ریاست مہاراشٹر کے ممبئی میں انجمن اسلام کے گرلز ہائی اسکول میں عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے اعزازی تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ریاستی وزیر تعلیم ورشا گایکواڑ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی۔
تقریب میں وزیر تعلیم ورشا گایکواڑ نے دختران انجمن اسلام کے استقبالیہ تقریب میں دختران انجمن کی خدمات کی تحسین کا اعتراف کیا اور انھوں نے کہا کہ کورونا وبا کے دوران فیس کی وجہ سے کوئی بھی تعلیم سے محروم نہیں رہے گا اور رائٹ ٹو ایجوکیشن کے تحت تعلیم کو عام کرنا مہاراشٹر سرکار کا مقصد ہے۔
انھوں نے مزید کہا کہ اگر فیس سے متعلق کوئی اسکول کسی بھی والدین کو ہراساں کرتا ہے فیس وصولی کے لئے زبردستی کرتے ہیں تو اس کے خلاف کاروائی کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ تعلیمی سفر کے دوران طلبا کا ڈراپ آؤٹ فیصد میں بھی اضافہ رہا ہے، یہ تشویشناک ہے تعلیمی سسٹم کو کیسے بہتر بنایا جائے، اس تعلق سے بھی غور و فکر کیا جارہا ہے، موبائل، کمپیوٹر اور لیپ ٹاپ سمیت جدید تعلیم کی جانب لوگوں کا رجحان کورونا کے سبب ہی عام ہوا ہے۔
صدر انجمن اسلام ڈاکٹر ظہیر قاضی نے کہا کہ انجمن اسلام کے فروغ کے لیے ہمشہ کام کیا گیا ہے، یہ ادارہ تاریخی اور مثالی ہے، انجمن اسلام کی داغ بیل جسٹس بدر الدین اور ناخدا روگھے نے ڈالی ہے، انجمن کے مثالی ہونے کا سب سے بڑا نمونہ یہ ہے کہ شہنشاہ جذبات دلیپ کمار، قادر خان اردو میڈیم سے ہی تعلیم حاصل کی وہ بھی انجمن اسلام کے طلبا تھے، سابق وزیراعلی مہاراشٹر عبدالرحمن انتولے بھی اسی ادارہ سے اپنی تہذیب اور زبان کی بقا کے ساتھ انھوں نے ملک و قوم کا نام روشن کیا ہے، اس لیے اس ادارہ کو مثالی اور معیاری کہا جاتا ہے۔
رکن اسمبلی یامنی یشونت جادھو نے کہا کہ آج دختران انجمن اسلام بہترین خدمات انجام دے رہی ہیں، صنف نازک ہمیشہ خود کو نازک سمجھتی ہے لیکن عورت کمزور نہیں ہوتی ہے، خواتین خود کو اس دور میں کمزور نہ سمجھیں اور نہ ہی احساس کمتری میں مبتلا ہوں۔
اس موقع پر کانگریس اقلیتی شعبہ کے صدر و کارپوریٹر حاجی ببلو خان، محمود الحسن حکیمی، ایڈوکیٹ شوکت بیڈکری سمیت دیگر اہم شخصیات موجود تھے۔