگر وہ پارٹی اِنکارکردیتی ہے تو دوسری بڑی پارٹی کو موقع دیا جائے گا،

اگر وہ بھی انکار کردیتی ہے تو تیسری بڑی پارٹی کو موقع دیا جائے گا اور اس کے بعد چوتھے نمبر کی پارٹی کو موقع دیا جائے گا۔اور اگر سبھی نے انکار کردیا تو صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے۔

صدر راج کی مدت کتنی ہوسکتی ہے؟

1۔ پہلے 6 ؍مہینے کے لیے صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے اس کے بعد اُسے 6 - 6 مہینہ بڑھایا جاسکتا ہے۔

2۔ کسی بھی ریاست میں زیادہ سے زیادہ 3 برس تک صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے۔

3۔ صدر راج کے دوران اگر کوئی پارٹی اکثریت کا دعویٰ کرتی ہے تو اسے اکثریت ثابت کرنے کا موقع دیا جاسکتا ہے کیونکہ اسمبلی معطل رہتی ہے رد نہیں ہوتی۔

4۔ نئی اسمبلی اگر وجود میں نہیں آتی ہے تو گورنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ نو منتخب ایم ایل اے کی حلف برداری کرسکتے ہیں۔

5۔ نئی سرکار کی عبوری کابینہ کی میٹنگ بلاکر اس میں اجلاس لینے کا فیصلہ کرے گی اور اس سے گورنر کو آگاہ کرے گی اس کے بعد گورنر اجلاس کی تاریخ طئے کرے گا اور نئے ایم ایل اے کو حلف دلائے گا۔

عبوری وزیر حکومت اور وزیر اعلیٰ کی کوئی مدت طے نہیں رہے گی یہ سب گورنر کے اُوپر منحصر رہتا ہے کہ وہ کب تک عبوری حکومت چلائے ۔ لیکن یہ کوئی بڑے فیصلے(پالیسی ساز فیصلے) نہیں لے سکتے روزانہ کے کام کاج کے تعلق سے فیصلے لے سکتے ہیں۔ نئی اسمبلی کے وجود میں آنے تک نو منتخب ایم ایل اے ہی اپنے حلقہ کی نمائندگی کریں گے۔

6۔ سابق ایم ایل اے کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا کیونکہ ان کی مدت ختم ہوچکی ہے۔

7۔ عبوری حکومت کے وزراء نئی حکومت بننے تک وزارت کے عہدے سنبھال سکتے ہیں اگر عبوری حکومت کا کوئی وزیر ایم ایل اے الیکشن ہار گیا ہو تب بھی وہ وزارت سنبھال سکتا ہے۔

مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کی قیادت والی عظیم اتحاد کو واضح اکثریت حاصل ہونے کے بعد بھی اقتدارمیں شراکت داری کے مسئلہ کی وجہ سے 14ویں دن بھی حکومت تشکیل نہیں ہو پائی۔

اب وزیراعلیٰ کے عہدہ کی میعاد بھی آج ختم ہو رہی ہے ایسے میں سب کی نظریں ریاست کے گورنر پر ٹکی ہوئی ہیں کہ وہ اب کیا فیصلہ لیں گے۔

تاہم اس ضمن میں سیاسی مبصرین سے بات کرنے کے بعد جوقانونی نکات سامنے آئے ہیں وہ درج ذیل ہیں۔

1۔ حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی اگر حکومت نہیں بنتی ہے تو گورنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ نئی حکومت بننے تک عبوری حکومت تشکیل کر سکتا ہے۔

2۔ اگر کوئی بھی پارٹی حکومت بنانے کا دعویٰ نہیں کرتی ہے تو گورنر اُس پارٹی کو حکومت سازی کا موقع دیں گے، جس نے انتخاب میں زیادہ سیٹیں حاصل کی ہیں اور اگر وہ پارٹی اِنکارکردیتی ہے تو دوسری بڑی پارٹی کو موقع دیا جائے گا،

اگر وہ بھی انکار کردیتی ہے تو تیسری بڑی پارٹی کو موقع دیا جائے گا اور اس کے بعد چوتھے نمبر کی پارٹی کو موقع دیا جائے گا۔اور اگر سبھی نے انکار کردیا تو صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے۔

صدر راج کی مدت کتنی ہوسکتی ہے؟

1۔ پہلے 6 ؍مہینے کے لیے صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے اس کے بعد اُسے 6 - 6 مہینہ بڑھایا جاسکتا ہے۔

2۔ کسی بھی ریاست میں زیادہ سے زیادہ 3 برس تک صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے۔

3۔ صدر راج کے دوران اگر کوئی پارٹی اکثریت کا دعویٰ کرتی ہے تو اسے اکثریت ثابت کرنے کا موقع دیا جاسکتا ہے کیونکہ اسمبلی معطل رہتی ہے رد نہیں ہوتی۔

4۔ نئی اسمبلی اگر وجود میں نہیں آتی ہے تو گورنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ نو منتخب ایم ایل اے کی حلف برداری کرسکتے ہیں۔

5۔ نئی سرکار کی عبوری کابینہ کی میٹنگ بلاکر اس میں اجلاس لینے کا فیصلہ کرے گی اور اس سے گورنر کو آگاہ کرے گی اس کے بعد گورنر اجلاس کی تاریخ طئے کرے گا اور نئے ایم ایل اے کو حلف دلائے گا۔

عبوری وزیر حکومت اور وزیر اعلیٰ کی کوئی مدت طے نہیں رہے گی یہ سب گورنر کے اُوپر منحصر رہتا ہے کہ وہ کب تک عبوری حکومت چلائے ۔ لیکن یہ کوئی بڑے فیصلے(پالیسی ساز فیصلے) نہیں لے سکتے روزانہ کے کام کاج کے تعلق سے فیصلے لے سکتے ہیں۔ نئی اسمبلی کے وجود میں آنے تک نو منتخب ایم ایل اے ہی اپنے حلقہ کی نمائندگی کریں گے۔

6۔ سابق ایم ایل اے کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا کیونکہ ان کی مدت ختم ہوچکی ہے۔

7۔ عبوری حکومت کے وزراء نئی حکومت بننے تک وزارت کے عہدے سنبھال سکتے ہیں اگر عبوری حکومت کا کوئی وزیر ایم ایل اے الیکشن ہار گیا ہو تب بھی وہ وزارت سنبھال سکتا ہے۔

Intro:مہاراشٹر اسمبلی کے چنائو میں بی جے پی کی قیادت والی’’ عظیم اتحاد‘‘کو واضح اکثریت حاصل ہونے کے بعد بھی اِقتدارمیں شراکت داری کے مسئلہ پر آج 14؍ ویں دن بھی حکومت تشکیل نہیں پائی ، اب چو نکہ وزیراعلیٰ کے عہدہ کی میعاد بھی آج ختم ہو رہی ہے ایسے میں سب کی نظریں ریاست کے گورنر پر ٹکی ہو ئی ہیں کہ وہ اب کیا فیصلہ لیں گے تاہم اس ضمن میں جب ’’ممبئی اُردو نیوز‘‘ کے اس نمائندہ نے سیاسی مبصرین سے بات کرنے کے بعد جوقانونی نکات سامنے آئے ہیں وہ درج ذیل ہیں ۔
(۱)حکومت کی مدت ختم ہونے کے بعد بھی اگر سرکار نہیں بنتی ہے تو گورنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ نئی حکومت بننے تک عبوری حکومت تشکیل کر سکتا ہے۔
(۲)اگر کوئی بھی پارٹی حکومت بنانے کا دعویٰ نہیں کرتی ہے تو گورنر سب سے اُس پارٹی کو حکومت سازی کا موقع دیں گے، جس نے چناوئو میں زیادہ سیٹیں حاصل کی ہیں اور اگر وہ پارٹی اِنکارکردیتی ہے تو نمبر(۲) کی پارٹی کو موقع دیا جائے گا، اگر وہ بھی انکار کردیتی ہے تو تیسری بڑی پارٹی کو موقع دیا جائے گا اور اس کے بعد چوتھے نمبر کی پارٹی کو موقع دیا جائے گا۔اور اگر سبھی نے انکار کردیا تو’’ صدر راج‘‘ نافذ کیا جاسکتا ہے جسکے لئے کم از کم 8؍ درکار ہو ں گے ۔
صدر راج کی مدت کتنی ہوسکتی ہے؟
(۱)پہلے 6 ؍مہینے کے لئے صدر راج نافذ کیا جاسکتا ہے اس کے بعداُسے 6-6؍ مہینہ بڑھایا جاسکتا ہے۔
(۲) کسی بھی ریاست میں زیادہ سے زیادہ 3 ؍ سالوں تک’’ صدر راج‘‘ نافذ کیا جاسکتا ہے۔
(۳)صدر راج کے دوران اگر کوئی پارٹی اکثریت کا دعویٰ کرتی ہے تو اسے اکثریت ثابت کرنے کا موقع دیا جاسکتا ہے کیونکہ اسمبلی معطل رہتی ہے رد نہیں ہوتی۔
(۴)نئی اسمبلی اگر وجود میں نہیں آتی ہے تو گورنر کو یہ اختیار ہے کہ وہ نو منتخب ایم ایل ایز کی حلف برداری کرسکتے ہیں ۔
( ۵) نئی سرکار کی عبوری کابینہ کی میٹنگ بلاکر اس میں اجلاس لینے کا فیصلہ کرے گی اور اس سے گورنر کو آگاہ کرے گی اس کے بعد گورنر اجلاس کی تاریخ طئے کرے گا اور نئے ایم ایل ایز کو حلف دلائے گا۔
عبوری وزیر حکومت اور وزیر اعلیٰ کی کوئی مدت طے نہیں رہے گی یہ سب گورنر کے اُوپر منحصر رہتا ہے کہ وہ کب تک عبوری حکومت چلائے ۔ لیکن ہاں یہ کوئی بڑے فیصلے(پالیسی ساز فیصلے) نہیں لے سکتے روزانہ کے کام کاج کے تعلق سے فیصلے لے سکتے ہیں۔نئی اسمبلی کے وجود میں آنے تک نو منتخب ایم ایل ایز ہی اپنے حلقہ کی نمائندگی کریں گے۔
(۶)سابق ایم ایل ایز کا کوئی عمل دخل نہیں ہوگا کیونکہ ُان کی مدت ختم ہوچکی ہے۔
(۷)عبوری حکومت کے وزراء نئی حکومت بننے تک وزارت کے عہدے سنبھال سکتے ہیں اگر عبوری حکومت کا کوئی وزیر ایم ایل اے الیکشن ہار گیا ہو تب بھی وہ وزارت سنبھال سکتا ہے۔Body:..Conclusion:..
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.