ETV Bharat / city

پیاز کی اچانک برآمدات پر پابندی سے شردپوار ناراض - پیاز کی برآمدات پر اچانک پابندی

این سی پی کے صدر شردپوار نے مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کرکے مرکزی حکومت کی جانب سے لگائے گئے پیاز کی برآمدات پر اچانک پابندی کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

sharad Pawar
این سی پی کے صدر شردپوار
author img

By

Published : Sep 15, 2020, 9:05 PM IST

مرکزی حکومت کی جانب سے اچانک پیاز کی برآمدات پر پابندی لگائے جانے کی وجہ سے کسانوں میں جہاں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں کسانوں کے رہنما سمجھے جانے والے سینیئر سیاسی رہنما اور این سی پی کے قائد شردپوار نے منگل کو مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کی، جس میں شرد پوار نے مرکزی حکومت کی جانب سے لگائے گئے پیاز کی برآمدات پر اچانک پابندی کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں پیاز کی قیمت پر اچانک پابندی سے تاجروں کو نہ صرف نقصان ہوگا بلکہ یہ فیصلہ بین الاقوامی مارکیٹ کو بھی متاثر کرے گا، مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کے بعد شرد پوار نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پیوش گوئل نے اس پابندی پر از سر نو غور کرنے کو کہا ہے۔

ذرائع کے مطابق شردپوار نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ پیاز کی برآمد پر پابندی کے فیصلے سے مہاراشٹر کے کسانوں میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے، بھارت ایک طویل عرصے سے دنیا بھر کے ممالک کو پیاز کی سپلائی کرتا آرہا ہے، لیکن اچانک پابندی کی وجہ سے نہ صرف بھارت کی شبیہہ خراب ہوسکتی ہے بلکہ بھروسے مند برآمد کرنے والے تاجروں کے ساکھ کو بھی زبردست نقصان پہنچ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل 15 سے 20 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والا پیاز فی الحال 45 سے 50 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، عالم یہ ہے کہ پرانی پیاز بھی 25 روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی منڈیوں میں شمار ہونے والی لاسل گاؤں کی منڈی میں پیاز کا ہول سیل ریٹ آج 26 سے 37 روپے تھا۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پیاز کی فصل خراب ہو رہی ہے، مہاراشٹر کے باہر دوسری سب سے بڑی پیاز برآمد کرنے والی ریاست کرناٹک میں شدید بارش کی وجہ سے پیاز کی کھڑی فصل کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ستمبر 2019 میں حکومت نے پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی اور فی ٹن پیاز $ 850 کی ایم ای پی بھی عائد کردی تھی۔ اس وقت ،مانگ اور فروخت میں فرق کی وجہ سے پیاز کی قیمتیں بڑھ چکی تھیں۔ بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے مہاراشٹر سمیت پیاز کی بڑی پیداوار کرنے والی ریاستوں میں پیاز کی کمی ہوگئی تھی۔

مرکزی حکومت کی جانب سے اچانک پیاز کی برآمدات پر پابندی لگائے جانے کی وجہ سے کسانوں میں جہاں مایوسی کی لہر دوڑ گئی ہے وہیں کسانوں کے رہنما سمجھے جانے والے سینیئر سیاسی رہنما اور این سی پی کے قائد شردپوار نے منگل کو مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کی، جس میں شرد پوار نے مرکزی حکومت کی جانب سے لگائے گئے پیاز کی برآمدات پر اچانک پابندی کے فیصلے پر دوبارہ غور کرنے کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں پیاز کی قیمت پر اچانک پابندی سے تاجروں کو نہ صرف نقصان ہوگا بلکہ یہ فیصلہ بین الاقوامی مارکیٹ کو بھی متاثر کرے گا، مرکزی وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کے بعد شرد پوار نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ پیوش گوئل نے اس پابندی پر از سر نو غور کرنے کو کہا ہے۔

ذرائع کے مطابق شردپوار نے مرکزی وزیر کو بتایا کہ پیاز کی برآمد پر پابندی کے فیصلے سے مہاراشٹر کے کسانوں میں زبردست ناراضگی پائی جا رہی ہے، بھارت ایک طویل عرصے سے دنیا بھر کے ممالک کو پیاز کی سپلائی کرتا آرہا ہے، لیکن اچانک پابندی کی وجہ سے نہ صرف بھارت کی شبیہہ خراب ہوسکتی ہے بلکہ بھروسے مند برآمد کرنے والے تاجروں کے ساکھ کو بھی زبردست نقصان پہنچ سکتا ہے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل 15 سے 20 روپے فی کلو میں فروخت ہونے والا پیاز فی الحال 45 سے 50 روپے فی کلو میں فروخت ہو رہا ہے، عالم یہ ہے کہ پرانی پیاز بھی 25 روپے فی کلو فروخت ہورہی ہے۔ ایشیا کی سب سے بڑی منڈیوں میں شمار ہونے والی لاسل گاؤں کی منڈی میں پیاز کا ہول سیل ریٹ آج 26 سے 37 روپے تھا۔

تاجروں کا کہنا ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے پیاز کی فصل خراب ہو رہی ہے، مہاراشٹر کے باہر دوسری سب سے بڑی پیاز برآمد کرنے والی ریاست کرناٹک میں شدید بارش کی وجہ سے پیاز کی کھڑی فصل کو بہت نقصان اٹھانا پڑا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ ستمبر 2019 میں حکومت نے پیاز کی برآمد پر پابندی عائد کی تھی اور فی ٹن پیاز $ 850 کی ایم ای پی بھی عائد کردی تھی۔ اس وقت ،مانگ اور فروخت میں فرق کی وجہ سے پیاز کی قیمتیں بڑھ چکی تھیں۔ بھاری بارش اور سیلاب کی وجہ سے مہاراشٹر سمیت پیاز کی بڑی پیداوار کرنے والی ریاستوں میں پیاز کی کمی ہوگئی تھی۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.