راشٹریہ مسلم مورچہ کے ضلعی صدر یوسف الیاس نے بتایا کہ لکشدیپ کے مقامی لوگ یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ پرفل پٹیل کی جگہ ایماندار آئی اے ایس آفیسر کی تقرری کی جائے کیونکہ پرفل پٹیل نے وہاں شراب سے پابندی ہٹا کر بیف پر پابندی لگادی ہے، جس سے لکشدیپ کی عوام کافی ناراض اور غصّے میں ہیں اور لکشدیپ میں امن امان کو خطرہ لاحق ہے۔
کیا یہ صرف مسلم دشمنی میں کیا جارہا ہے؟ راشٹریہ مسلم مورچہ کے ضلعی صدر یوسف الیاس ، جاوید انور ، مالیگاؤں صدر اکبر اشرفی صاحب، نائب صدر محمد عارف نوری، صوفی نورالعین صابری و دیگر ذمہ داران حکومتِ وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پرفل پٹیل جیسے سَنگھی ذہن رکھنے والے شخص کو فوری ہٹایا جائے ۔جس علاقے میں 97 ٪ مسلم رہتے ہیں وہاں منافرت پھیلانے والے شخص کو آخر کیوں بھیجا گیا ہے ؟ اگر حکومت پرفل پٹیل کی جگہ ایماندار آئی اے ایس آفسر کو نامزد نہیں کرتی تو آنے والے دنوں میں راشٹریہ مسلم مورچہ کی جانب سے سخت احتجاج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لکشدیپ کا ہمیشہ ایک جرائم سے پاک چہرہ رہا ہے۔ یہ ایک عظیم تاریخی اور ثقافتی ورثہ بھی رکھتا ہے۔ جس علاقے میں 99 فیصد مسلمان رہتے ہیں وہاں گوشت کے استعمال پر پابندی لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔آنگن واڑی اور وہاں کام کرنے والے ہیلتھ ورکرس سمیت مقامی لوگوں کو ملازمت سے برطرف کردیاگیا ہے۔ ماہی گیری ان کا بنیادی ذریعہ معاش ہے۔
لکش دیپ کے 'بھگوا کرن' پر راشٹریہ مسلم مورچہ سخت نالاں - Great historical and cultural heritage
راشٹریہ مسلم مورچہ کا کہنا ہے کہ جزیرہ لکشدیپ امن پسند علاقہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ وہاں کبھی مذہب کے نام پر فسادات نہیں ہوئے۔ مگر آج لکشدیپ جزیرہ کو شراب میں غرق کرنے کی سازش کی جارہی ہے۔ لوگ کیا کھائیں نا کھائیں کوئی حکمران اس کا فیصلہ نہیں کر سکتا۔
راشٹریہ مسلم مورچہ کے ضلعی صدر یوسف الیاس نے بتایا کہ لکشدیپ کے مقامی لوگ یہ مطالبہ کررہے ہیں کہ پرفل پٹیل کی جگہ ایماندار آئی اے ایس آفیسر کی تقرری کی جائے کیونکہ پرفل پٹیل نے وہاں شراب سے پابندی ہٹا کر بیف پر پابندی لگادی ہے، جس سے لکشدیپ کی عوام کافی ناراض اور غصّے میں ہیں اور لکشدیپ میں امن امان کو خطرہ لاحق ہے۔
کیا یہ صرف مسلم دشمنی میں کیا جارہا ہے؟ راشٹریہ مسلم مورچہ کے ضلعی صدر یوسف الیاس ، جاوید انور ، مالیگاؤں صدر اکبر اشرفی صاحب، نائب صدر محمد عارف نوری، صوفی نورالعین صابری و دیگر ذمہ داران حکومتِ وقت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پرفل پٹیل جیسے سَنگھی ذہن رکھنے والے شخص کو فوری ہٹایا جائے ۔جس علاقے میں 97 ٪ مسلم رہتے ہیں وہاں منافرت پھیلانے والے شخص کو آخر کیوں بھیجا گیا ہے ؟ اگر حکومت پرفل پٹیل کی جگہ ایماندار آئی اے ایس آفسر کو نامزد نہیں کرتی تو آنے والے دنوں میں راشٹریہ مسلم مورچہ کی جانب سے سخت احتجاج کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ لکشدیپ کا ہمیشہ ایک جرائم سے پاک چہرہ رہا ہے۔ یہ ایک عظیم تاریخی اور ثقافتی ورثہ بھی رکھتا ہے۔ جس علاقے میں 99 فیصد مسلمان رہتے ہیں وہاں گوشت کے استعمال پر پابندی لگانے کی کوشش کی جارہی ہے۔آنگن واڑی اور وہاں کام کرنے والے ہیلتھ ورکرس سمیت مقامی لوگوں کو ملازمت سے برطرف کردیاگیا ہے۔ ماہی گیری ان کا بنیادی ذریعہ معاش ہے۔